محبت ہوتو ایسی۔۔ پاکستان آنے والے ہندو نوجوان نے اسلام قبول کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
لاہور(نیوز ڈیسک)اکستانی لڑکی کی محبت میں سرحد پار کرنے والے بادل بابو نامی بھارتی نوجوان نے اسلام قبول کرنے کا اعلان کیا ہے۔
جمعہ کو عدالت میں پیشی کے دوران نوجوان نے اترپردیش کے علی گڑھ میں اپنے گھر والوں سے ویڈیو کال پر بات کی۔ بادل نے وکیل کے ذریعے بات چیت میں والدین کو تسلی دی۔ اس نے گھر والوں سے کہا کہ آپ سب میری فکر نہ کریں۔ میں ثناء کے بغیر نہیں رہ سکتا۔ اس لیے میں اسلام قبول کر رہا ہوں۔ اب میں پاکستان میں ہی رہوں گا۔ بھارت واپس آنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
بھارتی نوجوان بادل کے والد کرپال سنگھ اور بھائی روپ کشور نے کہا کہ وہ بادل کے بارے میں فکر مند ہیں۔ انہوں نے بھارتی حکومت سے اس معاملے میں مدد کی اپیل کی ہے.
یادرہے بادل کی 21 سالہ پاکستانی لڑکی ثنا رانی سے ڈھائی سال قبل فیس بک کے ذریعے دوستی ہوئی۔ بعد ازاں یہ دوستی محبت میں بدل گئی۔ اس کے بعد بادل غیر قانونی طریقے سے سرحد پار کر کے پاکستان میں داخل ہو گیا۔ وہ ثنا سے ملنے پنجاب کے ضلع منڈی بہاؤالدین کے گاؤں مونگ پہنچ گیا۔
بغیر ویزہ اور پاسپورٹ کے پاکستان میں داخل ہونے پر اسے 27 دسمبر 2024 کو پنجاب پولیس نے گرفتار کر لیا۔ اس کے بعد اسے 14 دن کی عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا۔ پاکستانی عدالت میں جمعہ کو اس معاملے کی سماعت ہوئی، عدالت میں پیشی کے دوران بادل کے وکیل قیصر اسلام اور حماد نے عدالت میں اپنا کیس پیش کیا۔ سماعت کے بعد وکلا نے ویڈیو کالنگ کے ذریعے بادل کی اس کے والدین سے بات کرائی۔
مزیدپڑھیں:چینی کی قیمت کو پر لگ گئے
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: عدالت میں
پڑھیں:
بھارتی فوجیوں نے بارہمولہ میں دو کشمیری نوجوان شہید کر دیے
ذرائع کے مطابق فوجیوں نے نوجوانوں کو ضلع کے علاقے سرجیون اوڑی نالہ کے قریب محاصرے اور تلاشی کی ایک پرتشدد کارروائی کے دوران ایک جعلی مقابلے میں شہید کیا۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی میں ضلع بارہمولہ میں دو کشمیری نوجوانوں کو ایک جعلی مقابلے میں شہید کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق فوجیوں نے نوجوانوں کو ضلع کے علاقے سرجیون اوڑی نالہ کے قریب محاصرے اور تلاشی کی ایک پرتشدد کارروائی کے دوران ایک جعلی مقابلے میں شہید کیا۔ بھارتی فوج کے ایک افسرنے میڈیا کو بتایا کہ اوڑی نالہ کے قریب سرجیون کے علاقے میں 2 سے 3 افراد کو دیکھا گیا۔ علاقے میں تعینات فوجیوں نے نقل و حرکت کا پتہ لگایا اور انہیں چیلنج کیا جس کے نتیجے میں شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ یہ کارروائی ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب مقبوضہ جموں و کشمیر میں پہلگام واقعے کے بعدجس میں 26 افراد ہلاک ہوئے ہیں اور ان میں زیادہ تر غیر مقامی ہیں، ہائی الرٹ جاری کیا گیا ہے۔