اسلام آباد:۔ الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کی تیاریوں سمیت نگران حکومت کی مدت بڑھانے سے متعلق آئین میں ترمیم کی سفارش کردی۔

ذرائع الیکشن کمیشن کے مطابق الیکشن کمیشن نے آئین کے آرٹیکل 224 ون میں ترمیم کی سفارش کی ہے، الیکشن کمیشن کی لیگل ریفارم کمیٹی نے سفارشات وزارت پارلیمانی امور کو ارسال کردیں۔

ذرائع کے مطابق سفارشات میں کہا گیا ہے کہ اسمبلیوں کی تحلیل کی صورت میں انتخابات 90کے بجائے 120 روز میں کرائے جائیں، اسی طرح اسمبلی کی مدت ختم ہونے پر انتخابات 60کے بجائے 90 روز میں کرائے جائیں۔

 سفارشات کے مطابق انتخابی مہم کا وقت بھی 28 روز سے بڑھا کر 45روز کی جائے سفارشات کے مطابق انتخابی شیڈول اور عدالتی کارروائیوں کے باعث بیلٹ پیپرز کی چھپائی میں مشکلات کا سامنا ہوتاہے، سفارشات کے مطابق نگران حکومت کی مدت بڑھانے کا مقصد بھرپور تیاریوں کو یقینی بنانا ہے۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان کھیل الیکشن کمیشن کے مطابق

پڑھیں:

پابندی کے باوجود تحریک لبیک پاکستان الیکشن کمیشن کی سیاسی جماعتوں کی فہرست میں بدستور موجود

الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق کسی سیاسی جماعت پر باضابطہ پابندی صرف آئین کے آرٹیکل 17کے تحت ریفرنس بھیج کر لگائی جا سکتی ہے، جو الیکشن ایکٹ کی شق 212 کے تحت عمل میں آتا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چونکہ ٹی ایل پی پر پابندی انسدادِ دہشتگردی ایکٹ کے تحت لگائی گئی ہے، اس لئے سیاسی طور پر یہ جماعت اب بھی الیکشن کمیشن میں رجسٹرڈ ہے اور موجودہ قوانین کے مطابق عام انتخابات میں حصہ لینے کی اہل ہے۔ اسلام ٹائمز۔ تحریک لبیک پاکستان پر انسدادِ دہشتگردی ایکٹ کے تحت پابندی کے باوجود تحریک لبیک پاکستان الیکشن کمیشن آف پاکستان کی سیاسی جماعتوں کی فہرست میں بدستور شامل ہے۔ وزارت داخلہ کی جانب سے نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت کے نزدیک تحریک لبیک پاکستان دہشتگردی کی سرگرمیوں میں ملوث ہے، اس لیے اسے انسدادِ دہشتگردی ایکٹ کی شق 11 بی) ذیلی شق 1 (اے کے تحت کالعدم قرار دیا گیا۔ تاہم ذرائع وزارتِ داخلہ کا کہنا ہے کہ ٹی ایل پی پر یہ پابندی آئین کے آرٹیکل 17 کے تحت نہیں بلکہ صرف دہشتگردی ایکٹ کے تحت لگائی گئی۔ اس لیے اس معاملے میں سپریم کورٹ میں کوئی ریفرنس دائر کرنے کی ضرورت نہیں سمجھی گئی۔

میڈیارپورٹ کے مطابق پابندی کے باوجود تحریک لبیک پاکستان الیکشن کمیشن آف پاکستان کی سیاسی جماعتوں کی فہرست میں بدستور شامل ہے۔ الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق کسی سیاسی جماعت پر باضابطہ پابندی صرف آئین کے آرٹیکل 17کے تحت ریفرنس بھیج کر لگائی جا سکتی ہے، جو الیکشن ایکٹ کی شق 212 کے تحت عمل میں آتا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ چونکہ ٹی ایل پی پر پابندی انسدادِ دہشتگردی ایکٹ کے تحت لگائی گئی ہے، اس لئے سیاسی طور پر یہ جماعت اب بھی الیکشن کمیشن میں رجسٹرڈ ہے اور موجودہ قوانین کے مطابق عام انتخابات میں حصہ لینے کی اہل ہے۔ ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن اس معاملے پر تفصیلی مشاورت پیر کے روز کرے گا تاکہ آئندہ کے لائحہ عمل کا تعین کیا جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • الیکشن کمشن کی نگران حکومت کی مدت بڑھانے کیلئے آئین میں ترمیم کی سفارش
  •  الیکشن کمیشن کی نگران حکومت کی مدت بڑھانے سے متعلق آئین میں ترمیم کی سفارش
  • پنجاب حکومت کا3 سے 4 ماہ میں بلدیاتی انتخابات کرانے کا اعلان
  • الیکشن کمیشن کی نگران حکومت کی مدت بڑھانے کیلئے آئین میں ترمیم کی سفارش
  • آئندہ انتخابات میں جوڈیشل افسران کو بطور ریٹرننگ افسران لگانے کی سفارش
  • الیکشن کمیشن نے نگران حکومت کی مدت بڑھانے سے متعلق آئین میں ترمیم کی سفارش کر دی 
  • الیکشن کمیشن نے نگران حکومت کی مدت میں توسیع سے متعلق آئین میں ترمیم کی سفارش کر دی
  • پابندی کے باوجود تحریک لبیک پاکستان الیکشن کمیشن کی سیاسی جماعتوں کی فہرست میں بدستور موجود
  • تحریک لبیک پابندی کے باوجود انتخابات لڑنے کی اہل