فتنہ الخوارج کی افغانستان سے دراندازی کی کوشش ناکام، 25 دہشت گرد ہلاک ، پاک فوج کے5 جوان شہید
اشاعت کی تاریخ: 27th, October 2025 GMT
پاک فوج کے شہدا میں حوالدار منظور حسین، سپاہی نعمان الیاس کیانی، سپاہی محمد عدیل، سپاہی شاہ جہان، سپاہی علی اصغر شامل،کارروائی کے دوران بڑی مقدار میں اسلحہ، گولہ بارود اور بارودی مواد برآمد
سیکیورٹی فورسز نے پاک -افغان سرحد کے قریب خیبر پختونخوا دو اضلاع کرم اور شمالی وزیرستان میں دو بڑے گروہوں کی مشتبہ نقل و حرکت کو مانیٹر کیا جو سرحد عبور کرنے کی کوشش کررہے تھے،آئی ایس پی آر
سیکیورٹی فورسز نے خیبرپختونخوا میں دہشتگردوں کی سرحد سے دراندازی کی کوششیں ناکام بناتے ہوئے 25 دہشتگردوں کو ہلاک کردیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے پاکستان اور افغانستان کی سرحد کے قریب خیبر پختونخوا کے دو اضلاع کرم اور شمالی وزیرستان کے علاقوں میں دو بڑے گروہوں کی مشتبہ نقل و حرکت کو مانیٹر کیا جو سرحد عبور کرنے کی کوشش کررہے تھے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے ان گروہوں کو موثر انداز میں نشانہ بنایا، اور انتہائی درست اور مہارت سے کی گئی کارروائیوں کے نتیجے میں شمالی وزیرستان کے اسپین وام کے علاقے میں 15 دہشتگرد ہلاک ہوئے، جن میں بھارت کی سرپرستی میں سرگرم 4 خودکش حملہ آور بھی شامل تھے۔آئی ایس پی آر نے بتایا کہ اسی دوران کرم کے علاقے گھکی میں سرحد پار سے دراندازی کی کوشش کرنے والے مزید 10 دہشت مارے گئے۔ کارروائی کے دوران بڑی مقدار میں اسلحہ، گولہ بارود اور بارودی مواد برآمد ہوا۔بیان میں کہا گیا ہے کہ دہشتگردوں کے خلاف اس کارروائی کے دوران فائرنگ کے شدید تبادلے میں پاک فوج کے 5 جوانوں نے بہادری سے لڑتے ہوئے جامِ شہادت نوش کیا۔شہدا میں حوالدار منظور حسین، سپاہی نعمان الیاس کیانی، سپاہی محمد عدیل، سپاہی شاہ جہان، سپاہی علی اصغر شامل ہیں۔پاک فوج کے ترجمان کے مطابق سیکیورٹی فورسز قوم کے دفاع کے لیے مکمل عزم و استقلال کے ساتھ پرعزم ہیں، اور ہمارے جوانوں کی یہ قربانیاں اس عزم کو مزید مضبوط بناتی ہیں۔آئی ایس پی آر کے مطابق علاقے میں کلیٔرنس آپریشن جاری ہے، تاکہ بھارتی حمایت یافتہ کسی بھی باقی ماندہ دہشتگرد کو ہلاک کیا جا سکے۔ترجمان نے کہاکہ سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے ادارے عزمِ استحکام کے تحت انسدادِ دہشتگردی کی مہم کو بھرپور انداز میں جاری رکھے ہوئے ہیں، تاکہ بیرونی حمایت یافتہ دہشتگردی کا مکمل خاتمہ کیا جا سکے
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: سیکیورٹی فورسز نے ا ئی ایس پی ا ر پاک فوج کے کے مطابق کی کوشش
پڑھیں:
افغانستان داراندازی کی کوشش ناکام 25خوراج ہلاک 5جوان شہید : دہشتگردوں کی سر پر ستی نامنظور
راولپنڈی؍ اسلام آباد؍پشاور؍ استنبول؍ ہنگو (خبر نگار خصوصی +نوائے وقت رپورٹ) خیبر پی کے کے مختلف مقامات پر سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں میں 25خوراج جہنم واصل ہو گئے جبکہ 5 جوان شہید ہوئے ہیں۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق سپین وام میں سکیورٹی فورسز کی پہلی کارروائی میں 4 خودکش بمباروں سمیت 15 خوارج ہلاک ہوئے۔ شرپسندوں کے خلاف خفیہ اطلاع پر کارروائی کی گئی۔ اسی طرح ضلع کرم کے علاقے گھکی میں دوسری کارروائی کے دوران 10 خوارج مارے گئے۔ دونوں کارروائیوں میں انڈین پراکسی فتنہ الخوارج کے 25 خوارج مارے گئے۔ ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ مارے گئے دہشت گردوں سے بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کرلیا گیا۔ شدید فائرنگ کے تبادلے میں وطن کے 5 بہادر سپوت شہید ہوگئے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق شہید ہونے والوں میں 35 سالہ حوالدار منظور حسین، 23 سالہ سپاہی نعمان الیاس، 24 سالہ سپاہی محمد عادل، 25 برس کے سپاہی شاہ جہان، 25 سالہ سپاہی علی اصغر شامل ہیں۔ ترجمان پاک فوج نے مزید کہا کہ علاقے میں موجود دیگر خوارج کے خاتمے کے لیے کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔ سکیورٹی فورسز بھارتی سپانسرڈ دہشت گردی کا مکمل خاتمہ کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ بہادر جوانوں کی قربانیاں ہمارے اس عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق 24 اور 25 اکتوبر 2025ء کو سکیورٹی فورسز نے پاک افغان سرحد کے قریب فتنہ الخوارج کے دو بڑے گروہوں کی پاکستان میں دراندازی کی کوشش ناکام بنا دی۔ خیبر پی کے کے ضلع کرم کے علاقے گھکی اور شمالی وزیرستان کے علاقے سپین وام میں ٹولیوں کی صورت میں دہشتگرد پاکستان میں دراندازی کی کوشش کر رہے تھے۔ صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے خوارج کی دراندازی ناکام بنانے پر سکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کیا۔ صدر مملکت نے وطن کے دفاع میں جان قربان کرنے والے پانچ شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ صدر مملکت نے شہداء کے اہلخانہ سے ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ صدر نے کہا کہ فتنہ الخوارج اور ان کے بھارتی سرپرستوں کے ناپاک عزائم کبھی کامیاب نہیں ہوںگے۔ وزیراعظم شہبازشریف نے کامیاب کارروائیوں پر سکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ملک سے ہر قسم کی دہشتگردی کے مکمل خاتمے کیلئے پرعزم ہیں۔ انہوں نے شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا۔ ادھر ڈیرہ غازی خان میں سرچ آپریشنز کے دوران دہشتگردوں کے متعدد ٹھکانے تباہ کرکے اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کر لیا گیا۔ ڈی پی او ڈیرہ غازی خان طارق ولایت کے مطابق علاقے میں دہشتگردوں کیخلاف متعدد کامیاب کارروائیاں کی گئیں۔ حکومت پنجاب کے اپ گریڈیشن کیلئے 28 کروڑ روپے کے فنڈ سے پولیس کا مورال بلند ہوا۔ علاقے میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہوئی ہے۔ ڈیرہ غازی خان کے سرحدی علاقوں میں جدید ڈرونز اور نگرانی کا نظام فعال کر دیا گیا ہے۔ ہنگومیں بگٹو پولیس چیک پوسٹ پر مسلح شخص کی فائرنگ سے ایک پولیس اہلکار زخمی ہوگیا جبکہ پویس کی جوابی کارروائی میں ملزم بھی ہلاک ہوگیا۔ مسلح ملزم کی فائرنگ کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظر عام پر آگئی جس کے مطابق مسلح شخص رکشے میں سوار تھا۔ رکشے سے اتر کر پولیس پر فائرنگ کی۔ فائرنگ کے بعد حملہ آور مارکیٹ کی طرف بھاگنے لگا۔ پولیس کی جوابی کارروائی میں ملزم ہلاک ہوگیا۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ افغانستان سے دراندازی کے واقعات عبوری افغان حکومت کے دہشت گردی سے متعلق ارادوں پر سنجیدہ سوالات اٹھاتے ہیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق فتنہ الخوارج کی دراندازی کے واقعات ایسے وقت ہو رہے ہیں جب پاکستان اور افغانستان کے وفود ترکیے میں مذاکرات میں مصروف ہیں۔ پاکستان بارہا عبوری افغان حکومت سے مطالبہ کر چکا ہے کہ وہ اپنی سرحدی نگرانی کو مؤثر بنائے۔ افغانستان دوحہ معاہدے کے تحت اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔ افغانستان اپنی سرزمین کو خوارج کے ذریعے پاکستان کے خلاف استعمال ہونے سے روکے۔ پاکستان کی سکیورٹی فورسز اپنی سرحدوں کے دفاع کے لیے پرعزم اور ثابت قدم ہیں۔ ہمارے بہادر جوانوں کی قربانیاں دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔ کسی بھی بھارتی سرپرستی یافتہ خوارج کے خاتمے کے لیے علاقے میں کلیئرنس آپریشن جاری ہیں۔ سکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے ادارے عزم استحکام کے تحت انسداد دہشت گردی کی مہم جاری رکھیں گے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق مارے گئے دہشت گرد بھارتی سرپرستی یافتہ فتنہ الخوارج سے تعلق رکھتے تھے۔ ہلاک دہشت گردوں سے بھاری مقدار میں اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکا خیز مواد برآمد ہوا۔ دوسری جانب پاکستان اور افغانستان میں برسر اقتدار طالبان رجیم کے وفود کی استنبول میں دوبارہ ملاقات ہوئی۔ ذرائع کے مطابق مذاکرات کی میزبانی ترک انٹیلی جنس چیف ابراہیم قالن نے کی۔ پاکستانی وفد کی جانب سے اپنی تجاویز گزشتہ روز جمع کروائی گئیں جس پرطالبان رجیم کے وفد نے پاکستانی تجاویز پر 26 اکتوبر کی رات 2 بجے جواب دیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی وفد نے طالبان کے جواب پر آج صبح 6 بجے جوابی مؤقف دیا۔ استنبول میں ہونے والی بات چیت میں پاکستانی وفد نے افغان طالبان کے وفد کو حتمی مؤقف پیش کر دیا۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق پاکستان نے واضح کیا ہے کہ افغان طالبان کی طرف سے کی جانے والی دہشت گردوں کی سر پرستی منظور نہیں ہے۔ پاکستانی وفد نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ٹھوس اور یقینی اقدامات کرنے ہوں گے۔ اس کے برعکس طالبان کے دلائل غیرمنطقی اور زمینی حقائق سے ہٹ کر ہیں۔ نظر آرہا ہے کہ افغان طالبان کسی اور ایجنڈے پر چل رہے ہیں، یہ ایجنڈا افغانستان، پاکستان اور خطے کے استحکام کے مفاد میں نہیں ہے۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق مذاکرات میں مزید پیشرفت افغان طالبان کے مثبت رویے پر منحصر ہے۔سکیورٹی ذرائع پاکستان نے جو مطالبات پیش کیے ہیں وہ مکمل طور پر واضح، شواہد پر مبنی اور مسئلے کا حقیقی حل ہیں ۔ افغان طالبان کی ہٹ دھرمی، عدم سنجیدگی اور عدم تعاون دیگر فریقوں خصوصاً میزبان پر بھی واضح ہیں۔ پاکستانی وفد نے واضح کر دیا ہے کہ ہمارے دہشت گردی کے مرکزی مطالبات پر کوئی سمجھوتہ ممکن نہیں۔ میزبان اب بھی پوری کوشش کر رہے ہیں کہ طالبان وفد زمینی حقائق اور شواہد کو سمجھے اور سنجیدگی سے تعاون کرے تاکہ مذاکرات نتیجہ خیز ہو سکیں۔