پنجاب ٹرانسپورٹ اتھارٹی میں جدید کمانڈ اینڈ کنٹرول روم کا قیام، ڈیجیٹل مانیٹرنگ کا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 27th, October 2025 GMT
طاہر جمیل: پنجاب ٹرانسپورٹ اتھارٹی کو ڈیجیٹلائز کرنے کی سمت ایک اور اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔
اتھارٹی میں جدید کمانڈ اینڈ کنٹرول روم قائم کر دیا گیا ہے جو تمام اضلاع کے ڈیٹا کو مرکزی ڈیش بورڈ سے منسلک کرے گا۔
اس جدید نظام کے ذریعے روٹ پرمٹ، انسپکشن، چالان اپلیکیشن، ایکسل لوڈ ڈیٹا سمیت دیگر سروسز اور اعدادوشمار کی آن لائن مانیٹرنگ ممکن ہو گئی ہے۔ آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے استعمال سے رئیل ٹائم ڈیٹا اینالیسز کی سہولت بھی فراہم کی گئی ہے۔
بھارتی سٹار کرکٹرICUمیں داخل، وجہ کیا بنی؟
سیکرٹری ٹرانسپورٹ احسان احسن کا کہنا تھا کہ اتھارٹی کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے جامع اقدامات جاری ہیں تاکہ نظام کو مؤثر، شفاف اور ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ بنایا جا سکے۔
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
سیاحت کو فروغ دینے کے لئے حکومت پنجاب کا اتھارٹی تشکیل دینے کا فیصلہ
سیاحت کو فروغ دینے کے لئے حکومت پنجاب نے اتھارٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کرلیا جب کہ پنجاب سیاحت اور ورثہ اتھارٹی ایکٹ 2025 آج پنجاب اسمبلی میں پیش ہو گا۔
بل کے تحت سیاحت اور ورثہ اتھارٹی تشکیل دی جائے گی،متن کے مطابق اتھارٹی کا چیئرپرسن وزیراعلی، وائس چیئرپرسن منسٹر سیاحت ہوں گے، سیکرٹری سیاحت، سیکرٹری فنانس، سیکریٹری پی اینڈ ڈی بطور ممبر فرائض انجام دیں گے۔
متن کے مطابق اتھارٹی سیاحت و ورثے کے فروغ کے لئے پالیسی و گائڈلائن طے کرے گی، اتھارتی متعلقہ اداروں کے اشتراک سے سیاحت کے فروغ کے لئے کام کرے گی، اتھارٹی ایکو سیاحت، اور ماحول دوست سیاحتی مقامات بنائے گی۔
متن میں کہا گیا کہ اتھارٹی سیاحتی مقامات کی میپنگ کرے گی اور ریکارڈ اکٹھا کرے گی، اتھارٹی کے پاس سیاحت کے لئے ضابطہ اخلاق طے کرنے کا اختیار ہوگا، اتھارٹی بین الاقوامی سیاحت کو فروغ دینے کے لئے سیمینار و ورکشاپس منعقد کروا سکے گی، اتھارٹی بنائے گئے قوانین کی خلاف ورزی پر جرمانے بھی کر سکے گی۔
اس میں کہا گیا کہ ااتھارٹی پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپس کو فروغ دے گی، اتھارٹی کے پاس انسپیکشن ٹیمیں تشکیل دینے کا اختیار ہو گا، اتھارٹی کے پاس سیاحتی مقام واگزار کروانے کا اختیار ہو گا، ڈائریکٹر جنرل اتھارٹی کا چیف ایکزیکٹیو افسر ہو گا۔
اتھارٹی اپنا بجٹ پاس کرنے کا اختیار رکھے گی، آڈیٹر جنرل اتھارٹی کا آڈٹ کریں گے، ایکٹ پنجاب اسمبلی میں پیش کر دو ماہ کے لئے متعلقہ کمیٹی کے حوالے کیا جائے گا، کمیٹی رپورٹ کے بعد بل پنجاب اسمبلی سے منظور ہو گا، بل کی حتمی منظوری گورنر پنجاب دیں گے۔