پیپلزپارٹی حکومت اندرون سندھ کے ڈاکوؤں کو بے نظیر انکم سپورٹ سے مال دے رہی ہے، آفاق احمد
اشاعت کی تاریخ: 26th, October 2025 GMT
مہاجر قومی موومنٹ (ایم کیو ایم حقیقی) کے چیئرمین آفاق احمد نے دعویٰ کیا ہے کہ پیپلزپارٹی کی حکومت اندرون سندھ کے ڈاکوؤں کو بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے مال دے رہی ہے۔
کورنگی میں سندھ اربن گریجویٹ فورم کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے آفاق احمد نے کہا کہ سندھ حکومت نے کچے کے ڈاکوؤں کا سرخ قالین پر استقبال کر کے صوبے کے عوام کی توہین کی ہے جبکہ اندرون سندھ کے چوروں اور ڈاکوؤں کو بے نظیر انکم سپورٹ کے ذریعے مال دیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ متعصب افسران ہمارے بچوں کے رزلٹ خراب کررہے ہیں تاکہ میڈیکل اور انجینئرنگ کالجوں کے دروازے بند کئے جاسکیں۔
آفاق احمد نے کہا کہ آج مہاجروں کو برداشت کے درس دیئے جاتے ہیں اور یہ وہ لوگ دیتے ہیں جو اپنا سودا کرچکے، مجھے یہ کہنے میں کوئی عار نہیں کہ اگر تم نے سنگ مرمر کا محل بنا بھی لیا اور اسکے بدلے میں اپنی قوم کو غلامی میں دھکیل دیا تو یہ قوم کے ساتھ غداری ہے۔
آفاق احمد نے کہا کہ میں متحدہ بنانے کے حق میں کبھی نہیں تھا، میں نے بانی متحدہ سے کہا تھا کہ متحدہ بنا کر تم اپنے وجود سے انکار کررہے ہو، اس کے بعد تم اپنا حق نہیں مانگ سکو گے اور میرے یہ خدشات درست ثابت ہوئے اور مہاجر قوم کو آج تک اسکا حق نہیں دلایا جاسکا۔
آفاق احمد نے کہا کہ کورنگی انڈسٹریل ایریا میں مہاجر ماؤں بہنوں اور نوجوانوں کے ساتھ جئے سندھ کے علیحدگی پسند جو کررہے اس کو روکنے کیلئے نوجوان منظم و متحد ہوجائیں۔
چیئرمین آفاق احمد نے کہا کہ مہاجر قومی موومنٹ انڈسٹریل ایریا میں کام کرنے والے مہاجر نوجوانوں، ماؤں بہنوں کے ساتھ کھڑی ہوگی، جو لوگ کلہاڑی لے کر بدتمیزیاں کررہے انہیں روکنے کے لیے میرے مہاجر نوجوانوں کے چہرے کا جاہ و جلال ہی کافی ہے۔
آفاق احمد نے کہا کہ یہ شہر ہمارا ہے اسکے ہم مالک ہیں، اگر کوئی اس غلط فہمی کا شکار ہے کہ وہ شہر پر قبضہ کرسکتا ہے تو وہ اہنی غلط فہمی دور کرلے، اس شہر میں وہ ہوگا جو میری قوم کے بچوں کی خواہش ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ محصورین مشرقی پاکستان میری قوم کا حصہ میرے رشتہ دار ہیںم انہیں واپس لانے اور بسانے کے لیے ہم سب کچھ کریں گے بس حکومت انہیں واپس لانے کا انتظام کرے۔
آفاق احمد نے کہا کہ میری کال پر مہاجر قوم کے مرد و عورت بوڑھے بچے مہاجر پرچم لے کر باہر نکلنے کی تیاری کریں تاکہ جو گاڑیاں بھر بھر کے علیحدگی پسندوں کو کراچی لا رہے ہیں انہیں بتا سکیں کہ یہ شہر مہاجروں کا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: آفاق احمد نے کہا کہ فاق احمد نے کہا کہ ا فاق احمد مہاجر قوم سندھ کے
پڑھیں:
قومی اسمبلی میں پیپلزپارٹی کی حکومت پر تنقید،پی ٹی آئی کاعمران خان کی تصاویر اٹھاکراحتجاج،نعرےبازی
پینل آف دی چیئر علی زاہد کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا جس میں پیپلزپارٹی کے اراکین نے شور شرابہ کیا جب کہ پی ٹی آئی اراکین نے ایوان میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کی تصاویر اٹھا کر احتجاج کیا اور نعرے بازی کی۔
قومی اسمبلی اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران آغا رفیع اللہ نے کہا کہ اراکین محنت کر کے سوالات لاتے ہیں، صرف گول مول جواب دیے جاتے ہیں اور صرف ٹی اے ڈی اے بنایا جاتا ہے، یہاں جو کتابوں میں جو لکھا جاتا ہے اس کا 10 فیصد بھی نہیں ہے، وزیر صاحب ایف ای بی کے ٹال فری نمبر پر ابھی کال کریں کوئی جواب آئے تو بتا دیں۔
وفاقی وزیر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ رکن قومی اسمبلی کے سوال کا جواب تفصیلی دیا گیا ہے، لابی میں جا کر ٹال فری نمبر پر بھی کال کر لیتے ہیں، یہ جو یہاں تقریر کر رہے ہیں یہ سیاسی ہے۔
پینل آف چیئر علی زاہد نے آغا رفیع اللہ اور ڈاکٹر طارق فضل چوہدری کو لابی میں بیٹھ کر معاملات حل کرنے کی ہدایت کر دی۔
اس دوران پی ٹی آئی اراکین ایوان میں پہنچ گئے، اراکین نے بانی پی ٹی آئی کی تصاویر اٹھا کر احتجاج کیا، اپوزیشن اراکین نے ایوان میں نعرے بازی کی۔
اپوزیشن اراکین نے نقطہ اعتراض مانگ لیا ، پینل آف چیئر نے وقفہ سوالات کے دوران نقطہ عتراض دینے سے معزرت کر لی اور کہا کہ وقفہ سوالات میں نقطہ عتراض نہیں دیا جائے گا۔
اس دوران اپوزیشن رکن اقبال افریدی نے کورم کی نشاندہی کر کردی، پینل آف چیئر کی عملے کو اراکین کی گنتی کی ہدایت کی، کورم سے متعلق اراکین کی گنتی میں ایوان میں کورم پورا نکلا۔
نبیل گبول نے کہا کہ بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام کا کوئی سینٹر میرے حلقے میں نہیں ہے، خواتین وہاں رش کی وجہ سے بے ہوش ہو جاتی ہیں، وہاں بیٹھے لوگ کرپشن کر رہے ہیں 15 سو روپے ہر خاتون سے لیتے ہیں۔
وفاقی وزیر پیر عمران شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے اس کو شفاف بنانے کی ہدایت کی ہے، مارچ 2026 تک سارا نظام ڈیجیٹل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، ہماری حکومت میں کوئی کرپشن نہیں ہوگی۔
آغا رفیع اللہ نے کہا کہ یہاں وزیر تو کوئی ہے نہیں سوالوں کے جوابات کون دے گا، اپوزیشن کا کردار ہم ادا کر رہے تو ہماری حوصلہ افزائی کریں۔
پینل آف چیئر علی زاہد نے کہا کہ وفاقی وزیر طارق فضل چوہدری صاحب یہاں ہیں،آغا رفیع اللہ نے کہا کہ طارق فضل صاحب اپنی باتوں میں لگے ہوئے ہیں، آئیں طارق فضل چوہدری صاحب کوئی حساب کتاب کر لیں۔
اس دوران اپوزیشن رکن اقبال افریدی نے دوبارہ کورم کی نشاندہی کر دی، کورم سے متعلق ایوان میں اراکین کی تعداد گنی گئی تو حکومت کورم پورا کرنے میں ناکام رہی۔
پینل آف دی چیئر علی زاہد نے کہا کہ ایوان میں 63 اراکین موجود ہیں، پینل آف دی چیئر کے اعلان کے دوران پیپلزپارٹی کے اراکین نے شور شرابہ کیا، قومی اسمبلی کے اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کردیا گیا۔
اجلاس کے بعد پیپلز پارٹی رہنما عبدالقادر پٹیل نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ابھی وقفہ سوالات کے دوران میرا سوال مکمل نہیں ہوا تھا کہ کیسے کسی ممبر کا مائیک کھول کر کورم کی اجازت دی گئی۔
مسلم لیگ ن کے رہنما جا کر لابی میں بیٹھ گئے، یہ سوچی سمجھی سازش کے تحت کیا گیا، شہید بے نظیر بھٹو ائیرپورٹ کی جگہ تبدیل ہو گئی تو اسکا نام کیسے تبدیل ہو گیا؟ کیا نادرہ آفس کی بلڈنگ تبدیل ہونے سے اسکا نام تبدیل ہو جائے گا؟ کیا پارلیمنٹ کی بلڈنگ کی جگہ تبدیل ہو تو اسکا نام بھی تبدیل ہوگا؟
ان کا کہنا تھا کہ شہید بے نظیر کو کسی تعریف کی ضرورت نہیں، چھوٹی سوچ کے لوگ ہیں، ہمیشہ چھوٹے ہی رہیں گے، آپ ایک ایئرپورٹ کا نام چھپاتے پھر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ کیسی بھونڈی سازش ہے؟ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ پر چیز کا ڈٹ کا مقابلہ کیا، حکومت نے جواب نہ دیا تو پیپلز پارٹی میٹنگ میں طے کر کے فیصلہ کرے گی کہ آگے کیا لائحہ عمل ہو گا۔
پیپلز پارٹی کی سینئر رہنما شایہ مری نے کہا کہ اگر آپکو لگتا ہے کہ پیپلز پارٹی اسمبلی میں صرف تماشا لگانے آئے گی تو ایسا نہیں ہے، کیا آج بھی وہ بغض ہے کہ ایک ایئرپورٹ کا نام نہیں رکھا جا رہا؟ وزیراعظم نے مطالبہ کرتی ہوں کہ اپنی بات کو یاد کریں جو آپ نے خاتون اول سے کی ہے۔
شازیہ مری کا کہنا تھا کہ لوگ اپنی زندگی میں ہی ایسی ایسی چیزوں کو اپنے نام پر کرتے ہیں کہ دیکھ کے حیرت ہوتی ہے، محترمہ بے نظیر نے تو اپنی زندگی میں کچھ نہیں کہا، وہ ایک عظیم لیڈر تھیں، پی ٹی آئی پرو مودی چینلز پر جا کر پاکستان کے خلاف باتیں کر رہے ہیں، ہمارے تو انہی عدالتوں نے بد ترین فیصلے سنائے۔
انہوں نے کہا کہ شہید ذوالفقار بھٹو کو فیئر ٹرائل نہیں ملا، مگر اسکے باوجود ہم نے کوئی عمارت نہیں جلائی۔