جنید اکبر نے خود کو وزیراعلیٰ کی کارکردگی س بری الذمہ قرار دیدیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
پبلک اکاونٹس کمیٹی کے سربراہ اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) خیبرپختونخوا کے صدر جنید اکبر نےخود کو وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی کارکردگی سے بری الذمہ قرار دیدیا ہے۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو میں جنید اکبر نے کہا کہ پارٹی میں میری یا علی امین گنڈاپور کی کوئی اہمیت نہیں، اہم صرف بانی پی ٹی آئی اور ووٹرز ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) خیبرپختونخوا کے نئے صدر جنید اکبر خان نے وفاق کودھمکی دے دی اور دعویٰ کیا کہ بانی پی ٹی آئی 2025 میں رہا ہو جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی کارکردگی میرے دائرہ اختیار میں نہیں، بانی پی ٹی آئی نے مجھے صوبائی حکومت کی کارکردگی دیکھنے کی ذمے داری نہیں دی۔
پی ٹی آئی خیبر پختونخوا کے صدر نے مزید کہا کہ صوابی جلسے کے ہمارے دو مقصد تھے، ایک مقصد فنانس کا تھا کہ کیا ہم کوئی ایکٹیوٹی کرسکتے ہیں یا نہیں، دوسرا لوگ غلط فہمی پھیلا رہے تھے کہ 26 نومبر کے بعد لوگ نہیں نکلیں گے۔
اُن کا کہنا تھا کہ میں نے کبھی نہیں کہا کہ گولیاں ساتھ لانی ہیں، میں نے کہا تھا گولیاں کھانے کی تیاریوں کے ساتھ آئیں گے۔
جنید اکبر نے یہ بھی کہا کہ میں نے کبھی نہیں کہا کہ کرپشن پر کمیٹی بناؤں گا، میں نے کہا تھا میں جزا و سزا کا سسٹم پارٹی کے اندر لے آؤں گا، جو محنت کرے گا پارٹی میں رہے گا جو نہیں کرے گا وہ دیکھ لے۔
پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے رکن قومی اسمبلی جنید اکبر نے حکومت کو رواں برس بانی پی ٹی آئی کی رہائی سے متعلق چیلنج دے دیااور کہا کہ بانی جتنی لمبی جیل کاٹ رہے ہیں یہ ہماری خامی ہے۔
انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈاپور کا جلسے کی حوالے سے مکمل تعاون حاصل تھا، وزیراعلیٰ نے بار بار مجھے رابطہ کرکے کہا اگر کچھ فنانس کی ضرورت ہو تو بتائیں۔
پی ٹی آئی خیبر پختونخوا کے صدر نےکہا کہ بانی پی ٹی آئی کے خط کا جواب آئے یا نہ آئے اس سے ہمارا کوئی تعلق نہیں، مجھے سنگل وکٹ ٹھیک سے کھیلنا نہیں آتا تو میں ڈبل وکٹ کیسے کھیلوں گا، علی امین کی ذمہ داریاں زیادہ تھیں اس لیے انہیں پارٹی صدارت سے ہٹایا گیا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی ا ئی جنید اکبر نے کی کارکردگی علی امین
پڑھیں:
بانی کے مطابق آپریشن حل نہیں ،مذاکرات کے ذریعے امن بحال کیا جائے،علی امین گنڈاپور
اسلام آباد: خیبرپختونخوا کے وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کا مؤقف ہے کہ ملک کو درپیش مسائل کا حل آپریشنز میں نہیں بلکہ مذاکرات کے ذریعے امن کے قیام میں ہے۔
اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کو آئسولیشن میں رکھا گیا ہے، جہاں ان سے ایف آئی اے کے افسران پوچھ گچھ کر رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ایف آئی اے کی ٹیم عمران خان سے ان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ، خاص طور پر ٹوئٹر (ایکس) سے متعلق سوالات کر رہی ہے، جس پر عمران خان نے جواب دیا کہ اکاؤنٹ میرا ہے، اگر کچھ سنجیدہ پوچھنا ہے تو کریں، وقت ضائع نہ کریں۔
وزیر اعلیٰ کے مطابق عمران خان نے ملک میں امن کے قیام کے لیے پھر زور دیا ہے کہ “تمام فریقین کو مذاکرات کی میز پر آنا ہوگا، اور عوام کو اعتماد میں لیا جانا چاہیے۔ ماحولیاتی تبدیلی” پر عمران خان کی پیش گوئی درست ثابت ہوئ
علی امین گنڈاپور نے مزید کہا کہ عمران خان نے برسوں پہلے ماحولیاتی تبدیلی کو ایک بڑا مسئلہ قرار دیا تھا اور آج پوری دنیا اس خطرے کو تسلیم کر رہی ہے۔ جلسے کا مقصد عوامی شعور اور انصاف کی بحالی ہے”
وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں جلد ایک بڑا جلسہ ہوگا، جس کا مقصد عمران خان کی رہائی، قانون کی بالادستی اور عام شہریوں کو ان کے آئینی حقوق دلوانا ہے۔ انہوں نے عوام سے جلسے میں بھرپور شرکت کی اپیل کی۔
ملاقات سے روکنا غیر قانونی ہے
علی امین گنڈاپور نے شکایت کی کہ انہیں بارہا کوشش کے باوجود عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی، حالانکہ عدالتی احکامات موجود ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میری ملاقات کو روکا جا رہا ہے، جو کہ قانون اور عدلیہ کی توہین ہے۔ اگر یہی روش جاری رہی تو میں عدلیہ کے تحفظ کے لیے ریلی نکالوں گا۔”سیاست کو جنازوں سے دور رکھو
اپنے اوپر ہونے والی تنقید کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں فوجی کا بیٹا ہوں، اور ہمیشہ شہدا کا احترام کرتا ہوں۔ میں کسی ایک جنازے پر نہ جا سکا تو اسے سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کا ذریعہ نہ بنایا جائے۔ سیاست کو جنازوں سے نہیں، مسائل کے حل سے جوڑا جائے۔