یوتھ پروگرام نوجوانوں کی ترقی وبہبود کا فلیگ شپ پروگرام ہے: وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
اسلام آباد( ڈیلی پاکستان آن لائن ) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ”وزیراعظم یوتھ پروگرام“ نوجوانوں کی ترقی و بہبود کا فلیگ شپ پروگرام ہے۔
نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق اسلام آباد میں دولت مشترکہ ایشیاءیوتھ الائنس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ دولت مشترکہ یوتھ الائنس سمٹ کی میزبانی پر خوشی ہے، حکومت اور عوام کی جانب سے شرکاءکو خوش آمدید کہتا ہوں،پاکستان دولت مشترکہ کا بانی رکن ہے۔
انہوں نے کہا کہ چیلنجز سے نمٹنے میں دولت مشترکہ رکن ممالک کے درمیان بہترین شراکت داری کا پلیٹ فارم ہے، دولت مشترکہ کے رکن ممالک کی 60فیصد آبادی 30سال سے کم عمر ہے، دولت مشترکہ ممالک کا مستقبل نوجوانوں پر منحصر ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہمیں نوجوانوں کی صلاحیتوں کو نکھارنا ہے، نوجوانوں کو جدید ٹیکنالوجی اور فنی تعلیم سے آراستہ کرنا ہے، نوجوان پرامن اورخوشحال مستقبل کی ضمانت ہیں، نوجوانوں کی بہبود اورترقی کے حوالے سے پنجاب اوروفاق نے متعدد منصوبے شروع کئے ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ پنجاب ایجوکیشن انڈوومنٹ فنڈ کے ذریعے کمزور مالی وسائل کے ہونہار طلبا کو وظائف دیئے گئے، اسلام آباد،گلگت بلتستان ،آزاد کشمیر اوربلوچستان کے دوردراز علاقوں میں دانش سکول قائم کررہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ”وزیراعظم یوتھ پروگرام “ نوجوانوں کی ترقی وبہبود کا فلیگ شپ پروگرام ہے، میں نے اپنی تمام سیاسی زندگی میں نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے حوالے سے اقدامات اٹھائے۔
قبل ازیں وزیراعظم شہبازشریف قومی یوتھ کونسل کے ارکان سے حلف لیا اور نوجوانوں میں ایوارڈز بھی تقسیم کئے۔
بڑی کامیابی ۔۔۔اعلیٰ سطح کا امریکی سرمایہ کاروں کا وفد پاکستان پہنچ گیا،وفد کی قیادت ٹرمپ خاندان کے قریبی بزنس پارٹنر کر رہے ہیں: ذرائع
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: نوجوانوں کی دولت مشترکہ
پڑھیں:
صدر طیب اردوان کی مشترکہ نیوز کانفرنس میں اسرائیل کی حمایت پر جرمن چانسلر پر سخت تنقید
اسرائیل کی حمایت کرنے پر ترک صدر رجب طیب اردوان مشترکہ نیوز کانفرنس کے دوران جرمن چانسلر پر برس پڑے۔
صدر طیب اردوان نے اسرائیل کی حمایت میں جواب دینے پر جرمن چانسلر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کیا جرمنی کو نظر نہیں آتا کہ اسرائیل نے غزہ پر کل پھر بم برسائے، غزہ میں نسل کشی نہیں نظر آتی؟
واضح رہے کہ اس سے قبل صحافی کے ایک سوال پر جرمن چانسلر فریڈرک مرز نے کہا تھا کہ جرمنی اسرائیل کے قیام کے وقت سے اس کے ساتھ کھڑا ہے اور ہمیشہ کھڑا رہے گا، حماس یرغمالی رہا کر دیتی تو غیر ضروری اموات سے بچا جا سکتا تھا۔