انٹر پول کی جانب سے کشتی حادثے میں ملوث 15 انسانی سمگلرز کیخلاف ریڈ نوٹسز جاری کردیئے گئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق چند روز قبل موریطانیہ میں ہوئے کشتی حادثے میں ملوث انسانی سمگلرز کے خلاف کارروائی شروع کردی گئی ہے اور اس سلسلے میں اہم پیشرفت بھی سامنے آئی ہے جس کے تحت انٹرپول نے لیبیا، یونان اور موریطانیہ میں روپوش، یونان، لیبیا اور مراکش کشتی حادثے میں ملوث 15 انسانی سمگلرز کے خلاف ریڈ نوٹسز جاری کردیئے۔ ایف آئی اے حکام نے بتایا ہے کہ تشکیل دی گئی ٹیمیں ملزمان کی گرفتاری کے لیے ان ممالک میں جائیں گی جب کہ کشتی واقعے کی تحقیقات کے دوران انسانی سمگلنگ میں ملوث ملزم انصر کو گوجرانوالہ سے گرفتار کیا گیا ہے، ملزم نے عامر نامی شہری کو سپین بھجوانے کے لیے اس سے 54 لاکھ روپے لیے تھے، متاثرہ نوجوان عامر موریطانیہ کشتی واقعہ میں خوش قسمتی سے زندہ بچ گیا۔ بتایا جارہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ملک میں انسانی سمگلنگ کے خاتمے کیلئے کئے گئے اقدامات کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا، جس میں وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وفاقی وزیر برائے اطلاعات عطا اللہ تارڑ اور متعلقہ اداروں کے اعلیٰ افسران شریک ہوئے، اجلاس میں انسانی سمگلروں کے خلاف اب تک کیے گئے اقدامات پر بریفنگ دی گئی، اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے ایف آئی اے کو بیرون ملک انسانی سمگلنگ کا مکروہ دھندہ چلانے والے انتہائی مطلوب سمگلروں کی حوالگی کیلئے انٹرپول سے تعاون حاصل کرنے کی ہدایت کی تھی۔ وزیراعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ جون 2023ء اور دسمبر 2024ء کے انسانی سمگلنگ کے واقعات میں متعدد انسانی سمگلر گرفتار ہو چکے ہیں، انسانی سمگلروں کے 500 ملین روپے سے زائد کے اثاثے ضبط ہو چکے ہیں اور مزید ضبط کرنے کا عمل تیزی سے جاری ہے، انسانی سمگلروں کے استغاثہ کے عمل کیلئے خصوصی پراسیکیوٹر تعینات ہو چکے ہیں، متعدد سہولت کار سرکاری اہلکار برطرف ہو چکے ہیں اور کئی تادیبی کارروائی کا سامنا کر رہے ہیں، انسانی سمگلنگ میں ملوث سرکاری اہلکاروں کے خلاف تعزیری اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

رکن ممالک اسرائیل کیساتھ تجارت معطل اور صیہونی وزرا پر پابندی عائد کریں، یورپی کمیشن

یورپی کمیشن کے مطابق اسرائیلی جارحیت یورپی یونین اسرائیل ایسوسی ایشن معاہدے کے انسانی حقوق اور جمہوری اصولوں کے احترام کو لازمی قرار دینے والے آرٹیکل 2 کی خلاف ورزی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ یورپی کمیشن نے اپنے رکن ممالک پر زور دیا ہے کہ غزہ جنگ کے باعث اسرائیل کے ساتھ تجارتی مراعات معطل کردی جائیں۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یورپی یونین کی خارجہ پالیسی سربراہ کاجا کالاس نے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ بعض اسرائیلی مصنوعات پر اضافی محصولات لگائیں۔ انھوں نے اپیل کی کہ اسرائیلی آبادکاروں اور انتہاپسند اسرائیلی وزراء ایتمار بن گویر اور بیتزالیل سموتریچ پر پابندیاں عائد کرنے کی اپیل کی۔ یورپی کمیشن کے مطابق اسرائیلی جارحیت یورپی یونین اسرائیل ایسوسی ایشن معاہدے کے انسانی حقوق اور جمہوری اصولوں کے احترام کو لازمی قرار دینے والے آرٹیکل 2 کی خلاف ورزی ہیں۔ انھوں نے غزہ میں بگڑتی انسانی المیے، امداد کی ناکہ بندی، فوجی کارروائیوں میں شدت اور مغربی کنارے میں E1 بستی منصوبے کی منظوری کو خلاف ورزی کی وجوہات بتایا۔

یورپی کمیشن کی صدر اورسلا فان ڈیر لاین نے فوری جنگ بندی، انسانی امداد کے لیے کھلی رسائی اور یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ دو طرفہ تعاون روک دیا جائے گا۔ تاہم یورپی یونین کے 27 رکن ممالک میں اس تجویز پر مکمل اتفاق نہیں ہے۔ اسپین اور آئرلینڈ معاشی پابندیوں اور اسلحہ پابندی کے حق میں ہیں جبکہ جرمنی اور ہنگری ان اقدامات کی مخالفت کر رہے ہیں۔ یورپی کمیشن کی یہ تجویز اس وقت سامنے آئی ہے جب یورپ بھر میں ہزاروں افراد اسرائیل کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں اور منگل کو اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں غزہ میں اسرائیلی کارروائیوں کو نسل کشی قرار دیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • راولپنڈی؛ خاتون کو واٹس ایپ پر ہراساں، جنسی تعلقات پر مجبور کرنے میں ملوث ملزم گرفتار
  • سکھر: پولیس کا سماجی برائیوں میں ملوث ملزمان کیخلاف کریک ڈائون
  • رکن ممالک اسرائیل کیساتھ تجارت معطل اور صیہونی وزرا پر پابندی عائد کریں، یورپی کمیشن
  • پنجاب اسمبلی میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی اور اسرائیلی دہشتگردی کیخلاف قرارداد منظور
  • امریکہ کو "انسانی حقوق" پر تبصرہ کرنیکا کوئی حق حاصل نہیں، ایران
  • امریکہ کو "انسانی حقوق" پر تبصرہ کرنیکا کو حق نہیں، ایران
  • پاکستان سمیت 16 ممالک کا فلوٹیلا کی سلامتی پر اظہارِ تشویش
  • پنجاب اسمبلی میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی اور اسرائیلی دہشت گردی کیخلاف قرارداد منظور
  • ’گلوبل صمود فلوٹیلا‘ کے خلاف کسی پرتشدد اقدام سے گریز کیا جائے، پاکستان سمیت 16 مسلم ممالک کا انتباہ
  • امریکی کانگریس میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے ذمہ دار پاکستانی حکام پر پابندیوں کا بل