بنگلہ دیش نیوی کا جہاز کراچی میں ’انٹرنیشنل فلیٹ ریویو‘ میں حصہ لے گا
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
بنگلہ دیش کا نیول شپ بی این ایس سومودرا جوئے انٹرنیشنل فلیٹ ریویو میں شرکت کے لیے کراچی کی سمت گامزن ہے۔ یہ جہاز اتوار 26 جنوری کو (چٹوگرام) چٹاگانگ بندرگاہ سے روانہ ہوا تھا۔سومودرا جوئے 7 سے 11 فروری تک کراچی پورٹ پر قیام کرے گا .جس دوران ’مشق امن 2025‘ کے عنوان سے ایک مشق ہوگی۔جہاز کی قیادت کیپٹن محمد شہریار عالم کر رہے ہیں اور اس میں 33 افسران سمیت کل 274 ملاح سوار ہیں۔ چٹاگانگ نیول زون کے ریئر ایڈمرل میر ارشاد علی جہاز کی روانگی کے وقت چٹاگانگ بندرگاہ پر موجود تھے۔بنگلہ دیش کا چٹاگانگ پورٹ اور پاکستان کی کراچی بندرگاہ کے درمیان براہ راست سمندری رابطہ 14 نومبر 2024 کو شروع ہوا۔ 21 دسمبر 2024 کو MV Yuan Jiang Fa Zhong نامی جہاز 825 TEUs کنٹینرز لے کر کراچی سے چٹاگانگ بندرگاہ پہنچا۔ اپنے پچھلے سفر پر جہاز نے 370 TEUs کنٹینرز کو چٹاگانگ پہنچایا تھا۔حال ہی میں دونوں ممالک کے درمیان فوجی سطح کے دورے بھی ہوئے ہیں۔ 17 جنوری کو بنگلہ دیش کی فوج کے 6 اعلیٰ افسران پاکستان کے 6 روزہ دورے کے بعد بنگلہ دیش واپس پہنچے تھے۔21 جنوری کو 4 رکنی پاکستانی فوجی وفد تین روزہ دورے پر بنگلہ دیش پہنچا۔ اس سے قبل کی رپورٹس نے JF-17 تھنڈر لڑاکا طیاروں کی خریداری میں بنگلہ دیش کی دلچسپی کو بھی اجاگر کیا تھا، جو پاکستان اور چین مشترکہ طور پر تیار کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ انٹرنیشنل فلیٹ ریویو (آئی ایف آر) ایک سمندری مشق ہے .
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: بنگلہ دیش
پڑھیں:
وائٹ ہاؤس میں صحافیوں کے داخلے پر نئی پابندیاں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) وائٹ ہاؤس نے صحافیوں کے داخلے پر سخت پابندیاں عائد کردیں ،جس کے بعد امریکا میں آزادی صحافت کے حوالے سے نئی بحث چھڑگئی ۔ نئی پالیسی کے تحت صحافی اب وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری یا دیگر اعلیٰ حکام کے دفاتر میں بغیر اجازت داخل نہیں ہوسکیں گے۔ اس کے علاوہ اپر پریس روم میں داخلہ بھی صرف پیشگی اجازت کے ذریعے ممکن ہوگا، جس کے بغیر کسی کو رسائی نہیں دی جائے گی۔ وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ یہ فیصلہ فوری طور پر نافذ العمل ہے اور اس کا مقصد حساس معلومات کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔ گزشتہ ماہ پینٹاگون میں بھی اسی نوعیت کی پابندیاں عائد کی گئی تھیں، جن پر امریکی صحافتی حلقوں نے سخت ردِعمل دیا تھا۔ حکام کا کہنا ہے کہ پالیسی تمام میڈیا اداروں پر یکساں لاگو ہوگی اور کسی کو استثنا حاصل نہیں ہوگا۔