ریاض: سعودی عرب کے پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کی مالیت ایک ٹریلین ڈالر کے قریب پہنچنے قریب، سال کے اختتام تک یہ ہدف حاصل کرلیا جائے گا۔

پی آئی ایف گورنر نے بتایا کہ فنڈ کی مالیت رواں سال کے اختتام تک ایک ٹریلین ڈالر تک پہنچ جائےگی، پی آئی ایف گورنر نے یہ اعلان ریاض میں جاری فیوچر انویسٹمنٹ انیشی ایٹو کانفرنس کے دوران کیا۔

گورنر سعودی پبلک انویسٹمنٹ فنڈ نے بتایا کہ ہم اپنے ہدف کے بہت قریب ہیں، پی آئی ایف سعودی عرب کے وژن 2030 کا اہم ستون قرار دیا جاتا ہے۔

سعودی پبلک انویسٹمنٹ فنڈ ملک میں اقتصادی تنوع کے سفر کی قیادت کرتے ہوئے مملکت کے ویژن 2030 کے اہداف کو حاصل کرنے میں اہم کردار ادا کررہا ہے۔

فنڈ 10 مختلف شعبوں میں 54 سے زیادہ کمپنیوں کا مالک ہے اور اس نے 5 لاکھ سے زیادہ براہ راست اور بالواسطہ ملازمتیں پیدا کی ہیں۔

سعودی پبلک انویسٹمنٹ فنڈ نے 2022 میں دو بڑی کمپنیاں بھی شروع کی تھیں جن میں سعودی کافی کمپنی اور حلال پروڈکٹس ڈیولپمنٹ کمپنی شامل تھیں۔

سعودی پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کے گورنر یاسرالرمیان ماضی میں دیے گئے انٹرویو میں کہہ چکے ہیں کہ ہم 2025 تک ایک ٹریلین ڈالر تک پہنچنا چاہتے ہیں۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان کھیل سعودی پبلک انویسٹمنٹ فنڈ ایک ٹریلین

پڑھیں:

پاکستان میں صرف 3 ماہ کے دوران 50 کروڑ ڈالر مالیت کے موبائل فون درآمد

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: پاکستان میں موبائل فونز کی درآمدات میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

سرکاری دستاویزات کے مطابق گزشتہ تین ماہ (جولائی تا ستمبر 2025) کے دوران ملک نے 50 کروڑ ڈالرز کے موبائل فونز درآمد کیے۔ یہ اضافہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 103 فیصد زیادہ ہے، جب اسی مدت میں درآمدات کا حجم 24 کروڑ 62 لاکھ ڈالرز رہا تھا۔

دستاویز کے مطابق صرف ستمبر 2025 میں موبائل فونز کی درآمد 19 کروڑ 95 لاکھ ڈالرز تک پہنچ گئی، جو کہ اگست کے مقابلے میں 28.58 فیصد زیادہ ہے۔ اسی ماہ گزشتہ سال یعنی ستمبر 2024 میں درآمدات کا حجم 10 کروڑ 26 لاکھ ڈالرز تھا، اس طرح سالانہ بنیادوں پر 94.48 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ جولائی 2025 میں 14 کروڑ 53 لاکھ ڈالرز جبکہ اگست 2025 میں 15 کروڑ 52 لاکھ ڈالرز کے موبائل فونز درآمد کیے گئے، جس کے بعد ستمبر میں یہ شرح مزید بڑھ گئی۔ اس طرح رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں موبائل فونز کی درآمدات میں مسلسل اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔

ماہرین کے مطابق درآمدات میں اس تیزی کی ایک بڑی وجہ معاشی سرگرمیوں میں بہتری اور مارکیٹ میں نئے اسمارٹ فون ماڈلز کی مانگ میں اضافہ ہے۔ تاہم، اس اضافے سے تجارتی خسارے پر دباؤ بڑھنے کا خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔

اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ موبائل فونز کی بڑھتی ہوئی درآمدات ٹیکنالوجی کے فروغ کی علامت ہیں، مگر اس کے ساتھ ساتھ زرمبادلہ کے ذخائر پر اثرات کو بھی نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ مقامی سطح پر موبائل فون کی تیاری کو فروغ دے تاکہ درآمدی انحصار کم کیا جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • سعودی عرب کے پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کی مالیت ایک ٹریلین ڈالرکاہدف حاصل کرنے کے قریب
  • پاکستان میں صرف 3 ماہ کے دوران 50 کروڑ ڈالر مالیت کے موبائل فون درآمد
  • حکومت کا 200 ملین ڈالر مالیت کی گوشت برآمدات کے ہدف کے لیے جامع پالیسی تیار کرنے کا فیصلہ
  • ایک ٹریلین ڈالر کے پے پیکیج کی منظوری نہ ہوئی تو ٹیسلا چھوڑ دوں گا، ایلون مسک کی دھمکی
  • سعودی عرب کا پاکستان کیلیے 1 ارب ڈالر کی آئل فیسیلٹی فراہم کرنے کا فیصلہ
  • سعودی عرب کا پاکستان کیلئے ایک ارب ڈالر کی آئل فیسیلٹی فراہم کرنے کا فیصلہ
  • سعودی عرب کا پاکستان کے لیے ایک ارب ڈالر کی آئل فیسلٹی دینے اور 5 ارب ڈالر کے ڈیپازٹس رول اوور کرنے کا فیصلہ
  • سعودی عرب کا پاکستان کے لیے ایک ارب ڈالر کی آئل فیسیلٹی فراہم کرنے کا فیصلہ
  • وزیر اعظم شہباز شریف فیوچر انویسٹمنٹ انیشی ایٹیو میں شرکت کیلیے سعودی عرب روانہ