Juraat:
2025-11-02@18:33:03 GMT

پی ٹی آئی کے بعد حکومت نے بھی مذاکراتی عمل ختم کردیا

اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT

پی ٹی آئی کے بعد حکومت نے بھی مذاکراتی عمل ختم کردیا

 

٭تحریک انصاف والے جس تیزی سے مذاکرات کے لیے آئے ،اسی تیزی سے واپس چلے گئے
٭مذاکرات میں اس وقت نہ تعطل ہے اور نہ ہی کوئی بریک ڈاؤن ہے، یہ ختم ہو چکے ہیں، انٹرویو

( جرأت نیوز )پی ٹی آئی کے مذاکراتی عمل سے باہر نکلنے اور وزیراعظم کی جانب سے دوبارہ بات چیت کی پیشکش کو مسترد کیے جانے پر حکومت نے بھی مذاکراتی عمل ختم کر دیا۔ حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات کے لیے حکومتی کمیٹی کے ترجمان اور مسلم لیگ (ن)کے رہنما سینیٹر عرفان صدیقی نے تصدیق کردی۔سعودی اخبار کوانٹرویو میں سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کا سلسلہ ختم ہوچکا ہے، تحریک انصاف والے جس تیزی کے ساتھ مذاکرات کے لیے آئے تھے اسی تیزی سے واپس چلے گئے ،ان کا واحد اور حقیقی مطالبہ عمران خان اور دیگر رہنماں کی فوری رہائی تھی جس کا راستہ یہی ہے کہ وہ وزیراعظم سے کہیں کہ وہ صدر کو ان کی سزا معاف کرنے کی سفارش کریں۔انہوں نے کہا کہ مذاکرات میں اس وقت نہ تعطل ہے اور نہ ہی کوئی بریک ڈاؤن ہے، یہ ختم ہو چکے ہیں، وزیراعظم کی پیشکش کے باوجود ان کی طرف سے جو جوابات آئے ہیں وہ آپ کے سامنے ہیں آج 31 جنوری ہے، ان کی جانب سے جو ڈیڈ لائن دی گئی تھی وہ بھی آچکی ہے، انھوں نے اپنی کمیٹی بھی تحلیل کر دی ہے تو اب یہ ختم ہو چکے ہیں۔عرفان صدیقی نے کہا کہ پی ٹی آئی کے چارٹر آف ڈیمانڈ میں بہت سے مطالبات ایسے تھے جن کی بنیاد پر اعتماد سازی ہو سکتی تھی، ان میں بہت سے پر ہم نے غور کر لیا تھا، جوڈیشل کمیشن بنانے کے مطالبے پر بھی ‘ریڈ کراس’ نہیں لگایا تھا، ہمارے وکلا کا مشورہ تھا کہ جب معاملات عدالتوں میں ہوں تو اس پر جوڈیشل کمیشن نہیں بن سکتا۔انہوں نے کہا کہ اس کے باوجود ہم نے دو ٹوک جواب دینے کے بجائے یہ سوچا تھا کہ ہم یہ جواب دیں گے کہ ہمارے وکلا کی یہ رائے ہے آپ اپنے وکلا کو بلا لیں جو اپنی رائے دیں۔ ہمیں قائل کریں اور ہم مل کر بیچ کا کوئی راستہ نکال لیں گے۔عرفان صدیقی نے کہا کہ اعتماد سازی کے حوالے سے بھی ہم نے اور بھی بہت سی چیزوں پر کام کر لیا تھا۔کیا اقدامات کیے گئے؟ اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وہ ابھی تک خفیہ ہیں اور اگر وہ سامنے آنا تھے تو تحریک انصاف کے ذریعے ہی سب تک پہنچنا تھے، ہم نے جو دستاویز تیار کی تھیں وہ حرفِ آخر بھی نہیں بلکہ اس کو ورکنگ پیپر کا نام دیا گیا تھا جس کی تراش خراش ممکن تھی اور اگر وہ آتے اور بیٹھتے تو ان کے لیے اس میں کئی ایک اطمینان بخش چیزیں تھیں۔

.

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان کردیا

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)حکومت نے آئندہ 15 روز کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا اعلان کردیا۔وزارت خزانہ کے مطابق پیٹرول کی فی لیٹرقیمت میں 2 روپے 43 پیسے  اور ڈیزل 3 روپے 2 پیسے فی لیٹر مہنگا کیاگیا۔نوٹیفیکیشن کے مطابق پیٹرول کی فی لیٹر قیمت 2 روپے  43 پیسے اضافے کے بعد 265 روپے 45 پیسے ہوگئی جبکہ ڈیزل کی فی لیٹر قیمت 278 روپے 44 پیسے فی لیٹر ہوگی۔پیٹرول اور ڈیزل کی نئی قیمتوں کا اطلاق رات 12 بجے سے ہوگیا۔

مزید :

متعلقہ مضامین

  • خیبر، دہشتگردوں نے جرگہ مذاکرات پر مغوی پولیس اہلکار کو رہا کردیا
  • خیبر،جرگہ مذاکرات، دہشتگردوں نے مغوی پولیس اہلکار رہا کردیا
  • جہادِ افغانستان کے اثرات
  • غلط بیانی قابل قبول نہیں، پاکستان نے استنبول مذاکرات سے متعلق افغان طالبان کا بیان مسترد کردیا
  • پیٹرول اور ڈیزل مہنگا، حکومت نے نئی قیمتوں کا اعلان کردیا
  • ای چالان نے مشکلات میں مبتلا کردیا ہے‘سنی تحریک
  • پاک افغان تعلقات اورمذاکرات کا پتلی تماشہ
  • حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان کردیا
  • حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں اضافہ کردیا
  • کالعدم تحریک لبیک کے جنوبی پنجاب کے ٹکٹ ہولڈرز نے جماعت سے علیحدگی کا اعلان کردیا