بھارتی فاسٹ بولر محمد سراج کا روہت شرما کو کرارا جواب!
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
چیمپئنز ٹرافی کے اسکواڈ سے غیر مؤثر قرار دیے جانے کے بعد ڈراپ ہونے والے بھارتی فاسٹ بولر محمد سراج نے کپتان روہت شرما کے اس تبصرے پر کرارا جواب دے دیا۔
فاسٹ بولر محمد سراج نے اِنڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) 2025 ایڈیشن شروع ہونے سے قبل ہونے والی پریس کانفرنس میں بتایا کہ انہوں نے گزشتہ برس زیادہ تر وکٹیں پُرانی گیند سے لیں۔ ان کا اکانومی ریٹ بھی کم ہے۔ اعداد و شمار خود بولتے ہیں۔ انہوں نے نئی اور پرانی دونوں گیندوں سے اچھی کارکردگی دکھائی ہے۔
چیمپئنز ٹرافی کے اسکواڈ کے اعلان سے قبل محمد سراج کی فارم اچھی نہیں تھی۔ جب اسکواڈ کا اعلان کیا گیا تو بھارت کے کپتان روہت شرما کا کہنا تھا کہ فاسٹ بولر کو ڈراپ کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا۔
اسکواڈ کے اعلان کے وقت پریس کانفرنس میں روہت شرما کا کہنا تھا کہ اگر سراج نئی بال سے گیند نہ کرائے تو اس تاثیر کم ہوجاتی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: روہت شرما فاسٹ بولر
پڑھیں:
"واٹس ایپ پر اگلے ہی دن ذاتی پیشی کا حکم دینا ناانصافی"فرحت اللہ بابر نے طلبی پر ایف آئی اے میں تحریری جواب جمع کرا دیا
اسلام آباد(آئی این پی)سابق سینیٹر فرحت اللہ بابر نے ایف آئی اے میں طلبی کے معاملے ایف آئی اے میں تحریری جواب جمع کرا دیا۔فرحت اللہ بابر نے اپنے جمع کرائے گئے جواب میں کہا ہے کہ ایف آئی اے کے سوال میں 5 جولائی کی 3 ملین کی ٹرانزیکشن کا الزام لگایا گیا۔
فرحت اللہ بابر کے تحریری جواب میں کہا گیا ہے کہ 5 جولائی کی تاریخ ابھی آنی ہے، پھر بھی الزام لگایا گیا، جوابات تیار ہوتے ہی واٹس ایپ پر اگلے روز پیشی کا حکم دیا گیا۔انہوں نے تحریری جواب میں کہا ہے کہ عید کی تعطیلات سے ایک دن پہلے طلبی کی اطلاع دی گئی، ذاتی مصروفیات کے باعث 5 جون کو پیش نہ ہو سکا۔فرحت اللہ بابر کا تحریری جواب میں کہنا ہے کہ تحریری جواب ارسال کر دیا ہے، اس رویے پر افسوس ہے، ایف آئی اے کو 12 مئی کو اثاثوں اور بینک اکاونٹس کی تفصیلات جمع کروا چکا ہوں۔
رواں مالی سال جی ڈی پی گروتھ 2.7فیصد رہی،وزیرخزانہ نے اقتصادی سروے میں اہم بیان
تحریری جواب میں فرحت اللہ بابرنے کہا ہے کہ ایف آئی اے نے سابقہ جواب کو تسلیم کرنے کے بجائے وہی سوالات دوبارہ بھیجے، 4 جون کو واٹس ایپ پر اگلے ہی دن ذاتی پیشی کا حکم دینا ناانصافی ہے۔فرحت اللہ بابر نے ایف آئی اے کو جواب میں کہا ہے کہ نجی شکایت اور الزامات کی فہرست یا تحقیقات کا دائرہ اب تک فراہم نہیں کیا گیا، تحریری جوابات آج دوبارہ جمع کرا دیے ہیں، عید کے بعد ہی ذاتی پیشی ممکن ہے۔تحریری جواب میں فرحت اللہ بابر نے کہا ہے کہ بلا جواز سوالات اور بار بار کی طلبی کو ہراسانی سمجھتا ہوں، رونگ انکوائری اور ہراسانی کے خلاف متعلقہ فورمز سے رجوع کا حق رکھتا ہوں۔
بھارت سے تمام مسائل کا حل کشمیر سے ہوکر نکلتا ہے: بلاول بھٹو زرداری
مزید :