Jasarat News:
2025-11-04@05:26:05 GMT

ایف بی آر کا ایس آر او 55(i)/2025 سرکا درد بن گیا

اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT

کراچی (کامرس رپورٹر)فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آ) کے ایس آر او 55(i)/2025 کے ذریعے متعارف کرائی گئی ماہانہ اسٹاک اسٹیٹمنٹس، صارف ڈیٹا، پیچیدہ خرید و فروخت اور اسٹاک رپورٹس جمع کرانے کی نئی شرائط آگاہی نہ ہونے کی وجہ سے تاجروں کے لیے سردرد بن گیا ہے خاص طور پر چھوٹے تاجروں کے لیے پیچیدہ شرائط کو پورا کرنا دشوار ہے۔ اس ضمن میں پاکستان کیمیکلز اینڈ ڈائز مرچنٹس ایسوسی ایشن (پی سی ڈی ایم اے) کے چیئرمین سیلم ولی محمد نے کہا ہے کہ بزنس کمیونٹی معاشی استحکام کی حامی ہے اور ہر گز ایف بی آر کے اقدامات کی مخالف نہیں تاہم یہ انتہائی ضروری ہے کہ کسی بھی نئے اقدام یا پالیسی نافذ کرنے سے پہلے اس کے بارے میں آگاہی اور شعور ضرور بیدار کیا جائے تاکہ بزنس کمیونٹی اسے بوجھ نہ سمجھے اور اس کی تعمیل میں ایف بی آر کے ساتھ اپنا تعاون پیش کرسکے۔چیئرمین پی سی ڈی ایم اے کا مزید کہنا تھا کہ ایس آر او 55(i)/2025 کے تحت اسٹاک کی تفصیلات جمع کرانے کی پیچیدہ شرائط سے متعلق آگاہی نہ ہونے سے چھوٹے پیمانے کے کاروباری اداروں اور تاجروں کے لیے بروقت ماہانہ سیلز ٹیکس ریٹرنز فائل کرنا مشکل دکھائی دیتا ہے کیونکہ درآمدکنندگان، تاجر اور ہول سیلرز جوکم منافع کے باعث پیشہ ور اکاؤنٹنٹس یا ٹیکس ماہرین کے اخراجات کا بوجھ ہر گز برداشت نہیں کر سکتے لہٰذا ایف بی آر کو چاہیے کہ وہ تاجر برادری کی مشکلات کا ادراک کرتے ہوئے مذکورہ ایس آر او پر فوری عمل درآمد کے بجائے کچھ وقت دے اور تاجروں کے لیے آگاہی سیشن رکھے جائیں ۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: تاجروں کے لیے ایف بی ا ر ایس ا ر او ا گاہی

پڑھیں:

اسٹاک مارکیٹ ہفتہ بھار دباؤ میں رہی، سرمایہ کاروں پر خدشات کے سائے گہرے

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں گزشتہ ہفتے کاروباری سرگرمیاں غیر یقینی معاشی اور جغرافیائی حالات کے زیرِ اثر رہیں۔

شرحِ سود برقرار رہنے کے باوجود انسٹی ٹیوشنل سرمایہ کاروں اور میوچل فنڈز کی جانب سے بڑے پیمانے پر فروخت کے رجحان نے مارکیٹ پر منفی دباؤ ڈالا۔ پورے ہفتے کے دوران سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال نہ ہوسکا جب کہ اپ سائیڈ پرافٹ ٹیکنگ کے باعث انڈیکس میں اتار چڑھاؤ کے بعد مندی نے گرفت مضبوط کرلی۔

سرحدی کشیدگی نے بھی مارکیٹ کے ماحول کو مزید غیر مستحکم کیا، جبکہ افغان طالبان کے ساتھ مذاکراتی ڈیڈلاک نے بھی سرمایہ کاروں کے خدشات کو بڑھایا۔ لسٹڈ کمپنیوں کے غیر تسلی بخش مالیاتی نتائج نے مزید منفی اثرات مرتب کیے اور حصص کی فروخت میں اضافہ دیکھا گیا۔

ہفتے کے بیشتر سیشنز مندی کی لپیٹ میں رہے، تاہم آخری کاروباری دن کچھ مثبت خبریں منظرِ عام پر آئیں ، جن میں پاک افغان ڈیڈلاک کے خاتمے اور جنگ بندی پر اتفاق شامل تھا۔ اس پیشرفت کے بعد مارکیٹ میں معمولی تیزی دیکھی گئی۔

مزید برآں آئی ایم ایف کی جانب سے ممکنہ ریلیف اور پی آئی اے کی نجکاری کی راہ ہموار ہونے کی اطلاعات نے بنیادی عوامل (فنڈامینٹلز) میں کچھ بہتری پیدا کی۔

اعداد و شمار کے مطابق ہفتہ وار مندی کے باعث سرمایہ کاروں کے مجموعی 2 کھرب 52 ارب 94 کروڑ روپے سے زائد ڈوب گئے۔ مارکیٹ کی مجموعی سرمایہ کاری گھٹ کر 185 کھرب 61 ارب روپے تک محدود رہ گئی۔

متعلقہ مضامین

  • حج 2026، عازمین حج پر اہم شرائط عائد ؛ بڑی پابندیاں لگ گئیں
  • ہفتے بھر مندی کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں نئی جان، انڈیکس میں 2,000 پوائنٹس کا اضافہ
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مثبت رجحان
  •  تاجروں کے بعد غیر قانونی جائیداد اور گھروں کی خرید و فروخت کرنے والوں کیخلاف بھی شکنجہ سخت 
  • پاکستان اور کینیڈا کا ہائبرڈ بیج، لائیو اسٹاک کی افزائش میں تعاون بڑھانے پر غور
  • سندھ لائیو اسٹاک کے تحت 65 موبائل ایمبولینسز خریدنے کا فیصلہ
  • کراچی میں 3 انتہائی مطلوب بھتہ خور گرفتار
  • کراچی: خواجہ اجمیر نگری سے 3 انتہائی مطلوب بھتہ خور گرفتار
  • اسٹاک مارکیٹ ہفتہ بھار دباؤ میں رہی، سرمایہ کاروں پر خدشات کے سائے گہرے
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں رواں ہفتہ کیسا رہا؟