کرد عسکریت پسندوں نے ہتھیاروں سے دستبردار ہو کر ترکیہ کے علاقوں سے انخلا کا اعلان کر دیا۔

خبر ایجنسی کے مطابق کرد عسکریت پسند تنظیم کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے) نے اتوار کو ترکیہ سے انخلا کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ترک حکومت کے ساتھ ہونے والے امن معاہدے کے تحت اپنے جنگجوؤں کو عراق منتقل کر رہے ہیں۔

یہ اعلان کردستان ورکرز پارٹی کی شمالی عراق میں تنظیم کو علامتی طور پر غیر مسلح کرنے کی چند ماہ قبل ہونے والی تقریب کے بعد ہوا ہے، کردستان ورکرز پارٹی کا کہنا ہے کہ اپنا اسلحہ تَرک کرنے کے عمل کے ایک حصے کے طور پر تنظیم ترکیہ سے دستبردار ہو رہی ہے۔

اس سلسلے میں ایک نیوز کانفرنس میں کرد تنظیم کردستان کمیونٹیز یونین کے رکن نے کہا کہ ترکیہ میں موجود تمام پی کے کے فورسز کو شمالی عراق کے علاقوں میں واپس بلایا جا رہا ہے تاکہ کسی بھی جھڑپ یا اشتعال انگیزی سے بچا جا سکے۔

خبر ایجنسی کے مطابق ترک علاقوں سے کرد عسکریت پسندوں کا انخلا تخفیف اسلحہ معاہدے پر عمل درآمد کا نتیجہ ہے، کرد عسکریت پسندوں اور ترک فورسز میں جھڑپوں سے 40 ہزار افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں، کرد ملیشیا 1984ء سے ترکیہ کے خلاف تخریبی کارروائیوں میں ملوث ہے۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان کھیل

پڑھیں:

ایک سال میں شام پر اسرائیل کے 600  سے زائد حملے: ایکلڈ عالمی تنظیم رپورٹ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

آرمڈ کنفلیکٹ لوکیشن اینڈ ایونٹ ڈیٹا (ACLED) کے اعداد و شمار کے مطابق پچھلے سال کے دوران، اسرائیل نے شام میں 600 سے زیادہ فضائی، ڈرون یا توپ خانے کے حملے کیے ہیں جو کہ ایک دن میں تقریباً دو حملے ہیں۔

بشارالاسد خاندان کے 54 سالہ دور حکومت کے خاتمہ کے بعد دمشق پر اتحادی گروہوں کے اقتدار میں آنے کا پہلا سال مکمل ہو گیا۔

بشار حکومت کے خاتمے کے بعد اسرائیل نے شام میں اپنی فوجی مہم کو نمایاں طور پر بڑھا کر عدم استحکام کو پروان چڑھایا اور اپنے پڑوسی ملک کے زیادہ تر فوجی انفراسٹرکچر کو نشانہ بنایا جس میں بڑے ہوائی اڈے، فضائی دفاعی نظام، لڑاکا طیارے اور دیگر اسٹریٹجک تنصیبات شامل ہیں۔

اسرائیلی حملوں کا زیادہ تر حصہ جنوبی شام کی گورنری قنیطرہ، درعا اور دمشق پر مرکوز رہا جو تمام ریکارڈ شدہ اسرائیلی حملوں کا تقریباً 80 فیصد ہے۔

العنان حکمران بشار الاسد کے طویل اقتدار کے خاتمے کا ایک سال مکمل ہونے پر ملک بھر میں جشن منایا گیا۔ دارالحکومت دمشق سمیت دیگر شہروں میں عوام نے فتحی اور آزادی کے دن کو جوش اور جذبے کے ساتھ منایا۔

اس موقع پر کئی شہروں میں آتشبازی کی گئی اور فوجی پریڈ کا انعقاد کیا گیا، جس میں چھاتہ بردار دستوں نے فضا میں کرتب دکھائے۔ درعیہ شہرمیں دنیا کا سب سے بڑا روایتی پکوان منسف تیار کیا گیا۔

صدراحمد الشرح نے دمشق کی تاریخی اموی مسجد میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی جانب سے تحفے میں دیے گئے غلاف کعبہ کے ٹکڑے کی رونمائی بھی کی۔

شامی صدر نے 2029 میں عام انتخابات کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ عبوری دور مزید چار سال جاری رہے گا۔ اس دوران ریاستی اداروں کی تشکیل نو، نئےقوانین کی تیاری اور آئین کا مسودہ تیار کیا جائے گا۔ آئین مکمل ہونے پر اسے عوام کے سامنے ریفرنڈم کے لیے پیش کیا جائے گا، جس کے بعد ملک میں عام انتخابات کرائے جائیں گے۔

ویب ڈیسک مرزا ندیم بیگ

متعلقہ مضامین

  • روس بھی جوہری ہتھیاروں میں کمی چاہتا ہے، ٹرمپ
  • پی ٹی آئی ورکرز کے حقوق پر ایک اور ڈاکا منظور نہیں: اکبر ایس بابر
  • پی ٹی آئی ورکرز کے حقوق پر ایک اور ڈاکا منظور نہیں: اکبر ایس بابر
  • پی ٹی آئی کو ایک اور جھٹکا، اہم رہنما نے پارٹی کو خیر باد کہہ دیا
  • افغانستان کے علما اور مذہبی رہنماؤں کی میٹنگ، عسکریت پسندی کیلیےسرحد عبور نہ کرنے پر زور
  • پی ٹی آئی کا 20 دسمبر کو قومی کانفرنس بلانے کا اعلان
  • ’سندھ میں3صوبےبناکرمسائل حل کیےجاسکتےہیں،‘نئےصوبوں کی تشکیل سےمتعلق آئی پی پی کےلائحہ عمل کا اعلان
  • کشمیر میں کیمیکل ہتھیاروں سے لوگوں کو شہید کیا جا رہا ہے: مشعال ملک
  • سلمان اکرم راجہ کا بانی پی ٹی آئی اور بہنوں کے بیان سے لاتعلقی کا اعلان
  • ایک سال میں شام پر اسرائیل کے 600  سے زائد حملے: ایکلڈ عالمی تنظیم رپورٹ