پاکستان اور ترکی کے درمیان فیری سروس پر غور
اشاعت کی تاریخ: 25th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251025-08-18
اسلام آباد( آن لائن )پاکستان اور ترکی نے فیری سروس کے آغاز سمیت یری ٹائم شعبے میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔ اس سلسلے میں وفاقی وزیر برائے بحری امور جنید انوار چوہدری اور ترکی کے وزیرِ ٹرانسپورٹ کے درمیان اسلام آباد میں اہم ملاقات ہوئی۔ملاقات میں جہاز سازی، آپریشنز اور شپ بریکنگ انڈسٹری میں دوطرفہ تعاون کو وسعت دینے پر اتفاق کیا گیا۔ ترک وزیر نے پاکستان کے ساتھ میری ٹائم شعبے میں شراکت داری بڑھانے میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا اور کہا کہ ترک سرمایہ کاروں کا ایک وفد جلد پاکستان کا دورہ کرے گا۔وفاقی وزیر بحری امور جنید انوار چوہدری نے ترک سرمایہ کاروں کو گوادر میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ حکومت گوادر کو ایک جدید میری ٹائم حب میں تبدیل کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس 25 ہزار ٹن ٹونا مچھلی کا کوٹہ موجود ہے، جس سے ماہی گیری اور برآمدات کے شعبے میں وسیع مواقع پیدا ہو سکتے ہیں۔جنید انوار چوہدری نے مزید بتایا کہ پاکستان آئندہ تین ماہ میں ایک بین الاقوامی میری ٹائم کانفرنس کی میزبانی کرے گا، جس میں علاقائی ممالک اور سرمایہ کاروں کو مدعو کیا جائے گا۔ترک وزیر کے مطابق مجوزہ فیری سروس سے پاک ترک تجارت، سیاحت اور عوامی رابط کو فروغ ملے گا، جبکہ دونوں ممالک کے تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
کسی کو اداروں کیخلاف ہرزہ سرائی و انتشارکی اجازت نہیں، وزیر مملکت
اسلام آباد(نیوزڈیسک ) وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے پی ٹی آئی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب انتشار پھیلانے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی اور اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سینیٹر طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ بے جا تنقید کے باوجود فوج نے طویل عرصے برداشت کیا اور پی ٹی آئی کی بار بار کی الزام تراشیوں پرادارے کو جواب پر دینا پڑا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو ماضی میں مذاکرات کی پیشکش ہمارے لیے شرمندگی کا باعث ہے۔
طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ اور اگر اب اگر اڈیالہ جیل کے باہر ہنگامہ آرائی جاری رہی تو قیدی کہیں اور منتقل کردیے جائیں گے ، خبردار کیا کہ آئیں کریں اڈیالہ کے باہر شعبدہ بازی تو آپ کو بتائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ عوام نے پشاور میں پی ٹی آئی کے جلسے کا اصل حال دیکھ لیا، جو گالم گلوچ اور تنقید کے سوا کچھ نہیں تھا، پاکستان کے اداروں پر تنقید اس جماعت کا مستقل وطیرہ ہے۔
وزیر مملکت برائے داخلہ نے کہا کہ جلسے میں معرکہ حق میں دشمن کو شکست دینے والی پاک فوج کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا گیا، واضح کیا کہ فوج سیاست میں مداخلت نہیں کررہی۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ لوگ دوسروں کے کندھوں پر بیٹھ کر اقتدار تک پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں اور اگر کندھے نہ ہوتے تو یہ وزیراعظم بھی نہیں بن سکتے تھے، ہر روز پی ٹی آئی کے سابق رہنماؤں سے بھی ملکی اداروں کے خلاف بے جا تنقید کی جاتی ہے۔
سینیٹر طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ فوج اور اس کے سربراہ پر تنقید بلیک میل کرنے کے لیے کی جارہی ہے، بانی پی ٹی آئی نے کبھی اسرائیل ،بھارت یا دہشت گردوں پرتنقید نہ کی۔
وزیر مملکت نے کہا کہ یہ دوبارہ کندھوں پر بیٹھ کر اقتدار حاصل کرنا چاہتے ہیں، خود کو سب سے ضروری اور ناگزیر سمجھنے والا ذہنی مریض ہی ہو سکتا ہے، اب بات چیت کی دعوت نہیں دی جائے گی۔