کرپشن کے الزامات، سندھ فنانس ڈیپارٹمنٹ کے تین افسران برطرف
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
برطرف ملازمین میں عبداللہ بجاری، محمد علی شاہ اورخالق راھپوٹو شامل
انتہائی سیاسی اثر رکھنے والے افسران کے خلاف باقاعدہ تحقیقات شروع
(رپورٹ:شبیر احمد) سندھ فنانس ڈپارٹمنٹ کے تین افسران، جو ڈسٹرکٹ فنانس آفس حیدرآباد میں تعینات تھے ، کو کرپشن اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزامات پر ان کے عہدوں سے ہٹا دیا گیا ہے ۔انتہائی سیاسی اثر رکھنے والے افسران جو سیاسی تعلقات کے باعث ماضی میں اہم اور منافع بخش عہدوں پر فائز رہے ہیںبرطرف کیے گئے افسران کو سندھ فنانس ڈپارٹمنٹ میں رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے ۔ ان میں گریڈ 17 کے اکاؤنٹنٹ عبداللہ بجاری شامل ہیں، جو سندھ کے وزیر اعلیٰ ہاؤس کے ایک سینئر افسر کے خاندان سے تعلق رکھتے ہیں، گریڈ 18 کے ٹریژری آفیسر خالق راھپوٹو، جو سیہون کے ایک سینئر سیاستدان کے قریبی رشتہ دار بتائے جاتے ہیں، اور گریڈ 14 کے سب اکاؤنٹنٹ محمد علی شاہ، جو سندھ کی ایک انتہائی سینئر سیاسی شخصیت کے خاندان سے تعلق رکھتے ہیں۔سندھ کے وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ نے ان افسران کی برطرفی کے احکامات دیے ، جب کہ سیکریٹری فنانس فیاض احمد جتوئی نے انہیں سندھ فنانس ڈپارٹمنٹ میں رپورٹ کرنے کی ہدایات جاری کیں۔افسران کے خلاف باقاعدہ تحقیقات بھی شروع کر دی گئی ہیں۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
صبا قمر نے الزامات عائد کرنے پر صحافی کیخلاف قانونی کارروائی کا اعلان کردیا
اداکارہ صبا قمر نے سینئر صحافی کیخلاف سنگین الزامات پر قانونی کارروائی کرنے کا اعلان کیا ہے۔
ان دنوں اداکارہ صبا قمر اپنے دو ڈراموں ’پامال‘ اور ’کیس نمبر ‘9 کے باعث خبروں میں ہیں۔ حال ہی میں ان کے کراچی سے متعلق ایک بیان پر بھی سوشل میڈیا پر بحث جاری تھی، جس کے بعد ایک صحٓفی نے ان کے بارے میں متنازع دعوے کیے ہیں جس نے سوشل میڈیا پر نئی بحث چھیڑ دی ہے۔
View this post on InstagramA post shared by Showbiz Spy (@showbizspy_)
مذکورہ صحافی نے ایک حالیہ انٹرویو میں کہا کہ صبا قمر 2003-2004 میں لاہور میں ایک ایسے گھر میں رہتی تھیں جو مبینہ طور پر ان کے کسی ’قریبی تعلق‘ والے شخص کا تھا۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ صبا اس شخص کی ہراسانی کے باعث نجی خبر رساں ادارے؎ کے دفتر شکایت کے لیے آئی تھیں، جہاں ان کی پہلی ملاقات ہوئی۔
صبا قمر نے صحافی کے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ وہ ایسے جھوٹے دعووں کیلئے ان کیخلاف قانونی چارہ جوئی کریں گی۔
سوشل میڈیا صارفین پر بڑی تعداد نے صبا قمر کے اس فیصلے کی حمایت کی ہے۔ ایک صارف نے لکھا، ’بہترین فیصلہ، ایسے لوگوں کو عدالت میں جواب دینا چاہیے۔‘ ایک اور صارف نے لکھا کہ ’یہ شخص پہلے شعیب ملک کے حوالے سے بھی بیانات دے چکا ہے‘۔