قاہرہ میں حماس اور فتح تحریک کے نمائندوں کے درمیان اہم ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 24th, October 2025 GMT
فلسطینی ذرائع کے مطابق قاہرہ میں ہونے والے اس اجلاس میں غزہ میں حماس کے رہنما خلیل الحیہ نے حماس وفد کی قیادت کی جبکہ فتح کی جانب سے یہ وفد فلسطینی اتھارٹی کے نائب صدر حسین الشیخ کی قیادت میں شریک ہوا۔ اسلام ٹائمز۔ مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں اسلامی تحریک مزاحمت حماس اور فتح کے نمائندوں کے درمیان اہم ملاقات ہوئی ہے جس میں موجودہ فلسطینی صورتِ حال اور غزہ میں فائر بندی کے معاہدے کے دوسرے مرحلے سے متعلق امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ فلسطینی ذرائع کے مطابق قاہرہ میں ہونے والے اس اجلاس میں غزہ میں حماس کے رہنما خلیل الحیہ نے حماس وفد کی قیادت کی جبکہ فتح کی جانب سے یہ وفد فلسطینی اتھارٹی کے نائب صدر حسین الشیخ کی قیادت میں شریک ہوا۔ اجلاس میں دونوں جماعتوں نے اتفاق کیا کہ باہمی رابطوں اور مشاورت کا سلسلہ آئندہ مرحلے میں بھی جاری رکھا جائے گا تاکہ قابض اسرائیل کی پالیسیوں سے پیدا ہونے والے چیلنجوں کے مقابلے کے لیے فلسطینی صفوں کو منظم اور متحد کیا جا سکے۔ تحریک فتح کے وفد میں حسین الشیخ کے ساتھ فلسطینی خفیہ ادارے کے سربراہ ماجد فرج بھی شامل تھے جبکہ حماس وفد میں خلیل الحیہ کے ہمراہ سیاسی دفتر کے ارکان زاہر جبارین، حسام بدران اور عزت الرشق شریک تھے۔
حماس کے بیرونِ ملک شعبہ برائے قومی تعلقات کے سربراہ علی برکہ نے بتایا کہ حماس وفد نے قاہرہ میں مختلف فلسطینی دھڑوں کے ساتھ اہم مشاورتی ملاقاتیں کیں جن میں فائر بندی کے دوسرے مرحلے، غزہ کے انتظام کے لیے ایک غیر جانب دار انتظامی کمیٹی کی تشکیل اور مجموعی سیاسی پیش رفت پر گفتگو کی گئی۔ علی برکہ نے واضح کیا کہ حماس کی قیادت نے تمام فریقوں پر یہ بات زور دے کر کہی ہے کہ غزہ فلسطین کا لازمی حصہ ہے اور کسی صورت اسے فلسطین سے الگ یا علیحدہ اکائی کے طور پر قبول نہیں کیا جا سکتا۔ گذشتہ روز بدھ کے دن مصر کی دعوت پر مختلف فلسطینی جماعتوں کے مابین مزید ملاقاتیں بھی ہوئیں جن میں آئندہ متوقع قومی اجلاس کی تیاریوں پر بات چیت کی گئی۔ اس اجلاس میں غزہ کے نظم و نسق کے حوالے سے ایک جامع قومی فیصلہ متوقع ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اجلاس میں قاہرہ میں حماس وفد کی قیادت
پڑھیں:
پی ٹی آئی کا اہم فیصلہ: عمران خان سے ملاقات کے لیے ورکرز کو اڈیالہ جیل نہ بھیجنے کا اعلان
پاکستان تحریک انصاف نے ورکروں کو بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بہنوں یا وکلا کے ہمراہ ملاقات کیلئے اڈیالہ جیل نہ بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔پیر کو اپوزیشن اتحاد کے پارلیمانی پارٹی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔ذرائع کے مطابق اپوزیشن اتحاد کے پارلیمانی پارٹی اجلاس میں اڈیالہ میں بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کے لیے پارلیمانی پارٹی نے طریقہ کار پر بحث کی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ملاقات کے لیے کوئی ورکر منگل کے روز بہنوں یا وکلا کے ہمراہ نہیں جائے گا۔ذرائع کے مطابق ارکان نے مشترکہ فیصلہ کیا کہ حکومت کو کریک ڈاؤن یا رکاوٹ کا کوئی موقع فراہم نہیں کیا جائے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ایڈوائزری کمیٹی میں جائیں گے تو ہی اسپیکر کو اپنا پیغام دے سکتے ہیں۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں محمود خان چکزئی اور قائدین نے اسپیکرکو اپنا موقف بتانے کے لیے ایڈوائزری کمیٹی میں جانے کی ہدایت کی، پارلیمانی پارٹی ہدایات کی روشنی میں تمام دستاویزات اسپیکر چیمبر میں پہنچائیں گے۔