عمر کوٹ میں ڈاکٹر شاہنواز قتل کیس میں میڈیکو لیگل آفیسر گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
ڈاکٹر شاہنواز کمبھار کے ماورائے عدالت قتل کیس میں اہم پیش رفت کرتے ہوئے ایف آئی اے نے میڈیکو لیگل آفیسر کو میر پور خاص سے گرفتار کرلیا ہے۔
ایف آئی اے میرپور خاص ڈاکٹر شاہنواز کمبھار قتل کیس میں اہم کارروائی کرتے ہوئے میڈیکو لیگل آفیسر ڈاکٹر منتظر مہدی کو پوسٹ مارٹم رپورٹ میں تشدد کے شواہد چھپانے کے الزام کے تحت میرپور خاص سے گرفتار کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ڈاکٹر شاہنواز کو جعلی پولیس مقابلے میں قتل کیا گیا، وزیرداخلہ سندھ
ایف آئی اے اعلامیے کے مطابق ڈاکٹر شاہنواز کے قتل میں ملوث پولیس افسران کے خلاف تحقیقات جاری ہے، ملزمان کے خلاف قتل، دہشتگردی ، کسٹوڈیل ٹارچر ایکٹ کے تحت مقدمہ بھی درج کیا جاچکا ہے۔
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق ملزم ڈاکٹر منتظر مہدی کو گرفتار کر کے تفتیش کا اغاز کر دیا گیا ہے، ڈاکٹر شاہنواز قتل کیس میں ملوث عناصر کی گرفتاری کے لیے کارروائیاں جاری ہیں، ملزمان کی گرفتاری کے لیے تمام تر وسائل کو بروئے کار لایا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں:سندھ ہیومن رائٹس کمیشن نے ڈاکٹر شاہنواز کے قتل میں پولیس کی ناکامیوں سے پردہ اٹھادیا
واضح رہے کہ گزشتہ برس 20 ستمبر کو سندھ کے علاقے عمر کوٹ میں پولیس نے توہین مذہب کے الزام کا سامنا کرنے والے ڈاکٹرشاہنواز کمبھار کومبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا، جومذکورہ ہفتے کے دوران اس نوعیت کی ہلاکت کا دوسرا واقعہ تھا، جس کی انسانی حقوق کے گروپوں نے شدید مذمت کی تھی۔
اس واقع کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے صوبائی وزیرداخلہ ضیا لنجار نے کہا تھا کہ عمرکوٹ میں ڈاکٹر شاہنواز کو جعلی پولیس مقابلے میں قتل کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈاکٹر شاہنواز قتل، پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج
ڈاکٹر شاہنواز کی مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاکت پر ڈی آئی جاوید جسکانی ، ایس ایس پی چوہدری اسد اورایس ایس پی آصف رضا سمیت دیگر کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایف آئی اے ڈاکٹر منتظر مہدی گرفتار میڈیکو لیگل آفیسر میر پورخاص.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایف ا ئی اے ڈاکٹر منتظر مہدی گرفتار میر پورخاص پولیس مقابلے میں ڈاکٹر شاہنواز قتل کیس میں کے خلاف
پڑھیں:
ڈیگاری قتل کیس میں نیا موڑ، بیٹی کے قتل کو جائز قرار دینے والی ماں گرفتار
ڈیگاری قتل کیس میں نیا موڑ، بیٹی کے قتل کو جائز قرار دینے والی ماں گرفتار WhatsAppFacebookTwitter 0 24 July, 2025 سب نیوز
کوئٹہ (آئی پی ایس) بلوچستان کے علاقے ڈیگاری میں غیرت کے نام پر مرد و خاتون کے قتل کے کیس میں بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے، پولیس نے مقتولہ بانو بی بی کی والدہ گل جان کو ایک ویڈیو بیان جاری کرنے پر گرفتار کر لیا ہے۔ گل جان نے ویڈیو بیان میں قتل کو بلوچی رسم و رواج کے مطابق ”سزا“ قرار دیا تھا اور اس کی حمایت کی تھی۔
پولیس کے مطابق گل جان کو انسداد دہشت گردی کی عدالت (اے ٹی سی) میں پیش کیا گیا جہاں عدالت نے ان کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔ گل جان پر الزام ہے کہ انہوں نے سوشل میڈیا پر جاری کردہ ویڈیو میں قتل کی حمایت کی اور گرفتار افراد کو بے گناہ قرار دیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ یہ بیان دہرے قتل کی حمایت اور انصاف کے عمل پر اثرانداز ہونے کی کوشش کے مترادف ہے۔
ویڈیو بیان میں گل جان نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کی بیٹی بانو بی بی کو ایک لڑکے کے ساتھ تعلقات کی بنا پر بلوچ جرگے کے فیصلے کے تحت قتل کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ لڑکا ٹک ٹاک ویڈیوز بناتا تھا جس سے ان کے بیٹے مشتعل ہوتے تھے۔ گل جان نے کہا کہ بانو پانچ بچوں کی ماں تھی، اور ان کے سب سے بڑے بیٹے کی عمر 16 سال ہے۔
گل جان نے ویڈیو میں کہا، ’ہمارے لوگوں نے کوئی ناجائز فیصلہ نہیں کیا، یہ فیصلہ بلوچی رسم و رواج کے تحت کیا گیا تھا۔‘ انہوں نے ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ اس فیصلے میں سردار شیر باز ساتکزئی کا کوئی کردار نہیں تھا اور جرگہ ان کے بغیر ہوا تھا۔
گل جان نے ویڈیو میں اپیل کی کہ سردار شیر باز ساتکزئی سمیت گرفتار افراد کو رہا کیا جائے۔
دوسری جانب سردار شیر باز ساتکزئی نے گرفتاری سے قبل بی بی سی اردو سے بات کرتے ہوئے اس الزام کی تردید کی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کی سربراہی میں کوئی جرگہ منعقد نہیں ہوا اور یہ فیصلہ گاؤں کے مقامی افراد نے خود کیا تھا۔
تاہم پولیس کے مطابق دہرے قتل میں ملوث مرکزی ملزم جلال تاحال مفرور ہے اور اس کی تلاش جاری ہے۔ پولیس نے مقدمے کو انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت درج کیا ہے اور مزید قانونی کارروائی جاری ہے۔
پولیس کے مطابق واقعہ عید الاضحیٰ سے تین روز قبل پیش آیا جہاں بانو بی بی اور احسان اللہ کو مبینہ طور پر مقامی سردار کے فیصلے پر اجتماعی طور پر قتل کر دیا گیا۔
پولیس کے مطابق ایک مخبر نے اطلاع دی کہ مقتولین کو کاروکاری کے الزام میں مقامی سردار کے پاس پیش کیا گیا، جہاں ایک قبائلی جرگہ منعقد ہوا۔ پولیس رپورٹ (ایف آئی آر) کے مطابق پندرہ افراد، جن میں دو نامعلوم بھی شامل تھے، تین گاڑیوں میں مقتولین کو لے کر سنجیدی میدانی علاقے میں پہنچے۔ سردار نے بانو بی بی اور احسان اللہ کو کاروکاری کا مرتکب قرار دیتے ہوئے قتل کا حکم سنایا۔
قتل کے دوران ان پندرہ افراد نے آتشیں اسلحے کا استعمال کیا اور واردات کی ویڈیو بھی بنائی۔ یہ ویڈیو واقعے کے تقریباً 35 دن بعد سوشل میڈیا پر وائرل کی گئی، جس سے عوام میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔
پولیس نے مقدمے میں دہشت گردی کی دفعات شامل کرتے ہوئے متعلقہ افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی ہے، جن میں دفعہ 302 (قتل) اور انسداد دہشت گردی ایکٹ 7 اے ٹی اے سمیت دیگر سنگین دفعات شامل ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اب تک 20 افراد زیر حراست ہیں، جن میں سے سردار سمیت 11 کی گرفتاری ڈالی جاچکی ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرروس میں مسافر طیارہ گر کر تباہ ، تمام مسافر ہلاک روس میں مسافر طیارہ گر کر تباہ ، تمام مسافر ہلاک سینیٹ انتخابات: الیکشن کمیشن نے خیبرپختونخوا سے کامیاب امیدواروں کا نوٹیفکیشن جاری کردیا جنرل ساحر شمشاد مرزا سے سعودی نیول چیف کی ملاقات، سکیورٹی امور پر تبادلہ خیال چھبیس نومبر بغیر اجازت احتجاج کیس کا پہلا فیصلہ: عدالت نے 12 پی ٹی آئی کارکنان کو سزائیں سنا دیں ٹرمپ انتظامیہ کاامریکا کا سفر کرنے والے ہر فرد پر 250 ڈالرز اضافی رقم عائد کرنے کا فیصلہ سپریم کورٹ کا تاریخی فیصلہ: بانجھ پن پر عورت کو نان و نفقہ سے محروم کرنا غیر قانونی قرارCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم