امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کے بعد وائس آف امریکا (VOA) کے ملازمین کو ہفتے کے روز تنخواہ کے ساتھ چھٹی پر بھیج دیا گیا، جبکہ 2 امریکی نیوز سروسز کی فنڈنگ میں کمی کر دی گئی جو روس چین اور شمالی کوریا کو نشریات فراہم کرتی تھیں۔

وائس آف امریکا کے ملازمین کو ای میل کے ذریعے مطلع کیا گیا کہ انہیں مزید اطلاع تک دفتر آنے یا اندرونی سسٹمز تک رسائی سے روکا جا رہا ہے۔ یہ واضح نہیں کہ کتنے ملازمین متاثر ہوئے، لیکن اس فیصلے کے نتیجے میں ادارے کی سرگرمیاں شدید متاثر ہو سکتی ہیں۔

مزید پڑھیں: امید ہے روس جنگ بندی پر آمادہ ہو جائے گا، صدر ڈونلڈ ٹرمپ

نیشنل پریس کلب واشنگٹن کے صدر مائیک بالسامو نے اس فیصلے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ وائس آف امریکا دہائیوں سے دنیا بھر میں آزاد اور غیر جانبدار صحافت فراہم کر رہا ہے، اور یہ اقدام امریکا کے آزاد میڈیا کے عزم کو کمزور کرنے کے مترادف ہے۔

پیرس میں قائم تنظیم رپورٹرز وِد آؤٹ بارڈرز نے بھی اس اقدام پر سخت تنقید کی، اسے عالمی سطح پر آزادی صحافت کے لیے خطرہ قرار دیا۔ ٹرمپ کے جاری کردہ حکم نامے میں بیوروکریسی کم کرنے کے لیے 7 وفاقی اداروں کی سرگرمیاں محدود کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، جن میں یو ایس ایجنسی فار گلوبل میڈیا (USAGM) بھی شامل ہے۔

مزید پڑھیں: ٹرمپ ایلون مسک کی حمایت میں سامنے آگئے، نئی برینڈڈ ٹیسلا گاڑی خریدنے کا اعلان

وائس آف امریکا کی نئی ڈائریکٹر، ٹرمپ کی قریبی ساتھی اور سابق نیوز اینکر، کاری لیک نے کہا کہ انہیں ادارے کو مکمل طور پر ختم کرنے کی تجاویز موصول ہوئی تھیں، لیکن وہ اسے بہتر بنانے کی کوشش کریں گی۔ ایلون مسک، جو حکومتی اخراجات میں کمی کے منصوبے کی قیادت کر رہے ہیں، انہوں نے وائس آف امریکا اور ریڈیو فری یورپ/ریڈیو لبرٹی کو بند کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

ٹرمپ کے حکم کے مطابق، ان اداروں کو بھی بندش یا شدید کٹوتیوں کا سامنا کرنا پڑے گا جن میں فیڈرل میڈیئیشن اینڈ کنسلیئیشن سروس، ووڈرو ولسن انٹرنیشنل سینٹر فار اسکالرز ،انسٹی ٹیوٹ آف میوزیم اینڈ لائبریری سروسز،یو ایس انٹرایجنسی کونسل آن ہوم لیسنس، کمیونٹی ڈیولپمنٹ فنانشل انسٹی ٹیوشنز فنڈ ،ماینورٹی بزنس ڈیولپمنٹ ایجنسی شامل ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: وائس ا ف امریکا

پڑھیں:

مشہور ٹاک ٹاکر کھابے لامے کو امریکا میں کیوں گرفتار کیا گیا؟

سوشل میڈیا کی دنیا کا جانا پہچانا چہرہ، کھابے لامے، جنہوں نے بنا ایک لفظ کہے دنیا کو قہقہوں کا تحفہ دیا، اب خود ایک سنجیدہ خبر کی زینت بن چکے ہیں۔ امریکا کے ہیرے ریڈ انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر انہیں امیگریشن قوانین کی خلاف ورزی پر گرفتار کرلیا گیا تھا۔

یہ واقعہ 6 جون کو پیش آیا جب اٹلی کے شہری 25 سالہ ٹک ٹاک اسٹار کھابے لامے لاس ویگاس پہنچے تو امریکی امیگریشن حکام نے ان کے ویزا کی مدت سے تجاوز کی بنا پر انہیں حراست میں لے لیا۔ امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ (ICE) نے بعد ازاں تصدیق کی کہ کھابے لامے ویزا کی شرائط کی خلاف ورزی کے مرتکب پائے گئے، تاہم اسی روز انہیں ’رضاکارانہ واپسی‘ کی اجازت دے کر رہا کردیا گیا۔

واضح رہے کہ کھابے لامے کا تعلق سینیگال سے ہے، مگر وہ کم عمری میں اٹلی منتقل ہوگئے تھے اور 2022 میں اطالوی شہریت حاصل کی۔ ان کی شہرت کا آغاز اُس وقت ہوا جب کووڈ لاک ڈاؤن کے دوران انہیں فیکٹری کی نوکری سے ہاتھ دھونا پڑا۔ اسی فارغ وقت میں انہوں نے مزاحیہ ویڈیوز بنانا شروع کیں جن میں وہ بنا کچھ کہے پیچیدہ ٹیوٹوریلز کا مذاق اڑاتے اور سادہ حل دکھا کر لوگوں کو ہنسنے پر مجبور کردیتے۔

ٹک ٹاک پر کھابے لامے کے مداحوں کی تعداد 162 ملین سے بھی زیادہ ہے، اور ان کا سادہ، خاموش اور مخصوص انداز دنیا بھر میں ان کی مقبولیت کا راز بن چکا ہے۔ وہ اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے، یونیسیف کے خیرسگالی سفیر بھی ہیں۔ فوربز کے مطابق انہوں نے محض ایک سال میں، یعنی جون 2022 سے ستمبر 2023 تک، مختلف برانڈز اور مارکیٹنگ پروجیکٹس سے تقریباً 16.5 ملین ڈالر کمائے۔

ان کی گرفتاری کی خبر اس وقت مزید گرم ہوئی جب ٹرمپ کے حامی معروف سیاسی کارکن بو لوڈن نے دعویٰ کیا کہ کھابے لامے کے خلاف شکایت خود انہوں نے درج کروائی۔ اگرچہ ابتدائی طور پر اس دعوے کو مشکوک نظر سے دیکھا گیا، لیکن ICE کی جانب سے جاری کردہ سرکاری بیان نے تمام افواہوں پر مہرِ تصدیق ثبت کر دی۔

یہ واقعہ اُس وقت پیش آیا جب امریکا میں امیگریشن قوانین مزید سخت کیے جا رہے ہیں، اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں کے تحت غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف اقدامات میں اضافہ ہوا ہے۔

فی الحال کھابے لامے کی طرف سے اس واقعے پر کوئی باقاعدہ ردعمل سامنے نہیں آیا، لیکن سوشل میڈیا پر ان کے لاکھوں مداح بے چینی سے ان کے خیریت سے ہونے اور کسی وضاحت کے منتظر ہیں۔
 

TagsShowbiz News Urdu

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ کی غزہ پر نظر برقرار، ایک بار پھر امریکی تحویل میں لینے کا اشارہ دے دیا
  • مشہور ٹاک ٹاکر کھابے لامے کو امریکا میں کیوں گرفتار کیا گیا؟
  • مشہور ٹاک ٹاکر کھابے لیم کو امریکا میں کیوں گرفتار کیا گیا؟
  • ایلون مسک کیساتھ تعلقات ختم ہوچکے، اب اس سے بات کرنیکا کوئی ارادہ نہیں، ڈونلڈ ٹرمپ
  • بجٹ 2025-26: سرکاری ملازمین کو تنخواہ اور پنشن میں کتنے اضافے کی توقع رکھنی چاہیے؟
  • وائس چانسلر فاطمہ جناح  کا سر گنگا رام ہسپتال کا دورہ، مریضوں اور عملے کے ساتھ عید کی خوشیاں منائیں
  • چین امریکا تجارتی مذاکرات پیر کو لندن میں ہوں گے
  • امریکی صدر اور ایلون مسک جھگڑا،’ٹرمپ کو مسک سے بات کرنے میں دلچسپی نہیں’
  • امریکی صدر اور ایلون مسک جھگڑا،'ٹرمپ کو مسک سے بات کرنے میں دلچسپی نہیں'
  • ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے سفری پابندیاں، امریکا میں منعقدہ فیفا اور اولمپکس کیسے متاثر ہوں گے؟