رجسٹرڈ قبرستانوں میں تدفین کیلئے 14 ہزار 300 روپے نرخ مقرر
اشاعت کی تاریخ: 9th, January 2025 GMT
ویب ڈیسک : رجسٹرڈ قبرستانوں میں تدفین کے لیے 14 ہزار 300 روپے نرخ مقرر کردیے گئے ۔
میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ تمام رجسٹرڈ قبرستانوں میں مقررہ نرخ کے بینرز لگا دیے گئے ہیں، رجسٹرڈ قبرستانوں میں تدفین کے لیے 14 ہزار 300 روپے نرخ مقرر کردیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قبرستانوں میں کام کرنے والوں کو مقررہ نرخ کے تحت کام کرنے کا پابند کیا ہے، قبریں مسمار کرنے والی مافیا کے خلاف بھی فیصلہ کُن کارروائی شروع کردی گئی ہے۔
مسائل کے حل کیلئے کاروباری برادری کے ساتھ رابطہ رکھنا ضروری ہے:گورنر سٹیٹ بینک
میئر کراچی نے کہا کہ کسی کو بھی کے ایم سی کی رجسٹریشن کے بغیر قبرستان میں کام کرنے کی اجازت نہیں، اگر کسی نے مقررہ نرخ سے زائد رقم لی تو سخت کارروائی ہوگی۔شہری قبرستان میں تدفین کے لیے مقررہ 14300 روپے سے زائد ادا نہ کریں، زائد رقم وصول کرنے والوں کے خلاف شکایت 1339 پر درج کرائی جائے۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: رجسٹرڈ قبرستانوں میں میں تدفین
پڑھیں:
پاکستان سے 67 ہزار سے زائد عازمین کا حج رقم ادائيگی کے باوجود کھٹائی میں پڑ گیا
پاکستان سے 67 ہزار سے زائد عازمین کا حج رقم ادائيگی کے باوجود کھٹائی میں پڑ گیا، حج آپریٹرز کے نمائندے قائمہ کمیٹی اجلاس میں وزارت مذہبی امور پر پھٹ پڑے۔
سینیٹر عطا الرحمان کی زیر صدارت سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کا اجلاس ہوا، جس میں حج آپریٹرز کے نمائندے نے کہا کہ وزارت مذہبی امور نے ڈیڈ لائن کا نہیں بتایا، ہمیں لوگوں سے حج درخواستیں بھی نہیں لینے دیں، ہمارے پیسے ڈی جی حج کے ذریعے کسی اور غلط اکاؤنٹ میں تھے۔
طاہر اشرفی نے کہا کہ مجموعی طور پر تقریباً 89 ہزار پرائیویٹ حجاج ہیں، مسئلہ نجی آرگنائزیشن اور وزارت مذہبی امور کے درمیان اختلاف کے باعث پیش آیا۔
سعودی حکومت ہماری رقم اپنے ڈیجیٹل اکاؤنٹ میں ڈھونڈتی رہی، تقریباً سوا مہینہ 50 ملین ریال کی واپسی میں لگ گیا، ڈیڈ لائن مکمل کرنے میں رکاوٹیں کھڑی کی گئيں، سعودی معاہدےمیں لکھا ہے اگر 14 فروری تک مکمل رقم نہ ملی تو پھر جہاں جگہ ملے گی وہ دیں گے۔
کمیٹی اجلاس میں سیکریٹری مذہبی امور نے کہاکہ ڈی جی حج کو آن لائن لے لیں پوچھیں کس نے پیسے غلط اکاؤنٹ میں منتقل کیے، سعودی حکومت کا خط آیا ہے کہ اب67 ہزار عازمین حج کا مزید کوٹہ نہیں رہا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ سعودی حکومت کو درخواست کی کہ تمام پاکستانیوں کے لیے غور کریں
ڈی جی حج نے کہا کہ 14 فروری تک 600 ملین ریال نجی اسکیم نے دینے تھے جو نہیں دیے، جو ڈیجیٹل والٹ میں پیسہ آیا ہے وہ تو واپس ہو جائے گا، جو پیسہ عمارت وغیرہ بسوں کے کرایوں کا گیا وہ واپس آئے گا یا نہیں، کچھ نہیں کہہ سکتا۔
سیکریٹری وزارت مذہبی امور نے کہا کہ اب اس معاملہ کا حل ضروری ہے، ایک دو روز میں ذمہ داروں کا تعین بھی ہوجائے تو مسئلہ حل نہیں ہوسکتا، پہلے مسئلہ حل کرنا ضروری ہے پھر ذمہ دارروں کا تعین کرلیں، اب رہ جانے والے عازمین کو حج پر بھجوانے کا معاملہ ہمارے ہاتھ میں نہیں، اب دفتر خارجہ کی سطح پر بھی عازمین کو حج پر بھجوانے کا باب بند ہوچکا ہے۔