Jasarat News:
2025-11-04@10:42:15 GMT

ٹیکسٹائلز کی برآمدات میںجنوری کے دوران 15.86 فیصد اضافہ

اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT

اسلام آباد ( ) ٹیکسٹائلز کی قومی برا?مدات میں جنوری 2025 کے دوران 15.86 فیصد اور جاری مالی سال کے پہلے 7 ماہ کے دوران 10.57 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ادارہ برائے شماریات پاکستان (پی بی ایس)کے اعدادوشمار کے مطابق رواں مالی سال کے ا?غاز سے ٹیکسٹائلز کے شعبے کی برآمدات میں اضافے کا رجحان ہے اور اگست 2024 کے دوران ٹیکسٹائلز کی برآمدات میں 13 فیصد ، ستمبر میں 17.

92 فیصد ، اکتوبر میں 13.11 فیصد،نومبر میں 10.81 فیصد اور دسمبر 2024 کے دوران ٹیکسٹائل کی برآمدات میں 5.55 فیصد کی بڑھوتری ریکارڈ کی گئی تھی۔پی بی ایس کے مطابق جنوری 2025 کے دوران ٹیکسٹائل کی ملکی برا?مدات کا حجم 1.68 ارب ڈالر تک بڑھ گیا جبکہ جنوری 2024 میں شعبہ کی برآمدات سے 1.45 ارب ڈالر زرمبادلہ کمایا گیا تھا۔اس طرح جنوری 2024 کے مقابلہ میں جنوری 2025 کے دوران ٹیکسٹائلز کی قومی برآمدات میں 0.23 ارب ڈالر یعنی 15.86 فیصد کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ اسی طرح رواں مالی سال کے پہلے 7 ماہ میں جولائی 2024 تا جنوری 2025 کے دوران شعبہ کی برآمدات کا حجم 10.77 ارب ڈالر تک پہنچ گیا جبکہ گزشتہ مالی سال میں جولائی 2023 تا جنوری 2024 کے دوران شعبہ کی برآمدات سے 9.74 ارب ڈالر کا زرمبادلہ کمایا گیا تھا۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: جنوری 2025 کے دوران کی برا مدات میں ٹیکسٹائلز کی ارب ڈالر مالی سال

پڑھیں:

چیئرمین ایف بی آر نے منی بجٹ کے کسی امکان کو مسترد کردیا

’جیو نیوز‘ گریب

چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے ریونیو شاٹ فال کے باوجود منی بجٹ کے کسی امکان کو مسترد کر دیا۔

اسلام آباد میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور دیگر وزراء کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وقت 2.75 ارب کا ریونیو شاٹ فال ہے۔

راشد لنگڑیال کا کہنا ہے کہ اگست اور ستمبر کا ٹارگٹ پورا نہیں ہوا، اس میں سے کچھ ریکور ہوگا کچھ نہیں، لیکن ایف بی آر کو مزید ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں ہے۔

چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ ٹیکس سے متعلق بجٹ میں منظور ہونے والے اقدامات پر عمل پیرا ہیں، مؤثر اقدامات کے باعث ٹیکس وصولیوں میں اضافہ ہوا ہے۔

ملک میں معاشی استحکام آگیا ہے: محمد اورنگزیب

محمد اورنگزیب نے کہا کہ بیرونی ایجنسیز نے معاشی استحکام کی توثیق کی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ ٹیکس اصلاحات میں وقت درکار ہوتا ہے، پہلی بار ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح میں 1.5 فیصد اضافہ ہوا ہے، انفرادی ٹیکس گوشوارے جمع کروانے کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں ٹیکس وصولی کو جی ڈی پی کے 18فیصد پر لے کر جانا ہے، ٹیکس اصلاحات ایک سال میں مکمل نہیں ہو سکتی، اس سال انکم ٹیکس گوشواروں میں 18 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

راشد لنگڑیال ایف بی آر کا کہنا تھا کہ ٹیکس دہندگان کی تعداد بڑھ کر 59 لاکھ ہوگئی ہے، ایف بی آر کو مزید ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں ہے، وفاق سے 15فیصد اور صوبوں سے 3 فیصد ریونیو اکٹھا کرنا ہے، ریونیو کے لیے صوبوں کے اوپر اتنا دباؤ نہیں جتنا وفاق پر ہے۔

چیئرمین ایف بی آر نے یہ بھی کہا کہ اس سال انفرادی ٹیکس ریٹرنز فائلنگ میں 18 فیصد اضافہ ہوا، ٹیکس ریٹرن فائلرز کی تعداد 49 سے بڑھ کر 59 لاکھ ہو گئی ہے، ایف بی آر کو تمام اداروں کا تعاون حاصل ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کیا کرپٹو مارکیٹ کریش ہونیوالی ہے؟ بِٹ کوائن کی قیمت میں کمی
  •  امریکی ارب پتیوں کی دولت میں 700 ارب ڈالر کا اضافہ
  • آئی ایم ایف بھی مان گیا کہ پاکستان میں معاشی استحکام آ گیا ہے، وزیرخزانہ
  • نئے ٹیکس نہیں لگانے پڑیں گے، ایف بی آر چیئرمین کا مؤقف
  • امریکا کے 10 امیر ترین افراد کی دولت میں ایک سال میں 700 ارب ڈالر کا اضافہ، آکسفیم کا انکشاف
  • چیئرمین ایف بی آر نے منی بجٹ کے کسی امکان کو مسترد کردیا
  • پاکستان میں کھجور کی سالانہ پیداوار میں حیرت انگیز اضافہ، کروڑوں ڈالرز کا منافع
  • سونے کی فی تولہ قیمت میں نمایاں اضافہ ریکارڈ
  • اسلام آباد، ڈینگی کے کیسز میں اضافہ ہونے لگا
  • وزارت خزانہ کے اہم معاشی اہداف، معاشی شرح نمو بڑھ کر 5.7 فیصد تک جانے کا امکان