Jasarat News:
2025-06-14@10:00:40 GMT

اشتہار

اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT

اشتہار

اشتہار.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

اسرائیل نے امریکی صحافی کو ایرانی حملے کی کوریج سے روک دیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ایران اور اسرائیل کے مابین کشیدگی میں شدت آنے کے بعد خطے میں صورتحال مزید ابتر ہوتی جا رہی ہے، ہفتے کی صبح ایران کی جانب سے اسرائیل پر ایک اور بڑا میزائل حملہ کیا گیا، جو حالیہ کشیدگی میں پانچواں بڑا حملہ قرار دیا جا رہا ہے۔

ایرانی فورسز نے دارالحکومت تل ابیب سمیت مختلف مقامات پر درجنوں میزائل داغے، جس کے نتیجے میں کم از کم چار افراد ہلاک جبکہ 90 سے زائد زخمی ہو گئے۔ حملے میں اسرائیل کے دو جدید ترین ایف-35 اسٹیلتھ طیارے تباہ کیے جانے کا دعویٰ بھی سامنے آیا ہے۔

واقعے کے بعد منظرعام پر آنے والی ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک امریکی صحافی جو متاثرہ مقام سے براہِ راست رپورٹنگ کرنے پہنچا تھا، اسے اسرائیلی سکیورٹی اہلکاروں نے کوریج سے روک دیا۔ سکیورٹی اہلکاروں نے صحافی کو تل ابیب میں حملے کے مناظر اور تباہی کی صورتحال نشر کرنے سے باز رکھا، جس پر آزادی صحافت سے متعلق سوالات بھی اٹھنے لگے ہیں۔

پاسدارانِ انقلاب کے بیان کے مطابق آپریشن وعدہ صادق 3 کے تحت ایران نے اسرائیل میں کئی اہم اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔ اس کارروائی میں اب تک 300 سے زائد میزائل داغے جا چکے ہیں، جن میں بیلسٹک اور کروز میزائل بھی شامل ہیں۔

واضح رہے کہ ایرانی حملے کے بعد اسرائیل کی سکیورٹی فورسز ہائی الرٹ پر ہیں اور میڈیا کی نقل و حرکت پر بھی سخت نظر رکھی جا رہی ہے، ایران نے اسرائیلی جارحیت کے جواب میں جوابی حملے کیے، جنہیں وعدۂ صادق 3 (وعدہ صادق سوم) کا نام دیا گیا۔

متعلقہ مضامین