ڈیرہ اسماعیل خان دو اضلاع میں تقسیم، نیا ضلع پہاڑ پور قائم، نوٹیفکیشن جاری
اشاعت کی تاریخ: 26th, November 2025 GMT
ڈیرہ اسماعیل خان دو اضلاع میں تقسیم، نیا ضلع پہاڑ پور قائم، نوٹیفکیشن جاری WhatsAppFacebookTwitter 0 26 November, 2025 سب نیوز
ڈیرہ اسماعیل خان(سب نیوز)خیبر پختونخوا حکومت نے ڈیرہ اسماعیل خان کو دو اضلاع میں تقسیم کرنے کے احکامات جاری کر دیے جس کے بعد صوبے میں ایک نئے ضلع کا اضافہ ہوگیا۔
جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق نئے ضلع کا نام پہاڑ پور رکھا گیا ہے۔ ضلع پہاڑ پور میں تحصیل پہاڑ پور اور پنیالہ کو شامل کیا گیا ہے جبکہ یہ علاقہ اس سے قبل سب ڈویژن کے طور پر موجود تھا۔سرکاری نوٹیفکیشن کے مطابق پہاڑ پور کو ضلع بنانے کا فیصلہ صوبائی کابینہ کے 39ویں اجلاس میں 2 اکتوبر 2025 کو کیا گیا تھا۔ فیصلہ اب باضابطہ طور پر نافذ کر دیا گیا۔
اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ ضلع پہاڑ پور کا صدر مقام بھی پہاڑ پور ہی ہوگا۔حکومتی اقدام کے بعد انتظامی ڈھانچے کی از سرِ نو تشکیل کا عمل شروع کر دیا گیا ہے جس سے مقامی سطح پر گورننس اور خدمات کی فراہمی میں بہتری آنے کی توقع ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپاکستان دوبارہ کیمیائی ہتھیاروں کی روک تھام کی عالمی تنظیم کی ایگزیکٹو کونسل کا رکن منتخب پاکستان دوبارہ کیمیائی ہتھیاروں کی روک تھام کی عالمی تنظیم کی ایگزیکٹو کونسل کا رکن منتخب گولڈ مارکیٹ کو دستاویزی شکل دینے کیلئے اتھارٹی تشکیل دی جائے، کمپٹیشن کمیشن کی سفارش ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کیلئے4کروڑ80 لاکھ ڈالر کی اضافی فنانسنگ کی منظوری دیدی پاکستان اور بحرین کا تجارت ایک ارب ڈالر تک لانے اور ویزا شرائط میں نرمی پر اتفاق بنگلہ دیشی حکام نے حسینہ واجد کے بینک لاکرز میں موجود 10کلو سونا ضبط کرلیا سی ڈی اے لینڈ ڈائریکٹوریٹ سے دھماکہ خیز خبر، 3 ارب سے زائد مالیت کے فارم ہاوسز کی دو نمبر الاٹمنٹ کی کہانی سب...
Copyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ڈیرہ اسماعیل خان ضلع پہاڑ پور
پڑھیں:
پنجاب وائلڈ لائف کا تیتر کے شکارکے سیزن کا اعلان ، نوٹیفکیشن جاری
لاہور(نیوز ڈیسک) پنجاب وائلڈلائف رینجر نے ترمیم شدہ وائلڈلائف ایکٹ کے تحت چکوال، تلہ گنگ، جہلم اورخوشاب میں مختلف علاقوں کو ہنٹنگ گراؤنڈز کا درجہ دیا ہے ۔مجموعی طور پر 125 سپیشل ہنٹنگ گراؤنڈز تشکیل دی گئی ہیں جہاں تیتر کے شکار کے لئے پرمٹ نیلامی کے ذریعے حاصل کرنا ہوگا۔نوٹیفکیشن کے مطابق تیتر کا شکار صرف اتوار کے دن ہی مخصوص علاقوں اور تاریخوں میں کیا جا سکے گا۔مخصوص علاقوں کے علاوہ تیترکے شکار کی فیس ایک ہزار روپے مقرر کی گئی ہے۔ شکار کے لئے سپیشل اور عام ہنٹنگ گراؤنڈز، کمیونٹیز کنرروینسیز، پبلک اورپرائیویٹ وائلڈلائف ریزروز بنائے گئے ہیں۔
ڈپٹی چیف وائلڈلائف رینجر زاہد علی نے بتایا سپیشل ہنٹنگ گراؤنڈ میں تیترکے شکار کے لئے پرمٹ کی نیلامی 8 دسمبر 2025 کو ڈپٹی چیف وائلڈ لائف رینجر سالٹ رینج کے دفتر کلر کہار میں منعقد ہوگی۔اگر اجازت نامے دستیاب رہے تو اگلے تین دنوں تک نیلامی جاری رہ سکے گی۔ ان مخصوص گراؤنڈز میں شکار کا سیزن 14 دسمبر 2025 سے شروع ہو کر 15 فروری 2026 تک جاری رہے گا۔انہوں نے بتایا کہ شکارسیزن کے اعلان سے قبل ان علاقوں میں سروے کیا گیا ہے اورسروے کے بنیاد پر ہی شکاریوں کو صرف مخصوص علاقوں میں شکار کی اجازت دی جائیگی۔وائلڈلائف حکام کے مطابق سپیشل وائلڈلائف گراؤنڈز کے علاوہ 36 اوپن ہنٹنگ گراونڈز دکلیئر کی گئی ہیں جہاں شکار کا سیزن یکم دسمبر سے شروع ہوگا اور 15 فروری 2026 تک جاری رہیگا۔ ان اضلاع اور تحصیلوں کے بعض علاقوں میں شکار پرپابندی ہوگی۔
اٹک کے علاقہ جنڈ جبکہ ڈسٹرکٹ مری میں مکمل پابندی ہوگی۔اس کے علاوہ جھنگ کے علاقہ 18 ہزاری، بہاولنگر، بہاولپور اوررحیم یار خان کے چولستان ڈیزرٹ ایریا منظفرگڑھ کے تھل ڈیزرٹ اور راجن پور کی تحصیل روجھان میں شکار پرپابندی ہوگی جبکہ باقی تمام اضلاع میں شکار کھیلا جاسکے گا۔ان علاقوں میں شکار کے لیے “وائلڈ لائف پاس” سسٹم کے ذریعے اجازت نامے حاصل کیے جا سکیں گے۔اسسٹنٹ چیف وائلڈلائف رینجرہیڈکوارٹر عاصم بلال کے مطابق تیسرے درجے میں کمیونٹی بیسڈ کنزروینسیز ہیں، جن میں چکوال میں واقع منارہ سیٹھی حدیقۃالواطین اور میارل برادرز شامل ہیں۔ان میں شکار کے لیے ڈائریکٹر جنرل وائلڈ لائف اینڈ پارکس پنجاب سے خصوصی اجازت نامے حاصل کرنے ہوں گے۔
چوتھے درجے میں پبلک وائلڈلائف ریزروز ہیں ۔مختلف اضلاع میں 40 پبلک وائلڈلائف ریزروز ہیں جن میں کمالیہ، چچہ وطنی، عباسیہ، ڈامن، پیرووال، کندیاں، ڈپر، اور لیہ و بھکر کے مختلف جنگلاتی رقبے شامل ہیں۔
ان ریزروز میں شکار کے لیے اجازت ناموں کی نیلامی 2 دسمبر 2025 کو سفاری چڑیا گھر لاہور میں ہوگی۔ ان تمام ریزروز میں شکار کا سیزن بھی 14 دسمبر سے 15 فروری تک ہوگا، سوائے چولستان اور چنکارہ پبلک وائلڈ لائف ریزرو کے، جہاں شکار 10 جنوری 2026 سے شروع ہوگا۔حکام کے مطابق پانچویں اور آخری درجے میں پرائیویٹ وائلڈ لائف ریزروز ہیں۔ پرائیویٹ وائلڈلائف ریزروز کی تعداد سات ہیں جن میں چکوال میں کلر کہار اور دھرابی، تلاگنگ میں علی، جہلم میں پوٹھا اور پوٹوہار، اور اٹک میں کوٹ سلطان اور قلعہ سلطان کے پرائیویٹ ریزروز شامل ہیں۔ ان میں شکار مالک کی اجازت سے ہی کیا جا سکے گا اور ان کا سیزن بھی 14 دسمبر سے 15 فروری تک ہوگا۔
عاصم بلال نے بتایا شکار صرف لائسنس یافتہ اسلحہ اور درست اجازت نامے سے ہی کیا جا سکے گا۔ خودکار یا سروس اسلحہ، پی سی پی اور ایئر گنز کے استعمال پر پابندی ہوگی۔ ڈرونز یا الیکٹرانک آلات کا استعمال بھی سختی سے ممنوع ہے۔ شکار کے دوران گاڑی پر کھڑے ہو کر شکار کرنے (جیپنگ) کی ممانعت ہے، صرف لائسنس یافتہ گن ڈاگ ہی استعمال کیے جا سکیں گے۔باز (ہاک) سے شکار صرف اس کے پاس رکھنے کے لائسنس کے ساتھ ہی جائز ہوگا۔ کسی بھی شکار پارٹی میں تین سے زیادہ شکاری اور دس سے زیادہ ‘بیٹر شامل نہیں ہو سکتے۔
محکمہ نے شکاریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ شکار کے علاقوں کی صحیح جغرافیائی حدود سے آگاہی کے لیے متعلقہ ضلعی دفتر سے جی آئی ایس شیپ فائلز ضرور حاصل کریں تاکہ حدود سے تجاوز جیسے مسائل سے بچا جا سکے۔
انہوں نے بتایا تیتر کے شکار کے سیزن میں، خرگوش کا شکار بھی صرف اتوار کو ہی ان ہی شکاریوں کے لیے ہوگا جن کے پاس تیتر کا درست اجازت نامہ ہوگا۔شکاریوں سے کہا گیا ہے کہ وہ شکار کے علاقوں کی درست حدود سے آگاہی کے لیے اپنے ضلعی وائلڈ لائف دفتر سے جغرافیائی طور پر نشان زدہ نقشے ضرور حاصل کریں تاکہ حدود کی خلاف ورزی سے بچا جا سکے۔