Daily Sub News:
2025-12-14@13:53:24 GMT

اصول بنا لیا ہے کسی کی پگڑی نہیں اچھالیں گے: چیئرمین نیب

اشاعت کی تاریخ: 29th, October 2025 GMT

اصول بنا لیا ہے کسی کی پگڑی نہیں اچھالیں گے: چیئرمین نیب

اصول بنا لیا ہے کسی کی پگڑی نہیں اچھالیں گے: چیئرمین نیب WhatsAppFacebookTwitter 0 29 October, 2025 سب نیوز

اسلام آباد: (آئی پی ایس) قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل (ر) نذیر احمد نے کہا ہے کہ اصول بنا لیا ہے کہ کسی کی پگڑی نہیں اچھالیں گے۔

چیئرمین نیب لیفٹیننٹ جنرل (ر) نذیر احمد کا اسلام آباد کے سینئر صحافیوں کے ساتھ پہلا باقاعدہ مکالمہ ہوا، اس ملاقات میں ڈپٹی چیئرمین نیب جسٹس ( ر) سہیل ناصر، ڈی جی نیب راولپنڈی، اسلام آباد وقار چوہان، ڈی جی آپریشنز نیب امجد اولکھ سمیت سینئر حکام موجود تھے۔

سوال و جواب کی طویل نشست میں چیئرمین نیب نے ادارے کی اڑھائی سالہ کارکردگی، قومی دولت کی لوٹ مار میں ملوث با اثر شخصیات کی نشاندہی، ادارہ جاتی کرپشن روکنے، بہتر طرز حکمرانی سمیت دیگر عوامی اہمیت کے تمام امو ر پر کھل کر مکالمہ کیا۔

انہوں نے بتایا کہ نیب نے اڑھائی سال میں 8 ہزار 397 ارب روپے کی ریکارڈ ریکوری کی، 23 سال کے دوران 883 ارب روپے ریکور کئے، دنیا کے کسی ادارے کا ریکوری ریٹ نیب سے بہتر نہیں ہے، نیب کو مکمل پیپر لیس بنا دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کے بیان پر تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے، کسی وزیر یا پارلیمینٹرین کو طلب نہیں کرتے، سپیکر آفس میں خصوصی ڈیسک بنایا ہے، چیف سیکرٹریز اور تمام چیمبرز میں بھی سہولت ڈیسک بنائے ہیں۔

لیفٹیننٹ جنرل (ر) نذیر احمد نے کہا کہ سرکاری افسروں، کاروباری افراد کیخلاف شکایات پر متعلقہ ڈیسک کے جواب کے بعد کارروائی ہوتی ہے، اخلاقیات کے علمبردار کئی ملک ہمیں لیکچر ضرور دیتے ہیں، تعاون نہیں کرتے منی لانڈرنگ کا مرکز بنے ہوئے ہیں۔

چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ اڑھائی برسوں میں ہم نے نیب کے ایس او پیز بدلے، پارلیمان نے نیب ایکٹ میں 2 بڑی ترامیم کی منظوری دی ، ہمارا مقصد خوف و ہراس پیدا کرنا نہیں ان لوگوں کو پکڑنا ہے جو قومی اثاثوں کی لوٹ مار میں ملوث ہیں، پارلیمنٹ نے قانون میں ترمیم کی تھی کہ نیب 50 کروڑ روپے سے زائد کے قومی غبن میں ملوث افراد کو پکڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ فراڈ کے سہولت کار افسران کیخلاف کارروائی کیلئے متعلقہ حکومتوں کو کیس بنا کر دیا، فرضی اور بے نامی شکایات کی حوصلہ شکنی سے غیرضروری کیسز کا بوجھ کم ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ رئیل اسٹیٹ کے کاروبارمیں فروخت کنندہ اور خریدار کے علاوہ ریگولیٹر بھی شامل ہوگا، فائلوں کا کاروبار بند کر دیا، اب صرف حقیقی پلاٹ کی خریدوفروخت ہو سکےگی،کے پی میں بی آر ٹی کرپشن کا کیس ہماری کوششوں سے عالمی عدالت سے واپس ہوا، اس سے قومی خزانے کو 168 ارب روپے کی بچت ہوئی، کرپشن کے پیسے سے جائیدادیں خریدنے کے سہولت کار ملک کے اصل مجرم ہیں، ہمیں شفافیت کا لیکچر دینے والے خود کرپشن کے سرپرست بنےہیں۔

چیئرمین نیب نے کہا کہ منی لانڈرنگ کی سہولت کاری کرپشن کی سب سے بھیانک صورت ہے، آف شور کمپنیاں اور سیاسی پناہ کی آڑ کرپٹ عناصر کیخلاف کارروائی میں رکاوٹ ہیں، باہمی قانون معاونت کے بجائے مقامی قوانین کا سہارا لے کر کرپٹ عناصر کو بچا لیا جاتا ہے۔

لیفٹیننٹ جنرل (ر) نذیر احمد کا مزید کہنا تھا کہ پلی بارگین میں کم رقم وصول کرنے کا تاثر درست نہیں، زیادہ تر کیسز میں اصل سے زیادہ رقم وصول کی، پلی بارگین پر نیب کا حصہ وصول کرنے کا تاثر یکسر غلط ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپنجاب میں سموگ وبال جان بن گئی، لاہور آلودہ ترین شہروں میں آج بھی سر فہرست پنجاب میں سموگ وبال جان بن گئی، لاہور آلودہ ترین شہروں میں آج بھی سر فہرست پنجاب میں عمران خان کے خلاف کتنے مقدمات درج ہیں؟ سپریم کرٹ؛ شبلی فراز کی نشست پر سینیٹ الیکشن کا شیڈول معطل کرنے کی استدعا مسترد عہدہ چھوڑنے سے قبل گنڈاپور نے صوبے میں پی ٹی آئی کیخلاف 9 مئی کا باب بند کردیا ایران نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان ثالثی کی پیشکش کر دی کور کمانڈر سے ملاقات کا سوال مجھ سے نہیں وزیراعلی کے پی سے کریں، بیرسٹر گوہر TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: لیفٹیننٹ جنرل چیئرمین نیب کہنا تھا کہ نے کہا

پڑھیں:

سینٹ کو انتشار اور محاذ آرائی کا میدان نہیں بننے دیا جائے گا: ڈپٹی چیئرمین 

اسلام آباد (خبرنگار) ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان نے کہا ہے کہ سینیٹ کو سیاسی محاذ آرائی، انتشار یا کسی بھی قسم کی ہنگامہ آرائی کا مرکز نہیں بننے دیا جائے گا۔پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا نمائندگان سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سینیٹ چاروں صوبوں کی مساوی نمائندگی پر مشتمل واحد وفاقی ایوان ہے اور اس کے تقدس، قواعد وضوابط اور آئینی دائرہ کار کا تحفظ تمام اراکین کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔سیدال خان نے بتایا کہ قائم مقام چیئرمین سینیٹ کی جانب سے جاری کردہ رولنگ پر مکمل عمل درآمد یقینی بنانے کے لیے پی ٹی آئی سمیت تمام پارلیمانی لیڈرز کو باضابطہ خطوط ارسال کر دیے گئے ہیں جبکہ اس رولنگ کی کاپی قائد ایوان، وزارتِ قانون اور چیف وہپ کو بھی بھجوا دی گئی ہے تاکہ کسی قسم کا ابہام باقی نہ رہے۔ انہوں نے کہا کہ کارروائی میں رکاوٹ ڈالنے والے ارکان کی معطلی سے متعلق رولنگ 4 دسمبر کو جاری کی گئی تھی جس پر سختی سے عمل کیا جائے گا۔ ڈپٹی چیئرمین نے کہا کہ ایوان میں قومی ہیروزخواہ وہ عسکری شعبے، سیاست، عدلیہ یا کسی بھی قومی ادارے سے تعلق رکھتے ہوں، کے خلاف توہین آمیز یا منفی گفتگو کی اجازت نہیں دی جا سکتی،ہر رکن کو اظہارِ رائے کا حق حاصل ہے، مگر یہ حق آئین، قواعد اور پارلیمانی روایات کے دائرے میں رہتے ہوئے استعمال ہونا چاہیے۔انہوں نے واضح کیا کہ جمعہ کے اجلاس میں پیش آنے والے واقعات کے بعد دی گئی رولنگ میں یہ بات کھل کر بتا دی گئی ہے کہ سینیٹ کے اندر بینرز، تصاویر یا ایسا کوئی مواد لانا جو پارلیمانی ڈیکورم کو مجروح کرے ، ہرگز قابلِ قبول نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کی ساکھ اور وقار کا تحفظ ہم سب پر فرض ہے۔سیدال خان نے موجودہ ملکی صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اس وقت علاقائی تناؤ، دہشت گردی کے خدشات اور معاشی چیلنجز جیسے اہم مسائل سے دوچار ہے، ایسے میں سیاسی کشیدگی یا انتشار کو فروغ دینا قومی مفاد کے منافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سکیورٹی فورسز ملک کی سلامتی اور امن کے لیے عظیم قربانیاں دے رہی ہیں، لہٰذا کسی بھی فورم پر غیر ذمہ دارانہ بیانات سے اجتناب ناگزیر ہے۔انہوں نے کہا کہ ایوان میں کوئی بھی رکن آئینی دائرے میں رہتے ہوئے بات کرے گا تو اس کے حقِ اظہار کی مکمل ضمانت دی جائے گی، تاہم پارلیمنٹ کو دباؤ، دھمکی یا اشتعال انگیزی کا مرکز نہیں بننے دیا جائیگا۔ ’’رولنگ کسی جماعت، فرد یا گروہ کے خلاف نہیں بلکہ سینیٹ کے قواعد و قانون کے مطابق ہے۔ مقصد صرف ایوان کی حرمت اور پارلیمانی اقدار کا تسلسل ہے۔ڈپٹی چیئرمین نے کہا کہ زیادہ تر پارلیمانی لیڈر سنجیدہ اور ذمہ دار ہیں اور امید ہے کہ تمام سیاسی قوتیں پارلیمنٹ کے تقدس کے لیے اپنا کردار ادا کریں گی،آج ہم ان نشستوں پر بیٹھے ہیں، کل کوئی اور ہوگا، مگر آئین، ادارے اور پارلیمانی روایات ہمیشہ قائم رہتے ہیں۔سیدال خان نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ملک کی ترقی، استحکام اور خوشحالی کا راستہ جمہوری اصولوں، قانون کی بالادستی اور ذمہ دار پارلیمانی کردار سے ہو کر گزرتا ہے۔ ’’جب میں ایوان میں بیٹھتا ہوں تو میرے سامنے کوئی خاص یا عام نہیں ہوتا، میرے سامنے صرف پاکستان، آئین پاکستان اور پارلیمنٹ کی بالادستی ہوتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • قانون سے کوئی بالاتر نہیں‘ آئین سے کھیلنے والوں کو کٹہرے میں لایا جائے‘ لیاقت بلوچ
  • آئی ایم ایف کی پاکستان کے لیے نئی شرائط
  • میں نہیں ہم
  • سینٹ کو انتشار اور محاذ آرائی کا میدان نہیں بننے دیا جائے گا: ڈپٹی چیئرمین 
  • نیو کراچی ٹاؤن میں مین ہول ڈھکن لگانے کی خصوصی مہم کا آغاز
  • سینیٹ کو ہنگامہ آرائی کا میدان نہیں بننے دیں گے، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ
  • جتھے لانا یا لشکر کشی کرانا، یہ سینیٹ میں نہیں ہوسکتا: ڈپٹی چیئرمین سینیٹ
  • علماء کنونشن سے وزیر اعظم کا خطاب
  • سینیٹ کو سیاسی محاذ آرائی کا میدان نہیں بننے دینگے ‘سیدال خان
  • فیض حمید طاقت کے نشے میں اپنے حلف کی خلاف ورزی کرتے رہے، بلاول بھٹو