پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اندر اختلافات ابھر کر سامنے آگئے ہیں کیونکہ پارٹی کے کئی سینئر رہنماؤں نے خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی اور پارٹی کے صوبائی صدر جنید اکبر کے حالیہ جارحانہ بیانات پر سخت تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ پارٹی ذرائع کے مطابق دونوں رہنماؤں کی جانب سے اختیار کیے جانے والے لب و لہجے کی وجہ سے پی ٹی آئی کی اہم شخصیات پریشان ہوگئی ہیں اور انہیں خدشہ ہے کہ ایسا جارحانہ رویہ خیبر پختونخوا میں پارٹی کی حکومت کو خطرے میں ڈال سکتا ہے۔جن لوگوں نے تحفظات کا اظہار کیا ہے اُن میں پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان، سابق وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور، سینیٹر شبلی فراز، شیخ وقاص اکرم اور دیگر شامل ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ خصوصی طور پر علی امین گنڈا پور نے خبردار کیا ہے کہ وزیراعلیٰ اور پارٹی کے صوبائی صدر کے اشتعال انگیزی پر مبنی بیانات پارٹی کی واحد حکومت کیلئے خطرہ بن سکتے ہیں۔ انہوں نے مبینہ طور پر کہا ہے کہ کے پی میں سیٹ اپ کو نقصان سے دوچار کرنے کی بجائے ایسی کوششیں کرنی چاہئیں جن میں توجہ صوبائی حکومت کو بچانے اور اسے برقرار رکھنے پر مرکوز رکھنا چاہیے۔پارٹی کے اندرونی ذرائع نے مزید انکشاف کیا ہے کہ بیریسٹر گوہر علی خان، شبلی فراز اور شیخ وقاص اکرم نے بھی مقتدر حلقوں کیخلاف اختیار کردہ محاذ آرائی کے موقف کے حوالے سے انہی تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ پی ٹی آئی کے اندر یہ تشویش بڑھتی جا رہی ہے کہ ملٹری اسٹیبلشمنٹ کو ہدف بنانے کیلئے کھل کر اشتعال انگیز بیانات دینے سے عدم استحکام پیدا ہو سکتا ہے اور ممکنہ طور پر 9 مئی جیسی صورتحال دوبارہ پیدا ہو سکتی ہے جس سے پارٹی قیادت یقیناً بچنا چاہتی ہے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی پارٹی کے کیا ہے

پڑھیں:

وزیراعلیٰ کے پی نے بلٹ پروف گاڑیاں وفاق کو واپس نہیں بھجوائیں، ذرائع

فائل فوٹو

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے وفاق سے پرانی بلٹ پروف گاڑیاں نہ لینے کا اعلان زور و شور سے کیا مگر اب تک گاڑیاں واپس اسلام آباد نہیں بھجوائیں۔

سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ تینوں بلٹ پروف گاڑیاں اب بھی خیبر پختونخوا پولیس کے پاس موجود ہیں۔

وزیر داخلہ محسن نقوی نے خیبرپختونخوا کے ہائی رسک علاقوں میں تعینات پولیس افسران کی سیکیورٹی بڑھانے کے لیے یہ گاڑیاں فراہم کی تھیں۔

کےپی حکومت کا بلٹ پروف گاڑیاں لینے سے انکار، وفاقی حکومت کا مؤقف سامنے آ گیا

خیبر پختون خوا حکومت کے پولیس کے لیے وفاقی حکومت کی جانب سے دی گئی 3 بلٹ پروف گاڑیاں نہ لینے کے معاملے پر وفاقی حکومت نے اپنا مؤقف دیا ہے۔

وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی نے انہیں پرانی اور ناقص قرار دے کر واپس بھیجنے کا اعلان کیا اور کہا تھا کہ ایسی گاڑیوں کو رکھنا صوبے اور پولیس کی توہین ہوگی۔

وزارت داخلہ نے کہا تھا کہ اگر کے پی کو یہ گاڑیاں نہیں چاہئیں تو انہیں بلوچستان بھیج دیں گے۔

دوسری جانب خیبر پختونخوا پولیس نے اپنی صلاحیت بڑھانے کے لیے بڑے پیمانے پر خریداری کا عمل شروع کیا ہے۔

ہیوی مکینیکل انڈسٹریز کو آرڈر کی گئی چھیالیس میں سے 13 گاڑیاں موصول ہوچکی ہیں، پچیس میں سے 5 اے پی سیز بھی صوبے کو مل چکی ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • فیض حمید کو سزا فوج کا اندرونی معاملہ، راستے میں بیریئر لگا کر نفرت نہ پھیلائیں، سہیل آفریدی: ڈرنے والے نہیں، علیمہ خان
  • عمران خان نے مذاکرات کا اختیار محمود اچکزئی اور علامہ راجہ ناصر عباس کو دیا ہے، سہیل آفریدی
  • آج دسویں مرتبہ میں اڈیالہ جیل آیا ہوں ،کیا میں ایک صوبے کا وزیراعلی نہیں ہوں؛ سہیل آفریدی
  • ایک وزیراعلیٰ کو بیرئیر لگاکر روکا جارہا ہے، کیا کے پی پاکستان کا حصہ نہیں؟ سہیل آفریدی
  • وزیراعلیٰ کے پی نے بلٹ پروف گاڑیاں وفاق کو واپس نہیں بھجوائیں، ذرائع
  • کے پی حکومت نے و فاق کی ناقص قرار دی گئی 3 بلٹ پروف گاڑیاں اب تک واپس نہ کیں
  • بانی سے 10ویں بار ملاقات کی کوشش، وزیراعلیٰ کے پی اسلام آباد پہنچ گئے، اراکین کو پہنچنے کی ہدایت
  • ’’وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کے رشتہ دار منشیات کے کاروبار میں ملوث ہیں،یہ سرپرستی کرتے ہیں‘‘وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر اختیار ولی کا بڑا الزام 
  • وسائل کی کمی امن کے قیام میں رکاوٹ نہیں بننے دینگے: سہیل آفریدی 
  • سینیٹر مشتاق کو انگلی دکھانے والے پولیس آفیسر کو سہیل آفریدی نے ڈانٹ دیا