انور عباس: پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور آج استنبول میں ہوگا, پاکستان افغانستان سے دہشتگرد گروہوں کے خلاف قابل تصدیق کارروائی کا مطالبہ کرےگا،دوحہ مذاکرات کےبعد پاکستان،افغان طالبان کےدرمیان جنگ بندی عمل میں آئی۔

سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور آج استنبول میں ہوگا، استنبول میں ہونے والے مذاکرات دوحہ میں ہونے والے مذاکرات کا فالو اپ ہیں,پاکستان استنبول میں ہونے والی نشست میں افغان سرزمین سے پاکستان مخلف دہشت گردی روکنے کا مطالبہ دوہرائے گا۔

امریکا نے کولمبیا کے صدر پر سخت پابندیاں عائد کر دیں

استنبول مذاکرات میں بھی افغان سرزمین سے پاکستان کے خلاف دہشت گردی روکنے کا مطالبہ سرفہرست ہو گا, پاکستان افغانستان سے افغانستان میں موجود دہشت گرد گروہوں بالخصوص قتنۃ الخوارج, قتنۃ الہندوستان اور دیگر دہشت گرد گروہوں کے خلاف قابل تصدیق کاروائی کا مطالبہ کرے گا۔

مذاکرات کے دوسرے دور کے مقاصد بھی وہی تمام پہلو ہیں جو پہلے دور میں رکھے گئے تھے, استنبول مذاکرات میں بھی بھرپور سنجیدگی کا مظاہرہ کیا جاے گا,پاکستان نے دوحہ مذاکرات میں سنجیدگی سے شرکت کی۔ 

گوجرانوالہ :ٹرک کی کیری ڈبہ کوٹکر، خواتین سمیت 5 افراد جاں بحق

دوحہ میں پاکستان افغان طالبان مذاکرات کے نتیجے میں جنگ بندی عمل میں آئی, دوحہ مذاکرات کے نتیجے میں مذاکرات کے بعد افغان سرزمین سے پاکستان کے خلاف دہشت گردی کا کوئی بڑا واقعہ نہیں ہوا, دوحہ مذاکرات کے اختتام پر ایک معاہدے پر دستخط کیے گئے تھے۔

سفارتی ذرائع کے مطابق تاہم افغان طالبان رہنماء دستاویز پر دستخط کے باوجود اس کو "تحریری معاہدہ" کہنے انکاری ہے, افغان طالبان حکومت کی جانب سے اس تحریری دستاویز کو معاہدے کہنے یا نہ کہنے سے اس کی قانونی حیثیت ہر کوئی فرق نہیں پڑتا۔ 

پاکستان کے افغان ٹریڈ روکنے کے 13 دن بعد سڑکوں پر صورتحال، حقائق سامنےآگئے

پاکستان کے خلاف افغان جارحیت کے بعد سے پاک افغان سرحدی راہدرایاں بھی بند ہیں,دونوں ممالک کے درمیان 8 سرحدی راہداریاں موجود ہیں۔

.

ذریعہ: City 42

پڑھیں:

پاک افغان مذاکرات کا دوسرا دور استنبول میں جاری

میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان اور افغانستان کے وفود کے درمیان مذاکرات استنبول کے مقامی ہوٹل میں ہو رہے ہیں جس کی میزبانی ترکیہ کے اعلیٰ حکام کر رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ قطر اور ترکیہ کی ثالثی میں ہونے والے پاکستان اور افغانستان کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور استنبول میں جاری ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان اور افغانستان کے وفود کے درمیان مذاکرات استنبول کے مقامی ہوٹل میں ہو رہے ہیں جس کی میزبانی ترکیہ کے اعلیٰ حکام کر رہے ہیں۔ نجی ٹی وی کے مطابق پاکستان کا 7 رکنی وفد سینئر عسکری، انٹیلی جنس اور وزارتِ خارجہ کے حکام پر مشتمل ہے جب کہ افغانستان کا 7 رکنی وفد نائب وزیرِ داخلہ کی قیادت میں مذاکرات میں شریک ہے۔ رپورٹ کے مطابق مذاکرات میں قطر میں افغان سفارت خانے کے قائم مقام سربراہ، افغان وزیر داخلہ کے بھائی انس حقانی، نور احمد نور،  وزارت دفاع کے عہدیدار نور الرحمان نصرت اور  افغان حکومت کے وزارت خارجہ کے ترجمان بھی شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق ان مذاکرات میں ایک میکنزم تشکیل دیا جا رہا ہے جس میں دہشتگردی کے حوالے سے مانیٹرنگ شامل ہیں۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ پاکستانی حکام ان مذاکرات کے لیے اپنی تجاویز لے کر گئے ہیں جن میں افغانستان سے پاکستان میں دہشتگرد حملے، ان کی مانیٹرنگ اور اس حوالے سے میکنزم کو حتمی شکل دینے کی کوشش کی جائے گی۔

متعلقہ مضامین

  • پاک افغان مذاکرات کا دوسرا دور استنبول میں جاری
  • پاک افغان مذاکرات کا دوسرا دور استنبول میں شروع
  • پاک-افغان مذاکرات کا دوسرا دور آج استنبول میں ہوگا
  • پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات کا اہم دور آج ترکیہ میں ہوگا
  • پاکستان ،افغان طالبان مذاکرات کا دوسرا دور آج ہوگا
  • پاکستان اور افغان طالبان مذاکرات کا دوسرا دور استنبول میں آج ہو گا، سرحدی گزرگاہیں بدستور بند
  • پاکستان، افغان طالبان مذاکرات کا دوسرا دور آج، افغانستان سے دہشتگردی روکنےکیلئے مانیٹرنگ میکنزم پربات ہوگی
  • پاکستان اور افغان طالبان رجیم کے درمیان مذاکرات کا دوسرا مرحلہ کس قدر اہم؟
  • پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور کل ہو گا