فوج پر تنقید ہم نے بھی کی لیکن کبھی ریڈ لائن کراس نہیں کی، وزیر دفاع
اشاعت کی تاریخ: 6th, December 2025 GMT
خواجہ آصف نے بھارتی میڈیا کو انٹرویو دینے پر بھی پی ٹی آئی رہنماؤں کی مذمت کی اور کہا کہ اس طرح کے اقدامات اس مضبوط دھکے کی ضمانت دیتے ہیں جس کا انہیں اب سامنا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ان کی اپنی جماعت نے بھی ماضی میں فوج پر کھل کر تنقید کی لیکن کبھی حد سے تجاوز نہیں کیا۔ تفصیلات کے مطابق ان کی جماعت نے پی ٹی آئی کے برعکس کبھی بھی فوج پر تنقید کرتے وقت ریڈ لائن کراس نہیں کی۔ فوج پر حد سے زیادہ تنقیدیں ریاستی اداروں کو فعال طور پر کمزور کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے رہنما نہ تو دہشتگردی کیخلاف جاری آپریشن کی حمایت کرتے ہیں اور نہ ہی سیکیورٹی اہلکاروں کے جنازوں میں شرکت کرتے ہیں۔ اگر پی ٹی آئی کے ارکان دہشت گردی کے خلاف جنگ نہیں لڑ سکتے تو یہ آپ کو کیا بتاتا ہے؟.
خواجہ آصف نے بھارتی میڈیا کو انٹرویو دینے پر بھی پی ٹی آئی رہنماؤں کی مذمت کی اور کہا کہ اس طرح کے اقدامات اس مضبوط دھکے کی ضمانت دیتے ہیں جس کا انہیں اب سامنا ہے۔ خواجہ آصف نے مزید الزام لگایا کہ پی ٹی آئی سوشل میڈیا مہم چلاتی ہے، کیا پی ٹی آئی نے کبھی اپنی صفوں سے آن لائن بدسلوکی کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک شخص قومی سلامتی کے لیے خطرہ بن گیا ہے۔ انہوں نے عمران خان پر اقتدار کے لیے سب یا کچھ نہ ہونے کا طریقہ اپنانے کا الزام بھی لگایا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پی ٹی آئی کہا کہ فوج پر
پڑھیں:
پی ٹی آئی کا فوج کیخلاف زبان استعمال کرنا پاکستان دشمنی ہے، وزیر دفاع خواجہ آصف
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وفاقی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نےکہا ہے کہ پی ٹی آئی قیادت اور اس کے بیرونِ ملک عناصر نامناسب زبان استعمال کرتے ہوئے ملکی افواج و شہداء کی قربانیوں کو نظرانداز کر رہے ہیں۔سرکاری خبر رساں ایجنسی ’اے پی پیٰ کی رپورٹ کے مطابق سیالکوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےانہوں نے کہا کہ عام انتخابات کے بعد پاکستان تحریکِ انصاف کی قیادت اور عہدیداران نے جو رویہ اپنایا ہے وہ سیاسی شائستگی کے منافی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے بعض رہنما اور عہدیدار سوشل میڈیا پر کھلے عام گالیاں دیتے ہیں، پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت، خواہ وہ جیل سے باہر ہو، پارلیمنٹ میں ہو یا باہر، سب کا طرزِ گفتگو یکساں طور پر غیر شائستہ ہے۔ پی ٹی آئی کے وہ عناصر جو بیرونِ ملک بیٹھے ہیں، وہ بھی انتہائی سخت اور غیر ذمہ دارانہ زبان استعمال کرتے ہیں۔اگرچہ وہ یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ پی ٹی آئی کے ساتھ نہیں، مگر عملی طور پر دونوں ایک ہی بیانیہ اور نامناسب زبان کو فروغ دیتے ہیں۔وزیر دفاع نے کہا کہ افراد اور اداروں کے بارے میں اس قسم کی زبان استعمال کی جائے تو ردِعمل آنا ایک فطری بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ لوگ اقتدار میں بھی یہی حرکتیں کرتے رہے ہیں۔ ان کا لیڈر دوسروں کی تضحیک کے لیے دوپٹہ پہن کر نقلیں اتارتا تھا،وہ محمود خان اچکزئی صاحب کی نقل اتارا کرتا تھا جو آج انہی کے ساتھ کھڑے ہیں۔ خواتین کے متعلق نامناسب زبان کا استعمال بھی انہی کی سابقہ سیاست کا حصہ رہا ہے۔
ہمارے بھارت میں موجودگی کی اطلاع ملی تو پاکستانی سفارتخانے نے ظہرانے کااہتمام کیا، 10 مہر بند باضابطہ دعوت نامے کمرے میں موجود تھے
خواجہ محمد آصف نے کہا کہ اگر ڈی جی آئی ایس پی آر نے اس رویے پر کوئی ردِعمل دیا ہے، تو وہ نہایت مناسب اور متوازن ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے بے شمار شہیدوں کے جنازوں میں شرکت کی ہے، ان کے گھروں میں بھی گیا ہوں، وزیرِ اعظم کے ساتھ بھی لواحقین سے ملاقاتیں کی ہیں، لیکن مجھے کبھی پی ٹی آئی کا کوئی رہنما کسی شہید کے جنازے میں نظر نہیں آیا۔وزیر دفاع نے کہا کہ پی ٹی آئی کی ایک صوبے میں ان کی حکومت ہے اور اسی صوبے میں سب سے زیادہ شہادتیں ہو رہی ہیں۔مسلح افواج کے جوان خواہ وہ پنجابی ہوں، پشتون، بلوچ، سندھی، گلگت یا بلتستان سےسب وطنِ عزیز کے لیے اپنی جانیں قربان کر رہے ہیں، مگر پی ٹی آئی کی قیادت ان قربانیوں کا اعتراف تک نہیں کرتی۔
انسانی فطرت میں حسد ہمیشہ سے ہے، سینئر افسران کو تکلیف پہنچی تھی، پھر مایوسی لوٹ آئی،کولیگزبے تکلفی سے مسائل میرے ساتھ ڈسکس کر لیتے تھے
مزید :