لاہور کا دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں پہلا نمبر
اشاعت کی تاریخ: 24th, October 2025 GMT
پنجاب کے کئی شہروں میں فضائی آلودگی بڑھ گئی، لاہور دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں پہلے نمبر پر آگیا۔
لاہور، فیصل آباد سمیت پنجاب کے کئی شہروں میں فضائی آلودگی میں اضافہ ہوا ہے۔
صبح کے اوقات میں ایئر کوالٹی انڈیکس کے ساتھ لاہور دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں پہلے نمبر پر رہا ہے۔ لاہور سول سیکریٹریٹ میں ایئر کوالٹی انڈیکس 678، شاہدرہ میں 657 اور علامہ اقبال ٹاؤن میں 627 رہا۔
فیصل آباد میں اے کیو آئی 471 ریکارڈ کیا گیا۔ گوجرانوالا میں 262، سیالکوٹ میں 219 اور ملتان میں 203 رہا۔
اسموگ بڑھنے سے سانس اور دیگر امراض میں اضافے کا خدشہ ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بچے، بوڑھے اور پہلے سے بیمار افراد زیادہ متاثر ہوسکتے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
لاہور ایک بار پھر دنیا کا آلودہ ترین شہر قرار
صوبہ پنجاب کا دل، لاہور، ایک بار پھر دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں پہلے نمبر پر آ گیا ہے۔
ایئر کوالٹی انڈیکس (AQI) کے مطابق جمعرات کی صبح لاہور کا مجموعی اے کیو آئی 253 ریکارڈ کیا گیا، جو کہ انتہائی مضرِ صحت زمرے میں آتا ہے۔
محکمہ ماحولیات کے اعداد و شمار کے مطابق صبح 7 بجے سے قبل برکی روڈ کے علاقے میں آلودگی کی سطح 485 اے کیو آئی تک جا پہنچی، جو کہ خطرناک حد سمجھی جاتی ہے۔
پنجاب کے دیگر شہر بھی دھند اور آلودگی کی لپیٹ میںلاہور کے ساتھ ساتھ پنجاب کے دیگر شہر بھی فضائی آلودگی کے شدید اثر میں ہیں۔ ماہرین کے مطابق موسمِ سرما کے آغاز اور سموگ کے بڑھنے سے فضا میں زہریلے ذرات کی مقدار میں خطرناک حد تک اضافہ ہو گیا ہے۔
دنیا بھر کی فہرست میں لاہور سرفہرست، نئی دہلی اور بغداد پیچھے رہ گئےفضائی آلودگی کی عالمی درجہ بندی میں:
لاہور — پہلا نمبر (AQI 253)
نئی دہلی (بھارت) — دوسرا نمبر
بغداد (عراق) — تیسرا نمبر
کراچی (پاکستان) — چوتھا نمبر (AQI 181)
کلکتہ (بھارت) — پانچواں نمبر
’بچوں اور بزرگوں کو گھروں تک محدود رکھا جائے‘، ماہرین کی ہدایتماحولیاتی ماہرین نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ غیر ضروری طور پر گھر سے باہر نکلنے سے گریز کریں، ماسک کا استعمال کریں اور بچوں، بزرگوں اور سانس کے مریضوں کو آلودگی کے براہِ راست اثر سے بچائیں۔
محکمہ ماحولیات کے مطابق موجودہ موسم میں اسمَوگ، گاڑیوں کا دھواں، کوڑا جلانے اور صنعتی اخراج آلودگی کے بنیادی اسباب ہیں۔
دوسری طرف پالیسی ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت کو فوری طور پر اسمَوگ کنٹرول پلان پر عملدرآمد، فیکٹریوں کی نگرانی، پبلک ٹرانسپورٹ میں بہتری اور درختوں کی شجرکاری جیسے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے تاکہ شہر کو زہریلی فضا سے بچایا جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں