کراچی ماسٹر پلان نافذ ہو جاتا تو پیپلز پارٹی کے وزرا کنگلے ہو جاتے:خواجہ اظہار الحسن
اشاعت کی تاریخ: 26th, October 2025 GMT
فائل فوٹو
متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم) کے رہنما خواجہ اظہار الحسن نے کہا ہے کہ کراچی ماسٹر پلان نافذ ہو جاتا تو پیپلز پارٹی کے وزرا کنگلے ہو جاتے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ سپریم کورٹ کے دباؤ پر بلدیاتی انتخابات کرائے گئے، کراچی ماسٹر پلان کی اتھارٹی لوکل گورنمنٹ سے چھین لی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے کراچی کسی ایک ادارے کے کنٹرول میں نہیں ہے، تمام اداروں کو یکجا کرنے کے لیے کراچی ماسٹر پلان کا نفاذ ناگزیر ہے، یہ ماسٹر پلان کروڑوں روپے کی لاگت سے تیار کیا گیا تھا۔
خواجہ اظہار نے مزید کہا کہ اگر کراچی ماسٹر پلان نافذ ہو جاتا تو پیپلز پارٹی کے وزرا کنگلے ہو جاتے، کیونکہ پھر کرپشن اور بے ضابطگیوں کے راستے بند ہو جاتے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کراچی ماسٹر پلان خواجہ اظہار ہو جاتے
پڑھیں:
آزاد کشمیر میں حکومت سازی کی کوششیں، آئین ساز اسمبلی میں پارٹی پوزیشن کیا ہے؟
پاکستان پیپلز پارٹی نے آزاد کشمیر میں حکومت کی تبدیلی کے لیے وزیراعظم چوہدری انوار الحق کے خلاف عدم اعتماد لانے کا فیصلہ کیا ہے، جس کی منظوری گزشتہ روز صدر آصف علی زرداری کی زیر صدارت اجلاس میں دی گئی۔
ذرائع کے مطابق حکومت سازی کے معاملے میں صدر زرداری نے وزیر اعظم شہباز شریف سے رابطہ کیا، جس پر مسلم لیگ ن آزاد کشمیر کے امور کی کمیٹی کو پیپلز پارٹی سے مذاکرات کا ٹاسک سونپ دیا گیا۔
آئین ساز اسمبلی میں حکومت بنانے کے لیے پیپلز پارٹی کو 27 ارکان کی حمایت درکار ہے، لیکن اس وقت پارٹی کے پاس صرف 17 ارکان ہیں۔ دیگر جماعتوں کی موجودہ صورتِ حال کچھ یوں ہے:
مسلم لیگ ن: 9 ارکان
پاکستان تحریک انصاف: 4 ارکان
مسلم کانفرنس اور جموں کشمیر پیپلز پارٹی: ایک ایک رکن
فارورڈ بلاک: 20 ارکان
اگر مسلم لیگ ن حمایت دے دیتی ہے تو پیپلز پارٹی کے پاس مجموعی طور پر 26 ارکان ہوں گے، جو مطلوبہ تعداد سے ایک کم ہے۔ تاہم، مسلم لیگ ن آزاد کشمیر کے صدر شاہ غلام قادر اور سابق وزیراعظم راجہ فاروق حیدر نے واضح کر دیا ہے کہ وہ اپوزیشن میں رہیں گے اور حکومت سازی میں شامل نہیں ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق اگر مسلم لیگ ن تعاون نہیں کرتی تو فارورڈ بلاک کے ارکان کی اہمیت بڑھ جائے گی، اور پیپلز پارٹی نے مطلوبہ نمبر حاصل کرنے کے لیے فارورڈ بلاک سے رابطے تیز کر دیے ہیں۔ پارٹی قیادت حکومت بنانے کی حکمت عملی پر غور کر رہی ہے اور آنے والے دنوں میں سیاسی پیش رفت متوقع ہے، مگر اب تک مطلوبہ تعداد حاصل نہیں کی گئی۔