پنجاب حکومت کی کارکردگی سے صوبے کے 62 فیصد شہری مطمئن، سروے رپورٹ
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
پنجاب حکومت کی کارکردگی سے صوبے کے 62 فیصد شہری مطمئن، سروے رپورٹ WhatsAppFacebookTwitter 0 15 March, 2025 سب نیوز
لاہور (سب نیوز )انسٹی ٹیوٹ فار پبلک اوپینین ریسرچ نے پنجاب حکومت کی کارکردگی پر عوامی سروے کی رپورٹ جاری کردی۔ انسٹی ٹیوٹ فار پبلک اوپینین ریسرچ کے سروے میں پنجاب کے 36 اضلاع سے 6 ہزار سے زائد شہریوں کی رائے شامل کی گئی ہے۔
سروے کے مطابق پنجاب حکومت کی کارکردگی سے صوبے کے 62 فیصد شہری مطمئن ہیں، تعلیم، صحت، انفرا اسٹرکچر اور امن عامہ پر صوبائی حکومت کی کارکردگی کو سراہا۔البتہ روزگار کی عدم دستیابی پر 63 فیصد افراد صوبائی حکومت کی کارکردگی سے ناراض دکھائی دیے۔
سروے میں 57 فیصد شہریوں نے گزشتہ سال کے مقابلے میں صوبائی حکومت کی گورننس میں بہتری آنے کا کہا جبکہ 17 فیصد نے مزید خراب ہونے کی رائے دی، 24 فیصد افراد نے گورننس میں کوئی فرق نہ آنے کا بتایا۔
وزیر اعلی پنجاب مریم نواز کی کارکردگی سے صوبے کے 59 فیصد شہری خوش اور 16 فیصد ناراض نظر آئے جبکہ 24 فیصد نے ان کی کارکردگی کو قابلِ قبول قرار دیا۔57 فیصد شہریوں نے گزشتہ ایک سال میں مریم نواز کو صوبے کے اہم عوامی مسائل اور گورننس کے چیلنجوں کو مثر انداز میں حل کرنے میں بھی کامیاب بتایا، البتہ 36 فیصد افراد نے انہیں اس میں ناکام قرار دیا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پنجاب حکومت کی کارکردگی کی کارکردگی سے صوبے کے حکومت کی کارکردگی سے فیصد شہری
پڑھیں:
لوگوں چیٹ جی پی ٹی پر کیاکیا سرچ کرتے ہیں؟ کمپنی نے تفصیلات جاری کر دیں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اوپن اے آئی نے چیٹ جی پی ٹی کے عالمی استعمال پر پہلی تفصیلی رپورٹ جاری کردی ہے جس کے نتائج حیران کن ثابت ہوئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق جب نومبر 2022 میں چیٹ جی پی ٹی متعارف کرایا گیا تو اسے دفتری امور کا گیم چینجر قرار دیا گیا تھا کیونکہ یہ ای میلز کے جواب دینے اور دفتری مراسلے تحریر کرنے میں مدد دیتا تھا۔ مگر تازہ رپورٹ بتاتی ہے کہ دنیا بھر میں زیادہ تر صارفین اس اے آئی ٹول کو ذاتی زندگی کے معاملات میں استعمال کر رہے ہیں۔
اعداد و شمار کے مطابق 2024 کے وسط تک چیٹ جی پی ٹی پر ہونے والی لگ بھگ 50 فیصد گفتگو ملازمت سے متعلق تھی، تاہم 2025 کے وسط تک یہ شرح گھٹ کر صرف 27 فیصد رہ گئی۔ اس کمی کے باوجود اس ٹیکنالوجی کی مقبولیت میں کوئی کمی نہیں آئی۔ رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں ہر ہفتے 70 کروڑ سے زائد افراد چیٹ جی پی ٹی کا استعمال کرتے ہیں اور روزانہ تقریباً ڈھائی ارب میسجز بھیجے جاتے ہیں، یعنی ہر سیکنڈ 29 میسجز بھیجے جاتے ہیں۔
اوپن اے آئی کی یہ رپورٹ نیشنل بیورو آف اکنامک ریسرچ، ڈیوک یونیورسٹی اور ہارورڈ یونیورسٹی کے اشتراک سے تیار کی گئی۔ اس میں بتایا گیا ہے کہ اب صارفین چیٹ جی پی ٹی کو زیادہ تر تین بڑی کیٹیگریز کے لیے استعمال کرتے ہیں: پریکٹیکل گائیڈنس، معلومات کا حصول اور رائٹنگ۔ پریکٹیکل گائیڈنس سب سے عام کیٹیگری ہے، جس میں صارفین مختلف چیزوں کو سمجھنے، سیکھنے اور تخلیقی خیالات کے لیے چیٹ بوٹ سے رجوع کرتے ہیں۔ معلومات کے حصول کو روایتی سرچ انجنز کا متبادل قرار دیا گیا ہے جبکہ رائٹنگ میں ای میلز، دستاویزات، ترجمہ اور ایڈیٹنگ شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ملازمت سے جڑے کاموں میں سب سے زیادہ استعمال رائٹنگ کے لیے ہوتا ہے اور جون 2025 میں اس کی شرح 40 فیصد رہی۔ جبکہ کمپیوٹر پروگرامنگ سے متعلق گفتگو محض 4.2 فیصد تک محدود رہی۔ اگرچہ ذاتی مقاصد کے لیے استعمال بڑھا ہے، لیکن ورچوئل تعلقات یا سماجی و جذباتی مسائل پر گفتگو کی شرح نہ ہونے کے برابر ہے۔
دلچسپ پہلو یہ ہے کہ خواتین چیٹ جی پی ٹی کو مردوں کے مقابلے میں زیادہ استعمال کرتی ہیں، جس کی شرح 52 فیصد ہے۔ صارفین میں سے 46 فیصد افراد کی عمریں 18 سے 25 سال کے درمیان ہیں جو زیادہ تر اپنے مشاغل اور ذاتی دلچسپیوں پر سوالات کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ چیٹ جی پی ٹی کا زیادہ تر استعمال اسمارٹ فونز پر ہورہا ہے اور یہ ٹول تیزی سے کم اور متوسط آمدنی والے ممالک میں مقبول ہورہا ہے۔