اسرائیل امریکا کا ناجائز بچہ ہے اسے کوئی تسلیم نہیں کر سکتا، لیاقت بلوچ
اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT
جماعت اسلامی کے نائب امیر کا کہنا تھا کہ بانی پاکستان نے جو کچھ اسرائیل کے لئے کہا وہ سب کے سامنے ہے فلسطین سے یکجہتی کا اظہار ہے کوئی بھی انبیا کی سرزمین پر اپنا قبضہ نہیں کرسکتا اور نا ہی کشمیر پر کوئی اپنا فیصلہ مسلط کرسکتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ کا کہنا ہے کہ پاکستان کا کوئی حکمران اسرائیل کو تسلیم نہیں کر سکتا، اسرائیل امریکا کا ناجائز بچہ ہے اسے کوئی تسلیم نہیں کرسکتا، پاکستان کا بچہ بچہ فلسطین کے ساتھ ہے۔ کراچی کے مقامی ہوٹل میں فلسطین فاؤنڈیشن کے تحت منعقدہ فلسطین فاؤنڈیشن کے تحت کانفرنس سے خطاب میں جماعت اسلامی کے نائب امیر لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ فلسطین فلسطینوں کا ہے کسی کو کوئی حق نہیں کہ وہ فلسطین کے فیصلے کرے، اسی طرح پاکستان اور بھارت کو کوئی حق نہیں کہ وہ کشمیر کا فیصلہ کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ بانی پاکستان نے جو کچھ اسرائیل کے لئے کہا وہ سب کے سامنے ہے فلسطین سے یکجہتی کا اظہار ہے کوئی بھی انبیا کی سرزمین پر اپنا قبضہ نہیں کرسکتا اور نا ہی کشمیر پر کوئی اپنا فیصلہ مسلط کرسکتا ہے۔ ترجمان حماس ڈاکٹر ناجی کا کہنا تھا کہ پاکستان نے فلسطین کے لئے موثر آواز اٹھائی ہے فلسطینی عوام مسجد اقصیٰ کی آزادی کے لئے لڑتے رہیں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کا کہنا تھا کہ کے لئے
پڑھیں:
یورپی ملک لکسمبرگ کا بھی فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے کا اعلان
ایک اور یورپی ملک لکسمبرگ نے اعلان کیا ہے کہ اقوام متحدہ کے ہونے والے اجلاس میں وہ بھی دیگر ممالک کی طرح فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرلے گا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اس بات کا اعلان لکسمبرگ کے وزیراعظم لُک فریڈن نے اپنے بیان میں کیا۔
انھوں نے کہا کہ غزہ میں حالیہ مہینوں کے دوران حالات شدید بگڑ چکے ہیں، قحط، نسل کشی اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں دیکھنے کو ملیں۔
لکسمبرگ کے وزیراعظم نے مزید کہا کہ ان حالات میں یورپی ممالک کے پاس فوری اور پائیدار امن کے لیے دو ریاستی حل کے سوا کوئی چارہ نہیں رہا۔
انھوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ دنیا بھر میں فلسطین کے دو ریاستی کے حل کے لیے سرگرمیاں تیزی سے بڑھ گئی ہیں۔
وزیراعظم لُک فریڈن نے مزید کہا کہ ہم بھی دیگر یورپی ممالک کی طرح 23 ستمبر کو ہونے والے اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی کے اجلاس میں فلسطین کو تسلیم کرنے والوں میں شامل ہوں گے۔
یاد رہے کہ اس سے پہلے فرانس، برطانیہ، کینیڈا، آسٹریلیا، بیلجیئم اور مالٹا بھی یہی اعلان کر چکے ہیں جب کہ پرتگال کی حکومت بھی اس پر غور کر رہی ہے۔
آئندہ اجلاس میں مزید 17 ممالک فلسطین کو تسلیم کرنے کا فیصلہ کرسکتے ہیں۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو کی انتہاپسند حکومت نے دھمکی دی کہ اگر ایسا ہوا تو وہ مغربی کنارے کے بیشتر علاقوں کو ضم کر لے گی۔
Post Views: 2