وکلاء نے پولیس اہلکاروں کو ہائی کورٹ میں داخل ہونے سے نہ صرف روکا بلکہ ان کی لاتوں گھونسوں سے تواضع کی۔ تاہم پولیس بھی اپنے فرائض سے پیچھے نہیں ہٹی اور ملزمان کی ضمانت منسوخ ہونے پر ہائی کورٹ کے باہر سے ملزمان کو گرفتار کرکے اپنے ساتھ لے گئی۔ اسلام ٹائمز۔ اعلیٰ عدالت کے باہر وکلاء ایک مرتبہ پھر پولیس پر سرعام برس پڑے، انسپکٹر اور اہلکاروں پر گھونسوں اور لاتوں کی بارش کردی۔  واقعہ گزشتہ روز پیش آیا تھا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی،  وکلا پولیس اہلکار پر تشدد کرتے ہوئے دور تک لے گئے۔ پولیس کے مطابق ٹھٹھہ پولیس کی ٹیم گزشتہ روز اشتہاری ملزمان کی گرفتاری کیلئے کورٹ کے باہر پہنچی تھی، پولیس کے آنے کی اطلاع ملزم کے رشتے داروں کو مل گئی جس پر انہوں نے کیس کے وکلا کو پولیس کے آنے کے بارے میں بتایا۔ اشتہاری ملزم کی گرفتاری کے لیے ٹھٹھہ پولیس کی عدالت کے باہر موجودگی کی اطلاع پر وکلا مشتعل ہوگئے۔

وکلاء نے پولیس اہلکاروں کو ہائی کورٹ میں داخل ہونے سے نہ صرف روکا بلکہ ان کی لاتوں گھونسوں سے تواضع کی۔ تاہم پولیس بھی اپنے فرائض سے پیچھے نہیں ہٹی اور ملزمان کی ضمانت منسوخ ہونے پر ہائی کورٹ کے باہر سے ملزمان کو گرفتار کرکے اپنے ساتھ لے گئی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی فوٹیج انہیں مل گئی، تحقیقات کر رہے ہیں، ملوث افراد کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ہائی کورٹ کے باہر

پڑھیں:

درختوں کی کٹائی کا سلسلہ بند ہونا چاہیے، یہ ایسے نہیں چل سکتا: عدالت

---فائل فوٹو 

لاہور ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے ہیں کہ درختوں کی کٹائی کا سلسلہ بند ہونا چاہیے، یہ ایسے نہیں چل سکتا، تصاویر موجود ہیں جس میں درخت کٹے نظر آتے ہیں۔

لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے اسموگ تدارک کے لیے دائر درخواستوں پر سماعت کی۔

عدالت نے متعلقہ محکموں سے پیش رفت رپورٹس طلب کرتے ہوئے اپنے ریمارکس میں کہا کہ فضائی معیار میں بہتری آئی ہے، بڑی گاڑیوں پر جاری کریک ڈاؤن اچھا اقدام ہے، جاری رہنا چاہیے۔

سمجھ نہیں آ رہا کہ بار بار کہنے کے باوجود درخت کیسے کٹ جاتے ہیں؟ عدالتی ریمارکس

لاہورہائی کورٹ میں اسموگ تدارک کے حوالے سے دائر درخواستوں پر سماعت کے دوران عدالت نے اپنمے ریمارکس میں کہا کہ سمجھ میں نہیں آرہا کہ بار بار کہنےکےباوجود درخت کیسے کٹ جاتےہیں؟

دورانِ سماعت لاہور ہائی کورٹ نے حکم دیا کہ ڈی جی پی ایچ اے خصوصی ٹیم مقرر کریں اور درختوں کی کٹائی کے معاملے کی انکوائری کریں،  پی ایچ اے درختوں کی ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقلی کے لیے پالیسی سے متعلق رپورٹ دے۔

عدالت نے حکم دیا کہ ایل ڈی اے، پی ایچ اے اور محکمہ ماحولیات کی ٹیم بنا کر لوگوں سے بات کریں، جو لوگ تحفظات کا اظہار کرتے ہیں ان کو بلا کر میٹنگ کریں، ان کو گائیڈ کریں کہ ان پراجیکٹس سے فائدہ کیا ہو گا۔

بعد ازاں عدالت نے آئندہ سماعت ایک ہفتےکے لیے ملتوی کردی۔

متعلقہ مضامین

  • پنجاب سے 60 لاکھ روپے مالیت کی منشیات کراچی لانے کرنے کی کوشش ناکام، اسمگلر سمیت 3 گرفتار
  • درختوں کی کٹائی کا سلسلہ بند ہونا چاہیے، یہ ایسے نہیں چل سکتا: عدالت
  • متنازع ٹویٹس کیس میں مرزا شہزاد اکبر اشتہاری ملزم قرار، وارنٹ گرفتاری جاری
  • کراچی کی 3 علاقوں میں پولیس کی کارروائیاں، 8 ڈاکو گرفتار
  • بلوچستان سے کراچی موبائل فون اسمگلنگ ناکام، 2 ملزمان گرفتار
  • چائنیز کال سینٹر میگا کرپشن کے ملزمان کی ضمانت مسترد
  • اسلام آباد ہائی کورٹ میں کئی اہم  عدالتی کارروائیاں منسوخ
  • ملتان، وکلاء کے قتل کیخلاف احتجاجی اجلاس و ریلی، قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ