Express News:
2025-10-27@14:35:34 GMT

پی پی ایل کا تیل و گیس کے 12 نئے کنوئیں کھودنے کا منصوبہ

اشاعت کی تاریخ: 27th, October 2025 GMT

پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ کے سالانہ اجلاس ہوا جس میں نئے ذخائر کی کھوج پر مثبت پیشرفت کا اظہار کیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق اجلاس عام میں پی پی ایل کے چئیرمین بورڈ نے بتایا کہ رواں سال پی پی ایل نے تیل و گیس کے 12 نئے کنوئیں کھودنے کا منصوبہ بنایا ہے۔

پی پی ایل کے منیجنگ ڈائریکٹر سکندر میمن نے بتایا کہ گیس کے شعبے کا سرکلر ڈیٹ بھی جلد ختم ہونے کا امکان ہے۔ اجلاس میں پی پی ایل انتظامیہ کا کہنا تھا کہ پاور اور گیس سیکٹر کے سرکلر ڈیٹ پلان میں آئی ایم ایف آن بورڈ ہے، سوئی سدرن اور سوئی نادرن کمپنیوں سے واجبات کی وصولی پر حکومت سےمدد مانگ لی ہے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ خیبرپختونخوا میں تیل و گیس کی فارمیشن کا لال ایکس ون کنواں ٹیسٹنگ کے مراحل میں ہے۔ سال 2026-2027 میں بلوچستان اور آف شور میں تیل وگیس کی تلاش کے منصوبے بنائے ہیں۔ مزید برآں بلوچستان اور آف شور میں تیل و گیس کی تلاش میں مقامی و غیرملکی کمپنیوں سے اشتراک کیا جائے گا۔

اجلاس میں کہا گیا کہ سونے اور تانبے کا منصوبہ ہے جس میں ریکوڈک کے ذریعے 2029-2028 کے دوران پیداوار شروع ہوسکتی ہے۔ پاور سیکٹر کا گردشی قرضہ ختم کرنے کیلئے 1250 ارب روپے کے سینڈیکیٹ لون سے پی پی ایل کو کوئی رقم نہیں ملے گی۔

علاوہ ازیں انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایس این جی پی ایل کو سرکلر ڈیٹ کے ذریعے رقم ملے گی تو واجبات کی مد میں ادائیگی ہوگی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: تیل و گیس پی پی ایل

پڑھیں:

اسرائیل کامغربی کنارے پر قبضے کا منصوبہ امن کیلئے خطرناک ہے، امریکی وزیر خارجہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

واشنگٹن:امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے اسرائیل کے مغربی کنارے پر قبضے کے منصوبے کو خطے میں امن عمل کے لیے ایک سنجیدہ خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا اقدام مذاکراتی عمل کو شدید نقصان پہنچا سکتا ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ انہیں یقین نہیں کہ اسرائیل اپنے اس منصوبے پر عملی طور پر عمل درآمد کرے گا، اگر ایسا ہوا تو خطے میں کشیدگی میں اضافہ یقینی ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی فلسطینی امدادی ایجنسی انرواپر الزام لگایا کہ یہ ادارہ دراصل حماس کا ذیلی ادارہ بن چکا ہے، جس کی سرگرمیوں پر مکمل نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔

امریکی وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ حماس کو مستقبل میں غزہ کی کسی بھی انتظامیہ یا حکومت کا حصہ نہیں بنایا جا سکتا کیونکہ اس کی پالیسیاں اور اقدامات امن عمل کے منافی ہیں۔ ان کے بقول، غزہ ٹاسک فورس صرف ان ممالک پر مشتمل ہوگی جن پر اسرائیل کو مکمل اعتماد اور اطمینان ہوگا، تاکہ غزہ کی تعمیر نو اور امن کے عمل میں کسی قسم کی رکاوٹ نہ آئے۔

مارکو روبیو نے مزید بتایا کہ یرغمالیوں کی لاشوں کی حوالگی کے لیے حماس کے ساتھ بات چیت جاری ہے، اور امریکا اس سلسلے میں اپنے اتحادی ممالک کے ساتھ قریبی رابطے میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ واشنگٹن کی اولین ترجیح تمام انسانی بنیادوں پر معاملات کا پُرامن حل نکالنا اور علاقے میں استحکام کو یقینی بنانا ہے۔

خیال رہےکہ حماس کی جانب سے تو جنگ بندی کی مکمل پاسداری کی جارہی ہے لیکن اسرائیل نے اپنی دوغلی پالیسی اپناتے ہوئے 22 سال سے قید فلسطین کے معروف سیاسی رہنما مروان البرغوثی کو رہا کرنے سے انکاری ظاہر کی ہے اور اسرائیل کے متعدد وزیر اپنی انتہا پسندانہ سوچ کے سبب صبح و شام فلسطینی عوام کو دھمکیاں دے رہے ہیں جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی جارحانہ انداز اپناتے ہوئے مسلسل دھمکیاں دے رہے ہیں۔

وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • پشاور جوڈیشل کمپلیکس میں انتقامی قتل کی واردات ناکام
  • غزہ اور اسرائیل کا نیا منصوبہ
  • راولپنڈی میں الیکٹرک بسیں چلانے کے لیے منصوبہ تیار
  • راولپنڈی میں الیکٹرک بسیں چلانے کیلئے منصوبہ تیار  
  • سینیٹر تاج حیدر برج شہریوں کیلیے عظیم منصوبہ ہے‘شرجیل میمن
  • حکومت کا گندم خریداری کا منصوبہ تیار ، 6 اعشاریہ25ملین میٹرک ٹن گندم خریدی جائیگی
  • حکومت نے گندم خریداری کا منصوبہ تیار کرلیا
  • پلان کے تحت 7.73 ارب روپے کی تیسری سود کی قسط وصول کر لی ہے
  • اسرائیل کامغربی کنارے پر قبضے کا منصوبہ امن کیلئے خطرناک ہے، امریکی وزیر خارجہ