Daily Ausaf:
2025-06-11@18:44:09 GMT

صدر مملکت نے ابو ظبی کے ولی عہد کو نشان پاکستان سے نواز دیا

اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT

صدر مملکت آصف علی زرداری نے ایوان صدر میں ہونے والی تقریب کے دوران ابوظبی کے ولی عہد شیخ خالد بن محمد بن زاید النہیان کو نشان پاکستان سے نواز دیا۔

ابوظبی کے ولی عہد شیخ خالد بن محمد بن زاید النہیان ایوان صدر پہنچے جہاں صدر مملکت آصف زرداری نے معزز مہمان کا پرتپاک استقبال کیا۔ایوان صدر میں شیخ خالد بن محمد بن زاید النہیان کو نشان پاکستان سے نوازنے کی خصوصی تقریب جاری ہے جس میں صدر مملکت آصف زرداری، وزیراعظم شہبازشریف، نائب وزیراعظم اسحٰق ڈار، چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری سمیت دیگر شریک ہیں۔

تقریب کے دوران صدر مملکت آصف علی زرداری نے ابوظہبی کے ولی عہد خالد بن محمد بن زاید النہیان کو نشان پاکستان سے نوازا۔ابوظبی کی ولی عہد کی پاکستان کے لیے خدمات کے اعتراف میں انہیں نشان پاکستان کا اعزاز دیا گیا۔

شیخ خالد بن محمد بن زاید النہیان نے پاکستان کے ساتھ تجارتی، اقتصادی، سرمایہ کاری کے شعبے میں تعاون کے فروغ کے لیے کردار ادا کیا۔اس سے قبل، ابو ظبی کے ولی عہد شیخ خالد بن محمد بن زاید النہیان وفد کے ساتھ نورخان ایئربیس پہنچے، اماراتی وفد میں وزرا، کاروباری شخصیات اور اعلیٰ حکام شریک تھے۔

صدر پاکستان، وزیراعظم شہباز شریف سمیت حکومتی وزرا نے معزز مہمان کا والہانہ استقبال کیا، بچوں نے انہیں گلدستے پیش کیے جب کہ دارالحکومت میں بارش کے پیش نظر شہباز شریف معزز مہمان کو بارش سے محفوظ رکھنے کے لیے خود چھتری تھام کر چلتے رہے۔شیخ خالد بن محمد بن زاید النہیان کو وزیراعظم ہاؤس پہنچنے پر گارڈ آف آنر پیش کیا گیا، ولی عہد نے شہبازشریف کے ہمراہ گارڈ آف آنر کا معائنہ کیا۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: شیخ خالد بن محمد بن زاید النہیان کو نشان پاکستان سے صدر مملکت ا صف کے ولی عہد

پڑھیں:

غزہ میں امدادی مراکز کے قریب اسرائیلی فائرنگ سے 10 فلسطینی شہید‘ 30 سے زاید زخمی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

غزہ /تل ابیب / انقراہ (مانیٹرنگ ڈیسک) غزہ میں انسانی بحران ہر گزرتے دن کے ساتھ شدت اختیار کرتا جا رہا ہے۔ پیر کے روز غزہ شہر میں امداد حاصل کرنے کی کوشش کرنے والے مظلوم فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے کم از کم 10 افراد شہید اور 30 سے زاید زخمی ہو گئے۔غزہ کی سول ڈیفنس فورس کے مطابق یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب سیکڑوں شہری خوراک اور امداد کے لیے 2 مختلف تقسیم مراکز کی طرف جا رہے تھے۔ گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران اسرائیلی جارحیت سے 50 فلسطینی شہید اور 400 زخمی ہوگئے، غزہ میں شہدا کی تعداد 54ہزار 930 ہوگئی، زخمی فلسطینیوں کی تعداد ایک لاکھ 26ہزار 600 سے تجاوز کر گئی۔اسرائیل نے غزہ تک امداد پہنچانے کی کوشش کرنے والی معروف ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ کو گرفتار کرکے ملک بدر کردیا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج گریٹا تھنبرگ سمیت دیگر 12 افراد کو ڈی پورٹ کرنے کے لیے تل ابیب ائر پورٹ لے گئی تھی۔رپورٹ کے مطابق گریٹا تھنبرگ اور دیگر 3 کارکنوں نے رضاکارانہ طور پر اسرائیل چھوڑنے کا فیصلہ کیا جب کہ دیگر 8 ارکان نے ملک بدری کا حکم چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اقوامِ متحدہ نے کشتی پر قبضے کو بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے فوری تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے، حماس نے فریڈم فلوٹیلا پر اسرائیلی قبضے کو منظم دہشت گردی قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اس سے آزادی کی آواز دبائی نہیں جا سکتی۔ حماس کے ترجمان نے کہا کہ ہم ان بہادر کارکنوں کو سلام پیش کرتے ہیں جو اسرائیلی دھمکیوں کے سامنے ڈٹے رہے اور ثابت کیا کہ غزہ تنہا نہیں ہے۔فرانس میں بھی اسرائیلی اقدام کے خلاف شدید احتجاج دیکھنے میں آیا، پیرس میں سیکڑوں مظاہرین نے سڑکوں پر نکل کر اسرائیل کے خلاف نعرے بازی کی اور گرفتار تمام کارکنوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔ترکیہ کی وزارت خارجہ نے اسے گھناؤنا حملہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کی حکومت کی ظالمانہ پالیسیوں کی ایک اور مثال ہے۔اسرائیلی بائیں بازو کے اپوزیشن رہنما یائر گولان نے فوری طور پر غزہ میں جنگ ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت اب زیادہ تر اسرائیلی عوام کی نمائندگی نہیں کرتی۔ خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق ڈیموکریٹس پارٹی کے سربراہ اور اسرائیلی فوج کے سابق نائب سربراہ یائر گولان نے صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ’آج اسرائیل کی حکومت اکثریتی اسرائیلی عوام کی نمائندہ نہیں رہی‘۔ اسرائیل کے سابق وزیرِاعظم ایہود اولمرٹ نے غزہ میں جاری فوجی جارحیت پر موجودہ وزیراعظم نیتن یاہو اور ان کی حکومت کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل کے سابق وزیراعظم نے فلسطین میں پائیدار امن کے لیے 2 ریاستی حل پر اصرار کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں اب جنگ جاری رکھنا ایک جرم ہوگا۔ انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے اپیل کی نیتن یاہو کو اپنے آفس بلائیں اور میڈیا کے سامنے کہیں کہ بی بی اب بہت ہوچکا ہے، ختم کرو یہ سب۔علاوہ ازیں مغربی کنارے میں معصوم فلسطینیوں کے خلاف انتہا پسندانہ تشدد کو ہوا دینے پر 2 اسرائیلی وزرا کو مختلف ممالک کی جانب سے پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق 2 انتہاپسند اسرائیلی وزرا ایتمار بین گویر اور بیزالیل سموٹریچ کے اثاثے منجمد اور سفری پابندیاں عاید کی گئی ہیں۔ اسرائیلی وزیر خزانہ اور قومی سلامتی کے وزیر پر یہ پابندیاں برطانیہ، آسٹریلیا، کینیڈا، نیوزی لینڈ اور ناروے نے مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے خلاف انتہا پسندی کو ہوا دینے پر عاید کی ہیں۔ان پانچوں ممالک کے وزرائے خارجہ نے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ بین گویر اور سموٹریچ نے فلسطینیوں کے خلاف انتہا پسندانہ تشدد پر اکسایا اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے مرتکب ہوئے۔

 

متعلقہ مضامین

  • وزراء، وزرائے مملکت، پارلیمنٹیرینز کی تنخواہیں آخری دفعہ 2016 کو بڑھائی گئی تھیں، وزیرخزانہ کا موقف
  • چیئرمین ایم کیو ایم پاکستان کی میرپورخاص عہدیداران کو عید کی مبارکباد
  •  خطے کے استحکام میں روس کا کردار کلیدی، تعلقات بہتر ہوئے ہیں:    صدر زرداری 
  • ۔175 کھرب سے زاید کا وفاقی بجٹ پیش ،دفاعی بجٹ میں 20 فیصد اضافہ‘سولر پینل پر 18 فیصد ٹیکس عاید
  • غزہ میں امدادی مراکز کے قریب اسرائیلی فائرنگ سے 10 فلسطینی شہید‘ 30 سے زاید زخمی
  • پاک روس تعلقات گزشتہ برسوں میں بہتر ہوئے ہیں، آصف زرداری
  • پاکستان اور روس کے درمیان دوستی کے رشتے مزید مضبوط ہوں گے : صدر مملکت
  • پاک روس تعلقات مشترکہ مفادات کی بنیاد پر گزشتہ برسوں میں بہتر ہوئے ہیں، صدر مملکت
  • ملک کو خودکفیل بنانے پر توجہ دینا ہو گی، بھارت میں اقلیتیں ظلم کا شکار: زرداری
  • غزہ میں عید الاضحی پر بھی اسرائیلی بمباری ‘ 100 سے زاید فلسطینی شہید‘ 393 ز خمی