پی ٹی آئی نے مذاکرات سے بھاگ کر اچھا موقع ضائع کیا،اب وزیراعظم کی پیش کش سےفائدہ اٹھائے،عرفان صدیقی
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
اسلام آباد:
حکومت کی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان اور ن لیگ کے سینیٹر عرفان صدیقی نے پی ٹی آئی کو مذاکرات چھوڑنے پر غیر سیاسی اور غیر جمہوری قرار دے دیا۔
سماجی رابطے کی سائٹ پر اپنے ایک بیان مین انہوں نے کہا کہ یک طرفہ طور پر مذاکراتی عمل سے نکل کر پی ٹی آئی نے نہ صرف غیر سیاسی اور غیر جمہوری سوچ کا مظاہرہ کیا بلکہ اپنے مطالبات کے حوالے سے ایک اچھا موقع بھی ضائع کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی سے یہ گاڑی تو چھوٹ گئی ہے، اب انہیں وسیع تر مذاکرات کے لئے وزیر اعظم کی تازہ پیشکش سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔پی ٹی آئی کو جان لینا چاہیے کہ سڑکیں،چوک، دھرنے اور لانگ مارچ نہ اسے پہلے کسی منزل تک لے کر گئے ہیں نہ اب لے کر جائیں گے۔
انہوں نے واضح کیا کہ ہر مسئلے کا حل صرف سنجیدہ اور بامعنی مذاکرات ہی سے نکلتا ہےم پی ٹی آئی جتنا جلدی یہ بات سمجھ لے اس کے لئے اتنا ہی اچھا ہوگا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
وزیراعظم کا آزاد کشمیر میں مذاکراتی عمل کی کامیابی کا خیر مقدم
—فائل فوٹووزیراعظم شہباز شریف نے آزاد کشمیر میں مذاکرتی عمل کی کامیابی کا خیرمقدم کرتے ہوئے مذاکراتی کمیٹی کے ارکان کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔
ایک بیان میں وزیراعظم نے کہا کہ امن کا قیام اور حالات کا معمول پر آنا خوش آئند ہے، سازشیں اور افواہیں آخر کار دم توڑ گئیں۔
انہوں نے کہا کہ تمام معاملات خوش اسلوبی سے حل ہوئے، حکومت کشمیری بھائیوں کے مسائل حل کرنے کے لیے ہر وقت تیار ہے، عوامی مفاد اور امن ترجیح ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ آزاد کشمیر کی خدمت کرتے رہیں گے، کشمیری بھائیوں سے گزارش ہے افواہوں پر کان دھرنے سے گریز کریں۔
آزاد کشمیر کابینہ کا سائز کم کر کے 20 وزرا اور مشیروں تک محدود کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ پہلے بھی کشمیری بہن بھائیوں کے حقوق کے محافظ تھے اور آئندہ بھی رہیں گے۔
واضح رہے کہ وفاقی وزراء کی کمیٹی اور جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے درمیان معاہدے کے نکات سامنے آگئے۔
آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں حکومتی اور عوامی ایکشن کمیٹی کے ارکان نے مشترکہ پریس کانفرنس میں معاہدے کا اعلان کیا تھا۔
وفاقی وزراء کی کمیٹی اور جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے معاہدے کے تحت پُرتشدد واقعات سے ہونے والی اموات پر انسداد دہشتگردی کے تحت مقدمات درج ہوں گے اور جاں بحق افراد کے لواحقین اور زخمیوں کو معاوضہ دیا جائے گا۔
وفاقی وزراء کی کمیٹی اور جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے معاہدے کے تحت 30 دن میں مظفرآباد اور پونچھ ڈویژن میں دو اضافی سیکنڈری ایجوکیشن بورڈ بنائے جائیں گے جبکہ موجودہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ کو 90 دن میں اصل شکل اور عدالتی فیصلے کے مطابق کیا جائے گا۔