چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ سے اسلام آباد میں اُن کی رہائش گاہ پر ملاقات کی، جس میں ملکی سیاسی اُمور پر تبادلہ خیال کیا گیا اور مولانا کو حالیہ صورتِ حال پر اعتماد میں لیا گیا، دورانِ ملاقات کشمیر میں حکومت سازی کے عمل میں مشاورت کی۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے اہم ملاقات ہوئی۔ بلاول بھٹو زرداری نے مولانا فضل الرحمان سے اسلام آباد میں اُن کی رہائش گاہ پر ملاقات کی، جس میں ملکی سیاسی اُمور پر تبادلہ خیال کیا گیا اور مولانا کو حالیہ صورتِ حال پر اعتماد میں لیا گیا، دورانِ ملاقات کشمیر میں حکومت سازی کے عمل میں مشاورت کی۔ ذرائع کے مطابق جس پر سربراہ جمعیت علمائے اسلام (ف) نے چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی کو حکومت سازی کے حوالے سے مشورے دیے، دوران گفتگو افغانستان اور مسئلہ فلسطین بھی زیر غور آیا اور افغانستان کی صورتحال کو افہام و تفہیم سے حل کرنے پر پھر زور دیا۔

مولانا فضل الرحمان اور بلاول بھٹو زرداری میں پارلیمانی اُمور خصوصاً قومی اسمبلی، سینیٹ میں ورکنگ ریلیشن شپ کا بھی خصوصی طور پر تذکرہ کیا۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ پارلیمانی جمہوریت میں سب سے اہم کردار پارلیمنٹ کا ہے جو ادا نہیں ہورہا ہے۔ دوسری جانب بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آپ کی جانب سے افغانستان سے متعلق جو تجاویز اور خدشات ہیں وہ صدر مملکت تک پہنچاؤں گا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحمان بلاول بھٹو زرداری

پڑھیں:

مولانا اور بلاول بھٹو کی اہم بیٹھک، فضل الرحمان کا اپوزیشن لیڈر کی تقرری سے انکار

بلاول اپوزیشن لیڈر تقرری میں فضل الرحمان کیساتھ اتحاد کے خواہاں، پیپلز پارٹی کے قومی اسمبلی میں 74 اراکین اسمبلی ، جے یو آئی کے6 جنرل نشستوں سمیت 10ممبران کے ساتھ موجودہیں
پاک افغان کشیدگی دونوں ممالک کیلئے مفید نہیں،معاملات شدت کی طرف جارہے ہیں ، رویے میں نرمی لانا ہوگی، ہم بھارت کے بعد افغانستان سے بھی لڑنا چاہتے ہیں، امیر جمعیت علماء اسلام

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سربراہ جے یو آئی کے گھر پہنچے اور ملاقات کی، فضل الرحمان نے کہا کہ مجھے اپوزیشن لیڈر بننے میں کوئی دلچسپی نہیں، ہم انہی ارکان کے ساتھ اپوزیشن میں رہیں گے۔نجی ٹی وی کے مطابق دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں ملکی سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ملاقات میں بلاول بھٹو زرداری کے ہمراہ نیر حسین بخاری، ہمایوں خان اور جمیل سومرو موجود رہے جب کہ جے یو آئی کی جانب سے سابق وفاقی وزیر مولانا اسعد محمود، مفتی ابرار شریک تھے۔ذرائع کے مطابق ملاقات میں پارلیمانی معاملات پر بھی مشاورت کی گئی، دونوں نے نئی قانون سازی اور پارلیمانی تعاون پر غور کیا، آئندہ قانون سازی میں اپوزیشن جماعتوں کے کردار پر تفصیلی بات چیت ہوئی، ملاقات میں حکومت اور اتحادی جماعتوں کے تعلقات پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں افغانستان کی صورتحال پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ مولانا فضل الرحمان نے افغانستان کا معاملہ افہام و تفہیم سے حل کرنے پر زور دیا۔اس پر بلاول نے فضل الرحمان کو یقین دہانی کرائی کہ افغانستان سے متعلق تجاویز صدر مملکت تک پہنچائی جائیں گی۔ملاقات میں قومی و سیاسی امور پر بات چیت اور رابطے جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا، بلاول بھٹو زرداری نے مولانا فضل الرحمان کو اپنے گھر آنے کی دعوت دی جو انہوں نے قبول کی۔ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آپ کے والد آصف زرداری ملاقات کرنے آئے، آپ بھی کئی بار آئے ہم ملاقات کرنے ضرور جائیں گے، بلاول کے ساتھ ملاقات خیر سگالی تھی یہ ایجنڈا میٹنگ نہیں تھی، بلاول سے ملاقات میں کسی آئینی ترمیم پر بات نہیں ہوئی، مجھے اپوزیشن لیڈر بننے میں کوئی دلچسپی ہے نہ ایسی بات ہوئی۔ذرائع کے مطابق مولانا نے کہا کہ ہمیں معلوم ہے ہمارے پاس کتنے ارکان ہیں، ہم انہی ارکان کے ساتھ اپوزیشن میں رہیں گے، مذاکرات کی کامیابی کے لیے اگر سنجیدہ رابطہ کیا گیا تو مثبت جواب دیں گے، ملکی مفاد ہماری ترجیح ہے ہم ملکی مفاد کے پیش نظر ہی کام کریں گے۔ذرائع کے مطابق مولانا نے کہا کہ اگرچہ پالیسی اختلافات ہیں لیکن اس کے باوجود ہم پاکستان کی مشکلات میں اضافہ نہیں دیکھنا چاہتے، پاک افغان کشیدگی دونوں ممالک کے لیے مفید نہیں، رویے شدت کی طرف جارہے ہیں، دونوں اطراف سے رویے میں نرمی اور لچک لانا ہوگی، بیانیہ بنانا اور پھر اس کی تشہیر کرنا مسئلے کا حل نہیں ہے، اگر ہم افغانستان سے بھی لڑنا چاہتے ہیں اور بھارت سے لڑنا چاہتے ہیں تو سفارتی گہرائی کہاں چلی گئی؟ بتائیں اسے پہلے افغانستان کے حوالے سے جو کچھ ہوا، وہ عالمی اتحاد کا تقاضا تھا؟ آپ نے افغانستان کے خلاف اتحاد میں شامل ہو کر جو کچھ کیا کیا وہ صحیح تھا؟ملاقات کے بعد پیپلز پارٹی کی قیادت میڈیا سے گفتگو کیے بغیر روانہ ہوگئی۔

متعلقہ مضامین

  • مولانا اور بلاول بھٹو کی اہم بیٹھک، فضل الرحمان کا اپوزیشن لیڈر کی تقرری سے انکار
  • مولانا فضل الرحمان اور بلاول بھٹو کے درمیان ملاقات میں کیا گفتگو ہوئی؟ تفصیلات سامنے آگئیں
  • کیا مولانا فضل الرحمان اپوزیشن لیڈر بننے جا رہے ہیں؟ سربراہ جے یو آئی نے خود بتا دیا
  • پیپلز پارٹی کی ن لیگ کو آزاد کشمیر میں حکومت کا حصہ بننے کی دعوت
  • بلاول، فضل الرحمٰن ملاقات ختم، سیاسی صورتحال، کشمیر میں حکومت سازی پر مشاورت
  • بلاول,مولانا فضل الرحمٰن ملاقات: اپوزیشن حکمتِ عملی اور کشمیر کی سیاست زیرِ بحث
  • بلاول بھٹو کی مولانا فضل الرحمان کے گھر آمد
  • بلاول بھٹو زرداری اور مولانا فضل الرحمان کے درمیان اہم ملاقات آج ہوگی   
  • مولانا فضل الرحمن سے برطانوی ہائی کمشنر کی ملاقات، سیاسی و سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال