چیمپئنز ٹرافی 2025، پاک بھارت میچ کے اضافی ٹکٹس بھی فوراً فروخت ہوگئے
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
ابوظہبی : آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں پاک بھارت میچ کے اضافی ٹکٹ بھی فوراً فروخت ہوگئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پاک بھارت ٹاکرے کے آن لائن ٹکٹس کی خریداری کے لیے 20 سے 30 ہزار شائقین منتظر رہے مگر اضافی ٹکٹس چند ہی گھنٹوں میں فروخت ہوگئے، باقی میچز کے ٹکٹس فی الحال آن لائن موجود ہیں۔
آئی سی سی نے دبئی میں ہونے والے گروپ میچز اور پہلے سیمی فائنل کے اضافی ٹکٹوں کی فروخت آج اماراتی وقت کے مطابق دن 12 بجے شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔
دبئی میں پاک بھارت ٹاکرے سمیت دیگر ٹیموں کے میچز اور سیمی فائنل کے ٹکٹس کی مانگ زیادہ ہونے کے سبب آئی سی سی نے اضافی ٹکٹ فروخت کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
ٹکٹ حاصل کرنےوالے خوش نصیب دبئی میں 20 فروری کو بنگلادیش اور بھارت، 23 فروری کو پاکستان بمقابلہ بھارت اور 2 مارچ کو نیوزی لینڈ کے خلاف بھارت کے گروپ مرحلے کے آخری میچ دیکھ سکیں جبکہ 4 مارچ کو ہونے والے پہلے سیمی فائنل کے بھی محدود ٹکٹ دستیاب ہیں۔ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کا آغاز 19 فروری سے ہوگا، ایونٹ کا پہلا میچ پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان کھیلا جائے گا جبکہ اگلے روز بھارت اور بنگلادیش مد مقابل ہوں گے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پاک بھارت اضافی ٹکٹ
پڑھیں:
سپریم کورٹ آف پاکستان میں انتظامی تقرریاں، متعدد ڈپٹی رجسٹرارز کو اضافی چارجز تفویض
سپریم کورٹ آف پاکستان میں اہم انتظامی تقرریاں عمل میں لائی گئی ہیں۔
اعلامیے کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سہیل محمد لغاری کو رجسٹرار سپریم کورٹ تعینات کردیا گیا ہے۔ سہیل محمد لغاری کا تعلق سندھ کی عدلیہ سے ہے اور وہ گریڈ 22 کے افسر ہیں۔
سہیل محمد لغاری اس سے قبل سیکریٹری سپریم جوڈیشل کونسل کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے جبکہ وہ رجسٹرار سندھ ہائیکورٹ کے عہدے پر بھی فائز رہ چکے ہیں۔
مزید برآں، فخر زمان کو ڈائریکٹر جنرل ریفارمز سپریم کورٹ تعینات کیا گیا ہے۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ فخر زمان ادارہ جاتی اصلاحات اور پالیسی سازی میں وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔
اسی طرح عابد رضوان عابد کو سیکریٹری سپریم جوڈیشل کونسل مقرر کردیا گیا ہے۔
اعلامیے میں مزید بتایا گیا کہ متعدد ڈپٹی رجسٹرارز کو مختلف برانچ رجسٹریز میں ایڈیشنل رجسٹرار کا اضافی چارج دیا گیا ہے۔
سپریم کورٹ کے مطابق ان تقرریوں کا مقصد ادارہ جاتی کارکردگی اور نظم و نسق کو مزید مؤثر بنانا ہے۔