—فائل فوٹو

کراچی میں رواں سال ٹرین کی زد میں آکر 35 افراد جان کی بازی ہار گئے۔

کراچی میں رواں سال ٹرین کے زد میں آکر 35 افراد جاں بحق ہوگئے جن میں سب سے زیادہ تعداد فروری اور جولائی کے مہینوں میں دیکھی گئی ان ماہ میں 5، 5 افراد ٹرین کی زد میں آئے۔

اسی طرح یہ مارچ اور اگست کے مہینے میں 4، 4 افراد جبکہ مئی اور جون میں 3، 3 افراد ٹرین کی زد میں آئے۔ 

کندھ کوٹ:رکشہ ٹرین کی زد میں آگیا،8افراد جاں بحق

کندھ کوٹ میں رکشہ ٹرین کی زدمیں آگیا ،8افراد جان.

..

ریل گاڑی کی زد میں آنے والوں کی تعداد اپریل اور ستمبر میں 2، 2 جبکہ جنوری میں 1 ریکارڈ کی گئی۔

اکتوبر کے 26 دنوں میں خاتون سمیت 3 افراد ٹرین کی زدمیں آکر جاں بحق ہوئے۔

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: ٹرین کی زد میں ا

پڑھیں:

کراچی: سندھ کلچر ڈے، پُرتشدد ریلی، 400 افراد کیخلاف مقدمہ درج

کراچی (نیوزڈیسک) سندھ کلچر ڈے کے موقع پر اتوار کو نکالی جانے والی کئی ریلیوں میں سے ایک کے پرتشدد ہونے کے بعد دہشت گردی کے الزامات کے تحت فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کرلی گئی ہے۔ریلی کے شرکا نے پولیس پر پتھراؤ کیا، اور ریاست مخالف نعرے بھی لگائے تھے۔

پولیس نے اتوار کو ریلی کے شرکا کو ریڈ زون کی طرف شاہراہ فیصل کے راستے جانے سے روکنے کے لیے آنسو گیس فائر کی اور 45 افراد کو حراست میں لیا تھا، جن میں سے 12 کو بعد میں رہا کر دیا گیا تھا۔

پولیس کے مطابق، ریلی کے شرکا نے اہلکاروں پر حملہ کیا تھا، جس کے جواب میں پولیس نے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کا استعمال کیا گیا۔

ایف آئی آر کے مطابق (جس کی نقل ’ڈان‘ کے پاس موجود ہے) ایک مقدمہ اب موقع پر گرفتار 12 افراد اور 300 سے 400 نامعلوم افراد کے خلاف درج کیا گیا ہے۔

یہ کیس پاکستان پینل کوڈ کی دفعات 147، 148، 149 ، 341، 144، 324 (اقدام قتل)، 186، 353، 427 اور اینٹی ٹیررزم ایکٹ کی دفعہ 7 (دہشت گردی کے اقدامات کی سزا) کے تحت درج کیا گیا ہے۔

شکایت کنندہ، انسپکٹر عبدالمجید ابڑو نے کہا کہ وہ اور دیگر پولیس اہلکار اتوار کو دوپہر ڈھائی بجے فنانس اینڈ ٹریڈ سینٹر (ایف ٹی سی) فلائی اوور کے قریب موجود تھے، جب ایک ریلی (جس میں تقریباً 300 سے 400 افراد موٹر سائیکلوں اور گاڑیوں میں شامل تھے) ہوائی اڈے کی سمت سے صدر کی طرف بڑھ رہی تھی۔

انہوں نے کہا کہ صوبے میں دفعہ 144 کے نفاذ کی وجہ سے اجتماعات پر پابندی کو مدنظر رکھتے ہوئے، پولیس اہلکاروں نے ریلی کے شرکاء کو روکنے کی کوشش کی۔

ان کا کہنا تھا کہ تاہم، ریلی کے شرکاء نے دونوں طرف سے مرکزی شاہراہ بلاک کر دی اور پولیس پر پتھر پھینکنا شروع کر دیے اور فائرنگ بھی کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ریلی کے شرکا نے گزرنے والی گاڑیوں، بشمول ریسکیو ایمبولینس اور پولیس موبائل کو بھی نقصان پہنچایا، اور ’ریاست مخالف‘ نعرے بھی لگائے۔

بعد ازاں، پولیس اہلکاروں نے موجود افسران کی مدد سے شرکا کو جائیداد کو نقصان پہنچانے سے روکنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا۔

ہر سال دسمبر کے پہلے اتوار کو منایا جانے والا سندھ کلچر ڈے پہلی بار 2009 میں منایا گیا تھا۔

اس روز سیاسی جماعتیں، سماجی تنظیمیں، سول سوسائٹی، اور سرکاری ادارے مختلف قسم کے پروگراموں کا انعقاد کرتے ہیں، جن میں سیمینار، مباحثے، لوک موسیقی کے پروگرام، تھیٹر اور ادبی محفلیں شامل ہیں تاکہ سندھ کی بھرپور ثقافت اور تاریخ کو اجاگر کیا جا سکے۔

وزیر داخلہ سندھ ضیاءالحسن لنجار نے اتوار کے واقعے کا سخت نوٹس لیا اور ملوث افراد کے خلاف فوری کارروائی کا حکم دیا تھا۔

ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس (ڈی آئی جی پی) جنوبی سید اسد رضا نے ’ڈان‘ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ قانون نافذ کرنے والوں نے ریلی کے شرکا سے کہا کہ وہ صدر اور بعد میں کراچی پریس کلب (کے پی سی) میں منعقدہ ریلی کی طرف لائنز ایریا کے راستے جائیں، لیکن وہ جناح پل سے شاہراہ فیصل استعمال کرنے پر مصر تھے۔

انہوں نے کہا کہ جب انہیں روکا گیا تو انہوں نے مبینہ طور پر پولیس پر پتھراؤ کیا، جس سے 5 اہلکار زخمی ہوئے، اور اس کے نتیجے میں پولیس نے شرکا کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا۔

جب پوچھا گیا کہ قانون نافذ کرنے والوں نے ایف ٹی سی فلائی اوور پر سڑک کیوں بلاک کی، تو ڈی آئی جی نے کہا کہ کلچر ڈے کے حوالے سے ایک ہدایت جاری کی گئی تھی، کیوں کہ متوقع تھا کہ ایف ٹی سی پر متعدد ریلیاں اور ثقافتی جلوس جمع ہوں گے اور وہ شاہراہ فیصل کے راستے کے پی سی کی طرف جانا چاہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ مختلف حصوں سے تقریباً 10 سے 12 ریلیاں آئیں اور تقریباً 17 ہزار سے 18 ہزار شرکا کے ساتھ فوارہ چوک / کے پی سی پہنچی تھیں۔

متعلقہ مضامین

  • ریلوے کو بوگیوں کی شدید قلت، ٹرین آپریشن بری طرح متاثر
  • مراکش میں 2 عمارتیں گرنے سے ہلاکتوں کی تعداد 22 ہوگئی
  • واٹر ٹینکر نے ایک او طالبعلم کی جان لے لی،مشتعل افراد نے ٹینکر کو آگ لگا دی
  • کراچی: اسکول جانیوالے طالبعلم عابد کو تیز رفتار ٹینکر نے روند ڈالا
  • کراچی میں رواں سال ٹریفک حادثات میں 806 افراد جاں بحق
  • رواں سال کراچی میں ٹریفک حادثات میں 800 سے زائد افراد ہلاک
  • کراچی: راؤ انوار کی ڈبل کیبن گاڑی میں آگ لگ گئی
  •  رواں برس جرائم میں کمی کے پولیس کے دعوے دھرے رہ گئے
  • جامعہ کراچی کے انسٹی ٹیوٹ کو علیحدہ کرنے کا قانونی مسودہ انسپیکشن کمیٹی پہنچ گیا، اجلاس جمعہ کو طلب
  • کراچی: سندھ کلچر ڈے، پُرتشدد ریلی، 400 افراد کیخلاف مقدمہ درج