ترکیہ میں 2024سیاحت کیلئے کامیاب ترین سال
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
ایک لاکھ 35ہزار سے زائد پاکستانیوں سمیت 62.2ملین سیاحوں کی آمد
سال 2024 کے دوران ترکیہ میں عالمی سطح پر سیاحت کے لئے آنے والے بین الاقوامی سیاحوں کی تعداد 9.8 فیصد اضافے سے 6 کروڑ 22 لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے جبکہ کورنا دور سے قبل سال2019 کی سطح کے مقابلے میں سیاحوں کی ترکیہ آمد 20.3 فیصد بڑھ گئی ہے ۔ ان میں ایک لاکھ 35 ہزار سے زائد پاکستانی سیاح بھی شامل ہیں۔ سیاحوں کی آمد و رفت ، قیام و طعام اور سیر و تفریح سے ترکیہ کو 61.
ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
بابا گرونانک کا جنم دن، پاکستان دنیا بھر سے آنے والے سکھوں کی میزبانی کیلئے تیار
سِکھ برادری کے روحانی پیشوا بابا گرو نانک کے جنم دن کی تقریبات کی تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق جنم دن کی مرکزی تقریب 5 نومبر کو گوردوارہ جنم استھان ننکانہ صاحب میں منعقد ہو گی، جہاں پاکستان سمیت دنیا بھر سے یاتری حاضری دیں گے۔
اس حوالے سے متروکہ وقف املاک بورڈ کے زیر اہتمام ایک اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا جس کی صدارت ایڈیشنل سیکرٹری شرائنز ناصر مشتاق نے کی، جبکہ چیئرمین بورڈ ڈاکٹر ساجد محمود چوہان نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔
اجلاس میں پولیس، رینجرز، کسٹمز، امیگریشن، واپڈا اور ضلعی انتظامیہ سمیت متعلقہ اداروں کے نمائندے شریک ہوئے۔ اجلاس کو بریفنگ دی گئی کہ یاتریوں کو سیکورٹی، رہائش، سفری سہولیات اور طبی امداد کی فراہمی کے لیے جامع منصوبہ بندی کر لی گئی ہے۔
پاکستان نے بھارتی سکھ یاتریوں کو بھی تقریبات میں شرکت کی دعوت دی تھی، تاہم بھارت کی وزارت خارجہ نے 22 اگست 2025 کو اعلان کیا تھا کہ وہ اپنے شہریوں کو پاکستان نہیں بھیجے گی۔
اس فیصلے کے باوجود پاکستان نے واضح کیا ہے کہ وہ دنیا بھر سے آنے والے سکھ یاتریوں کو خوش آمدید کہے گا اور ان کے لیے ہر ممکن سہولت فراہم کرے گا۔
ایڈیشنل سیکرٹری شرائنز ناصر مشتاق نے اجلاس کو بتایا کہ یاتریوں کی سہولت کے لیے نئی بسیں فراہم کی جائیں گی، جبکہ سی سی ٹی وی کیمروں، واک تھرو گیٹس اور اضافی نفری کے ذریعے سیکورٹی کے انتظامات کو حتمی شکل دی جا رہا ہے۔ واپڈا نے لوڈشیڈنگ کم سے کم رکھنے کی یقین دہانی کرائی ہے اور ہنگامی صورتحال میں جنریٹرز فراہم ہوں گے۔
سیکرٹری متروکہ وقف املاک بورڈ فرید اقبال نے اجلاس میں ہدایت کی کہ تمام ادارے یاتریوں کی آمد و رفت اور قیام کے حوالے سے اپنے انتظامات مقررہ وقت پر مکمل کریں تاکہ یہ مذہبی تقریب محفوظ اور شایانِ شان انداز میں منعقد ہو۔