اسلام آباد : سٹیمپ پیپرز کا اجرا بایومیٹرک ویری فکیشن سے مشروط
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
اسلام آباد (نیوزڈیسک)وفاقی دارالحکومت میں جعلی سٹیمپ پیپر کے سدباب کیلئے سٹیمپ پیپرز کا اجرا بائیو میٹرک ویریفکیشن سے مشروط کردیا گیا، ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کی جانب سے سٹیمپ وینڈرز کو بایو میٹرک ویریفکیشن کیلئے ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔
ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے اس حوالے سے کہا ہے کوئی بھی وینڈر نادرا بایو میٹرک کے بغیر اسٹیمپ پیپرز جاری نہیں کر سکے گا، بایو میٹرک کے بغیر جاری ہونیوالے تمام اسٹیمپ پیپرز جعلی تصور ہوں گے۔ ڈی سی اسلام آباد نے کہا کہ بائیو میٹرک کے بعد شہر سے جعلی اسٹیمپ پیپرز کا خاتمہ ہو جائے گا،
جعلی اسٹیمپ پیپرز کی وجہ سے شہریوں کو ریونیو اور دیگر معاملات میں مسائل کا سامنا تھا، جبکہ جعلی اسٹیمپ پیپرز کی وجہ سے کئی فراڈ کے کیسز بھی رپورٹ ہوئے۔ عرفان میمن نے کہا کہ سٹیمپ پیپرز کے اوپر موجود بائیو میٹرک سلپ سے ویریفکیشن کا عمل بھی آسان ہوگا اور بائیو میٹرک ویریفکیشن کے بعد شہری محفوظ ٹرانزیکشنز کر سکیں گے۔
ایلون مسلک کے 120اسٹار لنک سیٹلائٹ گر کر تباہ
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: اسٹیمپ پیپرز سٹیمپ پیپرز بائیو میٹرک اسلام ا باد
پڑھیں:
جعلی ڈگری کیس، جمشید دستی کو 7سال قید کی سزا
ملتان کی سیشن عدالت نے سابق رکن قومی اسمبلی جمشید دستی کو جعلی ڈگری کیس میں 7 سال قید کی سزا سنادی ہے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے جولائی 2022 میں اسی کیس میں جمشید دستی کو نااہل قرار دیا تھا، تاہم وہ عام انتخابات 2024 میں مظفرگڑھ سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوگئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: الیکشن کمیشن نے جمشید دستی کو نااہل قرار دیدیا
یاد رہے کہ سابق رکن قومی اسمبلی جمشید دستی نے جعلی یا کالعدم قرار دی گئی 7 تعلیمی اسناد حاصل کر کے نیا ’ریکارڈ‘ قائم کیا۔ انہوں نے یہ جعلی ڈگریاں ڈی جی خان، ملتان، بہاولپور سے لے کر کراچی تک کے تعلیمی اداروں سے ’حاصل‘ کیں۔ تاہم، الیکشن کمیشن آف پاکستان (ECP) نے حال ہی میں ان کی ڈگریاں جعلی ثابت ہونے پر انہیں نا اہل قرار دے دیا ہے۔
جمشید دستی کی ڈگریاں، ایک کے بعد ایک جعلیای سی پی میں دائر ریفرنس کے مطابق، شکایت کنندہ کے وکیل بیرسٹر ظفراللہ خان نے جو ریکارڈ پیش کیا، اس کے مطابق:
2002: جمشید دستی کی میٹرک کی سند منسوخ قرار دی گئی۔
2005: انٹرمیڈیٹ کی سند بھی غیر معتبر ثابت ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: نااہل رکن قومی اسمبلی جمشید دستی نے 7 جعلی ڈگریاں حاصل کرنے کا انوکھا ریکارڈ کیسے قائم کیا؟
یہ بھی پڑھیے الیکشن کمیشن نے جمشید دستی کو نااہل قرار دیدیا
2008: انہوں نے ’شہادت العالیہ‘ (ایک دینی سند جو اُس وقت گریجویشن کے برابر سمجھی جاتی تھی) حاصل کی اور اسی بنیاد پر قومی اسمبلی کا انتخاب لڑا۔ تاہم، جب معاملہ سپریم کورٹ میں پہنچا، تو اس وقت کے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں بینچ نے جمشید دستی کے دینی علم کا امتحان لیا مگر وہ ایک بھی سوال کا جواب نہ دے سکے اور مجبوراً مستعفی ہو گئے۔
جعلی FA اور BA، پھر LLB کی کوششبعدازاں، جمشید دستی نے اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور سے FA اور BA کی اسناد حاصل کیں اور BA کی بنیاد پر قانون کی ڈگری (LLB) کے لیے داخلہ لیا، لیکن پہلے سال میں ناکام ہو گئے۔
2024 کے عام انتخابات میں انہوں نے انہی ڈگریوں کی بنیاد پر حصہ لیا اور کامیاب بھی ہوئے، مگر جب ان کی تعلیمی اسناد کی جانچ پڑتال ہوئی تو معلوم ہوا کہ
FA اور BA دونوں ڈگریاں جعلی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی میں جمشید دستی کا پی ٹی آئی قیادت کو سجدہ، اصل بات کیا ہے؟
یہ بھی پڑھیے قومی اسمبلی میں جمشید دستی کا پی ٹی آئی قیادت کو سجدہ، اصل بات کیا ہے؟
انہوں نے ایک نئی FA ڈگری کراچی بورڈ سے جمع کروائی، مگر وہاں بھی تضادات سامنے آئے — کراچی بورڈ کے ریکارڈ میں ان کا نام جمشید احمد تھا، جبکہ اصل قانونی نام جمشید احمدہے، والد کا نام تو ایک جیسا تھا مگر پیدائش کی تاریخ مختلف۔
اثاثے چھپانے کا الزام، نااہلی میں مزید وزنالیکشن کمیشن کو اثاثے چھپانے کے بھی شواہد ملے، جس کے بعد نااہلی کے فیصلے کو تقویت ملی۔
’جعلی ڈگری سیاست‘ کا انجامجمشید دستی کی جانب سے تعلیمی اور قانونی نظام کا مسلسل غلط استعمال نہ صرف جمہوری اقدار بلکہ عوامی اعتماد کے لیے بھی سوالیہ نشان بن گیا ہے۔ ان کا یہ ’ریکارڈ‘ ملک میں جعلی ڈگری کے مسئلے کو ایک بار پھر نمایاں کر گیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news جعلی ڈگری کیس جمشید دستی رکن قومی اسمبلی سیشن عدالت قید ملتان نااہل