اڈیالہ جیل، نواحی علاقہ ریڈزون قرار، سیکورٹی مزید سخت
اشاعت کی تاریخ: 6th, December 2025 GMT
حفاظت مزید مستحکم بنانے کیلئے جیل کے نواحی علاقوں کے حدود کا حتمی تعین آج کرلیا جائیگا
داخلی اور خارجی راستوں پر قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے ماہر عملے کو متعین کیا جائیگا
قیدیوں کی حفاظت کیلئے اڈیالہ جیل اور نواحی علاقہ ریڈزون قرار دیدیا گیا جبکہ اس کی حفاظت مزید مستحکم بنانے کے لیے جیل کے نواحی علاقوں کے حدود کا حتمی تعین آج کرلیا جائے گا۔اڈیالہ جیل اور نواحی علاقہ ریڈزون کے اندر اور داخلی راستوں پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ماہر عملے کو بھاری تعداد میں متعین کیا جائے گا۔ اڈیالہ جیل میں موجود تمام ساڑھے 7 ہزار سے زائد قیدیوں کی سلامتی کے بارے میں غیر معمولی احتیاط سے کام لیا جاتا ہے۔یاد رہے کہ گزشتہ روز وفاقی وزراء اعظم نذیر اور عطا تارڑ نے پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ اگر کسی نے جیل توڑنے کی کوشش کا سوچا بھی تو ریاست کی جانب سے بھرپور ردعمل آئے گا۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: اڈیالہ جیل
پڑھیں:
نیپا واقعے کے بعد گلشن اقبال میں کھلے گٹروں پر ٹاؤن چیئرمین کی تصاویر آویزاں
گلشن ٹاؤن میں مختلف مقامات پر آویزاں تصاویر جن پر منجانب اہل علاقہ، تلاش گمشدہ اور عوام کا پیسہ عوام پر خرچ کرو جیسے نعرے درج ہیں۔ دوسری جانب گلشن ٹاؤن کے چیئرمین نے خود کو گٹر کے ڈھکن لگانے کی ذمے داری سے بری الذمہ قرار دے دیا جس کے بعد چیئرمین کو اہل علاقہ کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کراچی کے علاقے نیپا میں 3 سالہ بچے ابراہیم کی مین ہول میں گر کر ہلاکت کے بعد گلشن اقبال میں ٹاؤن چیئرمین کے خلاف مہم کا آغاز ہوگیا۔ گلشن اقبال ٹاؤن میں شروع کی جانے والی مہم کے تحت ٹاؤن کے مختلف علاقوں میں ہر کھلے گٹر اور کچرے کے ڈھیر پر ٹاؤن چیئرمین کی تصاویر آویزاں کردی گئی ہیں۔ گلشن ٹاؤن میں مختلف مقامات پر آویزاں تصاویر جن پر منجانب اہل علاقہ، تلاش گمشدہ اور عوام کا پیسہ عوام پر خرچ کرو جیسے نعرے درج ہیں۔ دوسری جانب گلشن ٹاؤن کے چیئرمین نے خود کو گٹر کے ڈھکن لگانے کی ذمے داری سے بری الذمہ قرار دے دیا جس کے بعد چیئرمین کو اہل علاقہ کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے کراچی کے علاقے گلشنِ اقبال میں نیپا چورنگی کے قریب واقع ڈپارٹمینٹل اسٹور سے 3 سالہ بچہ ابراہیم والدین کے ہمراہ نکل کر مین ہول پر کھڑا ہوگیا تھا جس کا ڈھکن نہ ہونے کی وجہ سے عارضی طور پر اسے گتے کی مدد سے بند کیا گیا تھا۔ اس موقع پر گتہ بچے کا وزن برداشت نہ کر سکا جس کے بعد ابراہیم مین ہول میں گر کر لاپتہ ہوگیا تھا، کھلے مین ہول میں گرنے والے بچے کی لاش 15 گھنٹے بعد ایک کلو میٹر دور نالے سے ملی تھی۔