میرے بیان پر کچھ لوگوں نے تیلی دکھا کر آگ بھڑکائی، ندا یاسر
اشاعت کی تاریخ: 12th, December 2025 GMT
پاکستانی اداکارہ اور میزبان ندا یاسر نے حال ہی میں تنازع بننے والے اپنے بیان کو اچھالنے والوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ خیر میں نے اپنے بیان پر معذرت کرلی اب کسی کو دل برا نہیں رکھنا چاہیے۔
کراچی میں منعقدہ 24ویں لکس اسٹائل ایوارڈ کی تقریب میں شرکت کے وقت صحافی سے گفتگو کرتے ہوئے ندا یاسر نے سب سے پہلے سوال کا جواب دیتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے جو لباس پہنا ہے وہ کسی ڈیزائنر کا نہیں بلکہ خود بنایا ہے۔
ندا یاسر نے اپنے حالیہ تنازع پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ’میں اتنے سال سے شوز کررہی ہوں، اپنے ساتھ پیش آئے واقعات ویسے ہی سناتی ہوں جیسے ڈرائنگ روم میں بیٹھ کر سناتے ہیں، وہ بھی اسی طرح کی باتیں چل رہی تھیں مگر کچھ لوگوں نے تیلی لگا کر آگ لگا دی۔
View this post on InstagramA post shared by Galaxy Lollywood (@galaxylollywood)
انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے بیان پر معافی مانگ لی ہے اور اب کسی کو بھی مجھ سے اپنا دل میلا نہیں رکھنا چاہیے، مگر ایک بات ضرور ہے کہ ایسے وقت میں آپ کے دوستوں اور دشمنوں کا معلوم ہوجاتا ہے۔
یاسر حسین کے ساتھ فلم بنانے کے سوال پر ندا یاسر نے کہا کہ ابھی میں اور یاسر الگ الگ کام کر کے پیسے جمع کررہے ہیں جب بہت سارے پیسے ہوجائیں گے تو پھر فلم بنائیں گے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ندا یاسر نے
پڑھیں:
ڈمپر و ٹینکر مافیا کو لوگوں کو قتل کرنے کی کھلی چھٹی دے دی گئی ہے، کاشف سعید شیخ
ایک بیان میں امیر جماعت اسلامی سندھ نے کہا کہ کراچی میں ڈمپر اور ٹینکرز چلتی پھرتی موت بن گئے، موٹرسائیکل سوار لوگ ان کو کیڑے مکوڑے نظر آتے ہیں، باقی رہی سہی کسر شہر کی ٹوٹی ہوئی اور تباہ حال سڑکوں نے پوری کردی ہے، سندھ حکومت اور قبضہ میئر کی پوری توجہ ای چالان اور ٹیکسوں کی بھرمار پر لگی ہوئی ہے عوام کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی سندھ کے امیر کاشف سعید شیخ نے کراچی 4K چورنگی کے قریب تیز رفتار واٹر ٹینکر کی زد میں آکر فرسٹ ایئر کے طالب علم عابد رئیس کے جاں بحق ہونے پر دلی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ متاثرہ خاندان کو انصاف اور قاتل ٹینکر کے ڈرائیور کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔ انہوں نے آج ایک بیان میں کہا کہ ڈمپر و ٹینکر مافیا کو لوگوں کو قتل کرنے کی کھلی چھٹی دے دی گئی ہے، کراچی میں ڈمپر اور ٹینکرز چلتی پھرتی موت بن گئے، موٹرسائیکل سوار لوگ ان کو کیڑے مکوڑے نظر آتے ہیں، باقی رہی سہی کسر شہر کی ٹوٹی ہوئی اور تباہ حال سڑکوں نے پوری کردی ہے، سندھ حکومت اور قبضہ میئر کی پوری توجہ ای چالان اور ٹیکسوں کی بھرمار پر لگی ہوئی ہے عوام کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔
صوبائی امیر نے مزید کہا کہ کراچی کی ٹریفک پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے اس جرم میں برابر کے شریک ہیں، رشوت کے بدلے بھاری گاڑیوں کو شہر میں داخلے کی کھلی اجازت دی جاتی ہے، لائسنس، فٹنس سرٹیفکیٹ اور روٹ پرمٹ کے بغیر گاڑیاں چلتی ہیں، حادثے کے بعد، ملوث افراد باعزت بری ہو جاتے ہیں، ریاست جس کا کام شہریوں کو تحفظ دینا ہے، یہاں قاتل گاڑیوں کی سرپرست بن بیٹھی ہے، سیف سٹی منصوبہ جو 2016ء میں کراچی کے لیے منظور ہوا تھا، آج تک مکمل نہیں ہو سکا۔ انہوں نے متاثرہ خاندان سے دلی دکھ کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کی مغفرت درجات بلندی اور پسماندگان کے لیے صبرجمیل کی دعا کی۔