فلسطینی ذرائع کے مطابق قاہرہ میں ہونے والے اس اجلاس میں غزہ میں حماس کے رہنما خلیل الحیہ نے حماس وفد کی قیادت کی جبکہ فتح کی جانب سے یہ وفد فلسطینی اتھارٹی کے نائب صدر حسین الشیخ کی قیادت میں شریک ہوا۔ اسلام ٹائمز۔ مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں اسلامی تحریک مزاحمت حماس اور فتح کے نمائندوں کے درمیان اہم ملاقات ہوئی ہے جس میں موجودہ فلسطینی صورتِ حال اور غزہ میں فائر بندی کے معاہدے کے دوسرے مرحلے سے متعلق امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ فلسطینی ذرائع کے مطابق قاہرہ میں ہونے والے اس اجلاس میں غزہ میں حماس کے رہنما خلیل الحیہ نے حماس وفد کی قیادت کی جبکہ فتح کی جانب سے یہ وفد فلسطینی اتھارٹی کے نائب صدر حسین الشیخ کی قیادت میں شریک ہوا۔ اجلاس میں دونوں جماعتوں نے اتفاق کیا کہ باہمی رابطوں اور مشاورت کا سلسلہ آئندہ مرحلے میں بھی جاری رکھا جائے گا تاکہ قابض اسرائیل کی پالیسیوں سے پیدا ہونے والے چیلنجوں کے مقابلے کے لیے فلسطینی صفوں کو منظم اور متحد کیا جا سکے۔ تحریک فتح کے وفد میں حسین الشیخ کے ساتھ فلسطینی خفیہ ادارے کے سربراہ ماجد فرج بھی شامل تھے جبکہ حماس وفد میں خلیل الحیہ کے ہمراہ سیاسی دفتر کے ارکان زاہر جبارین، حسام بدران اور عزت الرشق شریک تھے۔

حماس کے بیرونِ ملک شعبہ برائے قومی تعلقات کے سربراہ علی برکہ نے بتایا کہ حماس وفد نے قاہرہ میں مختلف فلسطینی دھڑوں کے ساتھ اہم مشاورتی ملاقاتیں کیں جن میں فائر بندی کے دوسرے مرحلے، غزہ کے انتظام کے لیے ایک غیر جانب دار انتظامی کمیٹی کی تشکیل اور مجموعی سیاسی پیش رفت پر گفتگو کی گئی۔ علی برکہ نے واضح کیا کہ حماس کی قیادت نے تمام فریقوں پر یہ بات زور دے کر کہی ہے کہ غزہ فلسطین کا لازمی حصہ ہے اور کسی صورت اسے فلسطین سے الگ یا علیحدہ اکائی کے طور پر قبول نہیں کیا جا سکتا۔ گذشتہ روز بدھ کے دن مصر کی دعوت پر مختلف فلسطینی جماعتوں کے مابین مزید ملاقاتیں بھی ہوئیں جن میں آئندہ متوقع قومی اجلاس کی تیاریوں پر بات چیت کی گئی۔ اس اجلاس میں غزہ کے نظم و نسق کے حوالے سے ایک جامع قومی فیصلہ متوقع ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: اجلاس میں قاہرہ میں حماس وفد کی قیادت

پڑھیں:

سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان سال کے اختتام تک تعلقات معمول پر آجائیں گے؛ ٹرمپ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل اور سعودی عرب کے درمیان ابراہیمی معاہدہ رواں برس کے اختتام تک طے پا جائے گا۔

عالمی خبررساں ادارے کے مطابق یہ بات انھوں نے ٹائم میگزین کو 15 اکتوبر کو دیئے گئے ایک تفصیلی انٹرویو میں کہی۔

صدر ٹرمپ نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات مثبت سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں اور انہیں یقین ہے کہ سعودی عرب اس عمل کی قیادت کرے گا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید کہا کہ میرے خیال میں ہم معاہدے کے بہت قریب ہیں۔ میں سمجھتا ہوں کہ سعودی عرب اس راستے کی قیادت کرے گا۔ پہلے غزہ کا مسئلہ تھا اور ایران کا مسئلہ تھا اب وہ دونوں مسائل نہیں رہے۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ آیا سعودی عرب رواں سال کے اختتام تک ابراہیم معاہدوں میں شامل ہو جائے گا، تو ٹرمپ نے جواب دیا کہ ہاں، میرا یہی خیال ہے۔ ہاں، وہ ضرور شامل ہوں گے۔

صدر ٹرمپ نے یہ بھی انکشاف کیا کہ وہ غزہ پٹی کا دورہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں تاہم کوئی تاریخ نہیں بتائی۔

فلسطینی قیادت سے متعلق سوال پر ٹرمپ نے کہا کہ اس وقت فلسطینیوں کے پاس کوئی واضح قیادت نہیں ہے۔ ان کے بقول فی الحال ان کے پاس کوئی نظر آنے والا رہنما نہیں ہے۔

دراصل وہ کسی کو سامنے نہیں لانا چاہتے کیونکہ جو بھی آگے آیا، اسے مار دیا گیا۔ یہ ایک خطرناک عہدہ ہے۔

صدر ٹرمپ نے فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس کے بارے میں کہا کہ وہ انہیں ماضی میں ایک “معقول شخص” سمجھتے تھے لیکن اب شاید ایسا نہیں ہے۔

انھوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ آیا وہ غزہ میں فلسطینی اتھارٹی کی قیادت محمود عباس کے حوالے کرنے کی حمایت کرتے ہیں یا نہیں۔

انٹرویو میں ٹرمپ نے یہ بھی بتایا کہ وہ اسرائیلی جیل میں قید فلسطینی رہنما مروان برغوثی کے معاملے پر غور کر رہے ہیں۔

ان کے بقول جب آپ نے فون کیا، اس سے تقریباً 15 منٹ پہلے مجھے یہی سوال پوچھا گیا تھا۔ یہ میرے آج کے دن کا سوال تھا۔ میں جلد اس پر فیصلہ کروں گا۔

 

متعلقہ مضامین

  • حماس سمیت فلسطینی گروپس کا غزہ کا انتظام ٹیکنوکریٹ کمیٹی کے سپرد کرنے پر اتفاق
  • غزہ کا انتظام ٹیکنوکریٹ کمیٹی کے سپرد کرنے پر فلسطینی دھڑوں کا اتفاق
  • فلسطینی دھڑوں کا غزہ کا انتظام ٹیکنوکریٹ کمیٹی کے سپرد کرنے پر اتفاق، حماس کا اعلان
  • تمام فلسطینی تنظیموں نے غزہ کا انتظام ٹیکنوکریٹ کمیٹی کے سپرد کرنے پر اتفاق کرلیا؛ حماس
  • فیلڈ مارشل عاصم منیر کی قاہرہ میں شیخ الازہر سے ملاقات، انتہا پسندی کے خاتمے پر زور
  • ٹرمپ، سعودی عرب اور اسرائیل سال کے آخر تک معمول پر آ سکتے ہیں، فلسطینی قیادت غیر واضح
  • سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان سال کے اختتام تک تعلقات معمول پر آجائیں گے؛ ٹرمپ
  • کابینہ کی تشکیل کا فیصلہ عمران خان سے ملاقات کے بعد ہوگا: وزیراعلیٰ کے پی
  • حماس کی جانب سے عالمی ادارہ انصاف کی مشاورتی رائے کا خیر مقدم