کشتی حادثہ: انٹر پول نے 15 انسانی سمگلرز کیخلاف ریڈ نوٹسز جاری کردیئے
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
انٹر پول کی جانب سے کشتی حادثے میں ملوث 15 انسانی سمگلرز کیخلاف ریڈ نوٹسز جاری کردیئے گئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق چند روز قبل موریطانیہ میں ہوئے کشتی حادثے میں ملوث انسانی سمگلرز کے خلاف کارروائی شروع کردی گئی ہے اور اس سلسلے میں اہم پیشرفت بھی سامنے آئی ہے جس کے تحت انٹرپول نے لیبیا، یونان اور موریطانیہ میں روپوش، یونان، لیبیا اور مراکش کشتی حادثے میں ملوث 15 انسانی سمگلرز کے خلاف ریڈ نوٹسز جاری کردیئے۔ ایف آئی اے حکام نے بتایا ہے کہ تشکیل دی گئی ٹیمیں ملزمان کی گرفتاری کے لیے ان ممالک میں جائیں گی جب کہ کشتی واقعے کی تحقیقات کے دوران انسانی سمگلنگ میں ملوث ملزم انصر کو گوجرانوالہ سے گرفتار کیا گیا ہے، ملزم نے عامر نامی شہری کو سپین بھجوانے کے لیے اس سے 54 لاکھ روپے لیے تھے، متاثرہ نوجوان عامر موریطانیہ کشتی واقعہ میں خوش قسمتی سے زندہ بچ گیا۔ بتایا جارہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ملک میں انسانی سمگلنگ کے خاتمے کیلئے کئے گئے اقدامات کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا، جس میں وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وفاقی وزیر برائے اطلاعات عطا اللہ تارڑ اور متعلقہ اداروں کے اعلیٰ افسران شریک ہوئے، اجلاس میں انسانی سمگلروں کے خلاف اب تک کیے گئے اقدامات پر بریفنگ دی گئی، اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے ایف آئی اے کو بیرون ملک انسانی سمگلنگ کا مکروہ دھندہ چلانے والے انتہائی مطلوب سمگلروں کی حوالگی کیلئے انٹرپول سے تعاون حاصل کرنے کی ہدایت کی تھی۔ وزیراعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ جون 2023ء اور دسمبر 2024ء کے انسانی سمگلنگ کے واقعات میں متعدد انسانی سمگلر گرفتار ہو چکے ہیں، انسانی سمگلروں کے 500 ملین روپے سے زائد کے اثاثے ضبط ہو چکے ہیں اور مزید ضبط کرنے کا عمل تیزی سے جاری ہے، انسانی سمگلروں کے استغاثہ کے عمل کیلئے خصوصی پراسیکیوٹر تعینات ہو چکے ہیں، متعدد سہولت کار سرکاری اہلکار برطرف ہو چکے ہیں اور کئی تادیبی کارروائی کا سامنا کر رہے ہیں، انسانی سمگلنگ میں ملوث سرکاری اہلکاروں کے خلاف تعزیری اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
یورپی یونین کا نیتن یاہو کے وارنٹ جاری کرنے والے آئی سی سی ججوں کی حمایت کا اعلان
یورپی یونین نے انٹرنیشنل کریمنل کورٹ (ICC) کے چار ججوں پر امریکہ کی جانب سے عائد کردہ پابندیوں پر گہرے افسوس کا اظہار کیا ہے۔
یورپی کمیشن نے کہا ہے کہ یورپی یونین ہیگ میں قائم عالمی عدالت کی مکمل حمایت جاری رکھے گی۔
یورپی کمیشن کی صدر اورسلا وان ڈیر لائن نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر اپنے بیان میں کہا: "آئی سی سی دنیا کے سنگین ترین جرائم کے مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لاتی ہے اور متاثرین کو آواز دیتی ہے۔ اسے دباؤ سے آزاد ہو کر کام کرنے کی اجازت ہونی چاہیے۔"
کمیشن کی ترجمان انیتا ہیپر نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم ان چار اضافی افراد پر پابندیاں عائد کرنے کے فیصلے پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔ ہم عدالت اور اس کے عملے کے تحفظ کے لیے مکمل تعاون فراہم کریں گے۔"
امریکہ نے یہ پابندیاں جمعرات کو لگائیں، جن میں سے دو ججوں نے گزشتہ سال اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ جاری کرنے والی کارروائی میں حصہ لیا تھا، جب کہ باقی دو جج افغانستان میں امریکی افواج کے مبینہ جنگی جرائم کی تحقیقات میں شامل تھے۔
یاد رہے کہ امریکہ اور اسرائیل دونوں ICC کے بانی معاہدے (روم اسٹیٹیوٹ، 2002) کے فریق نہیں ہیں۔
یورپی کونسل کے سربراہ انٹونیو کوسٹا نے بھی ICC کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ عدالت "کسی قوم کے خلاف نہیں بلکہ بے گناہی کے خلاف ہے"۔
انہوں نے کہا "ہمیں عدالت کی خودمختاری اور ساکھ کا تحفظ کرنا ہوگا۔ قانون کی حکمرانی کو طاقت کی حکمرانی پر غالب آنا چاہیے۔"