پاکستان کی اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت، جنگ بندی معاہدے کی کھلی خلاف ورزی قرار
اشاعت کی تاریخ: 29th, October 2025 GMT
پاکستان نے بدھ کے روز غزہ میں قابض اسرائیلی افواج کے تازہ حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے انہیں بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی اور حال ہی میں طے پائے امن معاہدے کی صریح پامالی قرار دیا ہے۔
وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ اسرائیلی فضائی حملوں کے نتیجے میں شہری ہلاکتوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
’جو نہ صرف قابلِ افسوس ہیں بلکہ علاقائی امن و استحکام کے لیے جاری بین الاقوامی کوششوں کو شدید نقصان پہنچا سکتی ہیں۔‘
????PR No.
Pakistan Strongly Condemns Israel’s Violations of the Gaza Peace Agreement
????⬇️https://t.co/w8JUxWJhHF pic.twitter.com/j361W24tYO
— Ministry of Foreign Affairs – Pakistan (@ForeignOfficePk) October 29, 2025
بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ اقدامات بین الاقوامی قانون کی واضح خلاف ورزی ہیں اور حال ہی میں طے پانے والے امن معاہدے کی بھی کھلی خلاف ورزی کے مترادف ہیں۔
وزارتِ خارجہ کے مطابق، اسرائیلی قابض افواج کے یہ جارحانہ اقدامات مشرقِ وسطیٰ میں پائیدار امن کے قیام کی بین الاقوامی کوششوں کو سبوتاژ کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں:
پاکستان نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر اسرائیلی افواج کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کو رکوانے کے لیے عملی اقدامات کرے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ پاکستان فلسطینی عوام کے حقِ خودارادیت اور اُن کے جائز قومی مطالبات کی مکمل حمایت کرتا ہے۔
مزید پڑھیں:
’جون 1967ء سے قبل کی سرحدوں کے مطابق، ہم القدس الشریف کو دارالحکومت بنا کر ایک آزاد، خودمختار اور قابلِ عمل ریاستِ فلسطین کے قیام کی حمایت کرتے ہیں۔‘
پاکستان نے ایک بار پھر واضح کیا کہ جب تک فلسطینی مسئلے کا منصفانہ اور دیرپا حل بین الاقوامی قانون اور اقوامِ متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق نہیں نکلتا، اس وقت تک مشرقِ وسطیٰ میں امن کا قیام ممکن نہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل پاکستان غزہ مذمتذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسرائیل پاکستان بین الاقوامی خلاف ورزی
پڑھیں:
متحدہ عرب امارات میں رہائشی قوانین سخت، خلاف ورزی پر 10 سال قید اور کروڑوں کا جرمانہ
متحدہ عرب امارات نے رہائش اور امیگریشن قوانین کے نفاذ میں سختی کر دی ہے اور خبردار کیا ہے کہ سنگین خلاف ورزیوں پر پانچ ملین درہم (تقریباً 3.8 کروڑ روپے) تک جرمانے اور قید کی سزا ہو سکتی ہے۔ اس میں غیر قانونی افراد کو پناہ دینا یا ملازمت فراہم کرنا شامل ہے۔
غیر ملکیوں کے داخلے اور قیام کے وفاقی قانون کے تحت وہ افراد جو غیر قانونی طور پر ملک میں داخل ہونے والوں کو پناہ، ملازمت یا کسی قسم کی معاونت فراہم کریں گے انہیں کم از کم ایک لاکھ درہم (تقریباً 7.6 لاکھ روپے) جرمانہ اور قید کی سزا ہو سکتی ہے۔ متعدد ملزمان یا منظم گروپوں کے معاملے میں جرمانے میں اضافہ ہو گا۔
یہ بھی پڑھیں: غیرقانونی مقیم غیرملکی باشندوں میں سے کتنے پاکستان چھوڑ چکے ہیں؟
حکام نے کہا ہے کہ غیر قانونی رہائشیوں کو رہائش، ملازمت یا دیگر سہولیات فراہم کرنا قومی سلامتی کے سنگین جرم کے زمرے میں آتا ہے۔
قانون میں ویزا کے غلط استعمال پر بھی سزا عائد کر دی گئی ہے، وزٹ یا ٹورسٹ ویزا پر کام کرنے پر جرمانے 10,000 درہم (تقریباً 76,000 روپے) سے شروع ہوتے ہیں اور جرم کی نوعیت کے مطابق قید کی سزا بھی ہو سکتی ہے۔
رہائش کے دستاویزات کی جعلسازی یا غلط استعمال پر سب سے سخت سزائیں عائد کی جا سکتی ہیں جن میں 10 سال تک قید شامل ہے۔
حکام کے مطابق سخت نفاذ کا مقصد عوامی سلامتی، لیبر مارکیٹ کی سالمیت، اور ملک کے شناختی نظام کا تحفظ ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
غیر قانونی پاکستانی متحدہ عرب امارات متحدہ عرب امارات ویزا