آئی ایم ایف نے پاکستان کے لئے ایک ارب 29کروڑ ڈالر قرض کی قسط منظور کرلی
اشاعت کی تاریخ: 8th, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: پاکستان کو ای ایف ایف اور آر ایس ایف پروگرام کے تحت اہم کامیابی ملی ،انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کےلیے ایک ارب 29 کروڑ ڈالر کی قسط جاری کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
آئی ایم ایف بورڈ نے پاکستان کے لیے 1 ارب 29کروڑ ڈالر کی منظوری دے دی۔ یہ منظوری آئی ایم ایف ایگزیکٹوبورڈ کے ہونے والے اجلاس میں دی گئی۔
رپورٹ کے مطابق ایکسٹنڈڈ فنڈ فیسلیٹی اور ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبل قرض کی دو اقساط منظور ہوئیں، آئی ایم ایف سے 1.
پاکستان کیلئے ای ایف ایف موجودہ قرض پروگرام کی تیسری قسط منظور ہوئی، پاکستان نے 37 ماہ کا موجودہ قرض پروگرام ستمبر 2024 میں حاصل کیا تھا۔
ای ایف ایف پروگرام کی ایک ارب ڈالر کی پہلی قسط ستمبر 2024 میں ملی تھی، ای ایف ایف کے تحت 1 ارب ڈالر کی دوسری قسط مئی 2025 میں ملی تھی۔
موسمیاتی تبدیلیوں کے پروگرام آر ایس ایف کے تحت پہلی قسط منظور ہوئی۔
عادل سلطان
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ا ئی ایم ایف ایف ایف ڈالر کی
پڑھیں:
ترکیے پاکستان میں ڈرونز کی تیاری، جنگی جہازوں کے پروگرام میں شراکت دار بنانے کا خواہاں
عہدیداروں نے بتایا کہ ترکیے کے پاکستان کے ساتھ طویل دوستانہ تعلقات ہیں اور مشترکہ معاہدے کے تحت اپنی بحریہ کے لیے جدید جنگی جہازوں کی تیاری کر رہا ہے، اسی طرح ترکیے نے پاکستان کے ایف-16 کی اپ گریڈیشن کی تھی اور اب اپنے ففتھ جنریشن فائٹر پروگرام کان میں بھی پاکستان کو اپنا شراکت دار بنانے کا خواہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ترکیے نے پاکستان میں ڈرونز کی تیاری کے ساتھ ساتھ اپنے ففتھ جنریشن جنگی طیاروں کے پروگرام کان میں شراکت دار بنانے کا خواہاں ہے۔ بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق ترک عہدیداروں نے بتایا کہ ترکیے نے پاکستان میں ڈرونز بنانے کے لیے تنصیات قائم کرنے کا منصوبہ بنا لیا ہے، جو انقرہ کا عالمی مارکیٹ میں اپنی دفاعی صنعت کو توسیع دینے کی مہم کا حصہ ہے۔ شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر عہدیداروں نے بتایا کہ مذکورہ پروجیکٹ کے حوالے سے مذاکرات میں اکتوبر سے اب تک بڑی پیش رفت ہوئی ہے، جس کے نتیجے میں ترکیے جدید اور طویل فاصلے تک اڑان بھرنے والے ڈرونز برآمد کرے گا، جو پاکستان میں تیار کیے جائیں گے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس معاملے پر دونوں ممالک کے درمیان گفتگو ترکیے کی اپنی دفاعی صنعت کو توسیع دینے کی کوششوں کا حصہ ہے، جو صدر رجب طیب اردوان کی مشرق وسطیٰ اور دیگر میدانوں میں اپنے اثر ورسوخ بڑھانے کے ارادوں کے حوالے سے مرتب حکمت عملی میں شامل ہے۔
عہدیداروں نے بتایا کہ ترکیے کے پاکستان کے ساتھ طویل دوستانہ تعلقات ہیں اور مشترکہ معاہدے کے تحت اپنی بحریہ کے لیے جدید جنگی جہازوں کی تیاری کر رہا ہے، اسی طرح ترکیے نے پاکستان کے ایف-16 کی اپ گریڈیشن کی تھی اور اب اپنے ففتھ جنریشن فائٹر پروگرام کان میں بھی پاکستان کو اپنا شراکت دار بنانے کا خواہا ہے۔ اس ضمن میں بتایا گیا کہ ترکیے نے رواں برس انڈونیشیا کے ساتھ جنگی طیاروں کی فروخت کے معاہدے کا اعلان کیا تھا، اسی طرح سعودی عرب اور شام کو مزید دفاعی برآمدات کا منصوبہ بنا رکھا ہے۔ ترک صدر کی دفاعی صنعتی ادارے کے سربراہ ہولک گورگن نے بتایا کہ ترکیے کی دفاعی برآمدات رواں برس کے ابتدائی 11 مہینوں میں 30 فیصد اضافہ ہو کر ریکارڈ 7.5 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہیں۔