راولپنڈی میں موسم کی تبدیلی کے بعد ڈینگی کے کیسز میں کمی
اشاعت کی تاریخ: 27th, October 2025 GMT
راولپنڈی میں موسم کی تبدیلی سے ڈینگی کے حملوں میں کمی آنے لگی ہے۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں 10 نئے ڈینگی کیس رپورٹ ہوئے ہیں جس سے رواں سیزن میں ڈینگی مریضوں کی مجموعی تعداد 1232 ہوگئی۔ مختلف اسپتالوں میں ڈینگی کے 37 سے زائد مریض زیر علاج ہیں جبکہ ڈینگی سے متاثرہ علاقوں میں انسداد ڈینگی مہم جاری ہے۔ راولپنڈی میں 19 ہزار 198 مریضوں کے ڈینگی ٹیسٹ کیے گئے۔ رواں سیزن میں 18 ہزار 783 افراد کی اسکریننگ کی گئی۔ محکمہ صحت کے مطابق راولپنڈی میں تاحال ڈینگی سے کوئی ہلاکت رپورٹ نہیں ہوئی۔ رواں سال 60 لاکھ سے زائد عمارتوں کا معائنہ کیا گیا جس میں1 لاکھ 92 ہزار سے زائد گھروں سے ڈینگی لاروا برآمد ہوا۔ 26 ہزار 83 کے قریب مقامات کو ہاٹ اسپاٹ قرار دیا گیا جبکہ ڈینگی ایس او پیز کی خلاف ورزی پر 4 ہزار 655مقدمات کا اندراج کیا گیا۔ ڈینگی ایس او پیز کی خلاف ورزی پر 1885 مقامات سیل کیے گئے اور خلاف ورزیوں پر 1 کروڈ 11 لاکھ 45 ہزار سے زائد جرمانے عائد کئے گئے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: راولپنڈی میں
پڑھیں:
موسمِ سرما میں اسکولوں کے اوقاتِ کار میں تبدیلی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: صوبائی وزیرِ تعلیم رانا سکندر حیات نے موسمِ سرما کے آغاز کے پیشِ نظر صوبے بھر میں اسکولوں کے اوقاتِ کار میں تبدیلی کا اعلان کر دیا ہے۔
وزیرِ تعلیم کے مطابق سردیوں کے دوران تعلیمی ادارے صبح 8:45 بجے کھلیں گے اور کلاسز دوپہر 1:30 بجے تک جاری رہیں گی، جبکہ پرانے اوقاتِ کار کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔
رانا سکندر حیات نے کہا کہ موسم میں مسلسل سردی اور دھند کے باعث بچوں کی صحت و سلامتی کو مدنظر رکھتے ہوئے اوقات میں یہ تبدیلی کی گئی ہے، موسمِ سرما میں اسکول کے اوقات میں معمولی تاخیر بچوں کی آمدورفت کو محفوظ بنانے کے لیے ضروری ہے تاکہ وہ سرد موسم اور کم دکھائی دینے والے ماحول میں کسی خطرے سے محفوظ رہ سکیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ تمام سرکاری و نجی تعلیمی ادارے نئے اوقات کار پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنائیں، جبکہ اس حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔
محکمہ تعلیم کے مطابق، جمعہ کے روز اسکولوں میں اوقاتِ کار میں معمولی فرق ہوگا اور اس حوالے سے ہر ضلعے کے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر (DEO) کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔
شہریوں نے حکومت کے اس فیصلے کو بچوں کی صحت کے لیے مثبت قدم قرار دیا ہے، تاہم والدین نے مطالبہ کیا ہے کہ دھند کے شدید دنوں میں اگر ضرورت پڑے تو اسکولوں میں حاضری کو بھی لچکدار بنایا جائے تاکہ طلبہ کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔