جنوبی وزیرستان سے اغواء ہونے والے چاروں پولیس اہلکار بازیاب
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
جنوبی وزیرستان کے علاقے عمر رغزائی سے اغواء ہونے والے چاروں پولیس اہلکار چھوڑ دیے گئے۔
ڈی پی او ارشد خان چاروں پولیس اہلکاروں کو بدھ اور جمعرات کی درمیان شب عمر رغزائی پولیس پوسٹ کے قریب سے اغواء کیا گیا تھا۔
ڈی پی او کا کہنا ہے کہ چاروں پولیس اہلکاروں کا اسلحہ اور دیگر سامان سب کچھ بھی واپس کیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: چاروں پولیس
پڑھیں:
کراچی میں دس روز قبل گرفتار دو پولیس اہلکاروں کی گرفتاری ظاہر، ہوشربا انکشافات
دونوں اہلکار ملزمان سال 2023ء میں محکمہ پولیس میں مبینہ طور پر بھاری رشوت دے کر بھرتی ہوئے، کچھ عرصے بعد سے ہی سرکاری اسلحہ و گولیاں چوری کرکے اور اسمگل شدہ غیر قانونی اسلحہ فروخت کرنے لگے۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد میں سی ٹی ڈی انٹیلی جنس ونگ نے دس روز قبل حراست میں لیے گئے دو پولیس اہلکاروں کی گرفتاری فیروز آباد تھانے کی حدود طارق روڈ جھیل پارک کے قریب سے ظاہر کر دی، جن سے ہوشربا انکشافات سامنے آئے ہیں۔ پولیس حکام کے مطابق آئی جی سندھ کی سفارش پر بنائی گئی سی ٹی ڈی آرم باغ ٹریفکنگ مانیٹرنگ ڈیسک نے تقریباً دس روز قبل میٹھادر تھانے میں تعینات کانسٹیبل عبدالقادر میمن اور ڈسٹرکٹ کیماڑی کی شاہین فورس میں تعینات کانسٹیبل اویس عرف لمبا عرف باکسر کو دوران ڈیوٹی حراست میں لیا تھا، گرفتار ملزمان سے بھاری تعداد میں سرکاری و غیر قانونی اسلحہ و ایمونیشن برآمد ہوا تھا۔ گرفتار ملزمان نے دوران تفتیش اہم انکشافات کیے ہیں۔ پولیس حکام کے مطابق دونوں اہلکار ملزمان سال 2023ء میں محکمہ پولیس میں مبینہ طور پر بھاری رشوت دے کر بھرتی ہوئے، کچھ عرصے بعد سے ہی سرکاری اسلحہ و گولیاں چوری کرکے اور اسمگل شدہ غیر قانونی اسلحہ فروخت کرنے لگے۔
گرفتار ملزم اویس نے مدینہ کالونی تھانے کے اسلحہ خانے (کوت) سے سرکاری اسلحہ و گولیاں چوری کرکے فروخت کرنے کیلئے عبدالقادر میمن کو دیا، جس نے جرائم پیشہ عناصر کو فروخت کیں جبکہ ملزم عبدالقادر خود بھی سرکاری کلاشنکوف اور نائن ایم ایم کی گولیاں چوری کرکے فروخت کر چکا ہے۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ ملزمان کو سی ٹی ڈی آرم باغ ٹریفکنگ مانیٹرنگ ڈیسک کی ٹیم نے حراست میں لیا، پولیس اہلکاروں کی نشاندہی پر متعدد ایسے افراد کو بھی حراست میں لیا گیا، جنہیں سرکاری و غیر قانونی اسلحہ فروخت کیا گیا تھا، تاہم تاحال ان زیر حراست افراد میں سے کسی ایک کی بھی گرفتاری تاحال ظاہر نہیں کی گئی۔