رمضان المبارک میں سرِ راہ موسیقی پر رقص؛ اداکارہ حنا بیات کا ردعمل سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
اپنی رقص کرنے کی ویڈیو کو تنقید کا نشانہ بنائے جانے پر حنا خواجہ بیات نے ایک پوسٹ میں جواب دیدیا۔
سینئیر اداکارہ حنا خواجہ بیات نے انسٹاگرام پوسٹ میں لکھا کہ لندن کی ایک گلی میں موسیقار نے مجھے پہچان کر عزت دی تھی۔
آرٹسٹ نے بالی ووڈ کا مشہور گانا گایا جس میں نے اور وہاں موجود دیگر افراد نے بھی حوصلہ بڑھانے کے لیے رقص کیا تھا۔
حنا خواجہ بیات نے کہا کہ میری ڈانس کی اس ویڈیو پر کافی لوگوں نے تنقید کی ہے جنھیں نہیں معلوم کہ جب کوئی آرٹسٹ آپ کو پہچان کر پرفارمنس کی دعوت دے تو نہ نہیں کیا جا سکتا۔
View this post on InstagramA post shared by Hina Bayat (@hinakhwajabayatofficial)
اداکارہ حنا خواجہ بیات نے کہا کہ مجھے معلوم ہے کہ اگر کسی آرٹسٹ کے کام کی حوصلہ افزائی کی جائے تو اسے کتنی خوشی ہوتی ہے بس صرف اسی لیے میں نے رقص کیا تھا۔
حنا خواجہ بیات نے کہا کہ خوشیاں بانٹنے سے خوشیاں بڑھتی ہیں اور جو لوگ یہ بات نہیں سمجھتے ہمیشہ پریشان رہتے ہیں۔
سینیئر اداکارہ نے ڈانس ویڈیو پر تنقید کرنے والوں کو مشورہ دیا اس لیے اپنی سوچ کو مثبت رکھیں اور ہمیشہ خوش رہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: حنا خواجہ بیات نے
پڑھیں:
بھارتی آرمی چیف کے بیانات کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا، سرحد پر ممکنہ حملے کا خدشہ ہے : خواجہ آصف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ افغانستان میں دراندازی کے واقعات میں بھارت ملوث ہے اور پاکستان اس صورتحال کا مؤثر جواب دینے کے لیے دو محاذوں پر سرگرم رہے گا۔
اپنے بیان میں وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ سعودی عرب، یو اے ای، ایران اور چین سمیت دیگر ممالک چاہتے ہیں کہ پاکستان میں دراندازی کے واقعات بند ہوں کیونکہ افغانستان دہشت گردوں کی آماج گاہ بن چکا ہے۔
خواجہ آصف نے بھارت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستان اور افغانستان کے تعلقات کو خراب کرنا چاہتا ہے اور بھارت سرحد پر بھی کسی بھی وقت حملہ کر سکتا ہے۔ انہوں نے بھارتی آرمی چیف کے بیانات کو نظرانداز نہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ بھارت پر کسی صورت اعتماد نہیں کیا جا سکتا۔
وزیر دفاع نے غزہ کی صورتحال کے حوالے سے کہا کہ پاکستان کو بین الاقوامی فورسز میں حصہ لینا چاہیے، تاہم ابراہم اکارڈ میں شامل ہونے کا کوئی ارادہ نہیں اور دورِ سیاسی حل تک پاکستان کا مؤقف غیر متغیر رہے گا۔
خواجہ آصف نے این ایف سی ایوارڈ کے حوالے سے بھی وضاحت کی کہ صوبوں کا حصہ کم نہیں کیا جائے گا اور صوبوں کو دفاع اور قرضوں میں اپنا حصہ ڈالنے کی ہدایت کی جائے گی۔ انہوں نے فیملی پلاننگ کی اہمیت اجاگر کی اور کہا کہ آبادی کا بڑھنا ملک کے لیے بم کی طرح ہے۔ علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ 18ویں ترمیم کے تحت اختیارات پر چاروں صوبوں کے دارالخلافہ کے سیاستدانوں نے قبضہ کیا ہوا ہے اور پاکستان میں سب سے زیادہ طاقت بیوروکریسی کے پاس ہے، جسے منتخب لوگوں کو منتقل کیے بغیر مسائل حل نہیں ہو سکتے۔