Islam Times:
2025-08-16@14:42:32 GMT

نائجر میں مسجد پر حملہ، 44 افراد جاں بحق

اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT

نائجر میں مسجد پر حملہ، 44 افراد جاں بحق

وزارت داخلہ کے مطابق دہشت گردوں نے مسجد کو گھیرے میں لے کر حملہ کیا جبکہ مقامی بازار اور گھروں کو بھی آگ لگائی، مسجد حملے میں زخمی ہونے والے متعدد افراد کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ افریقہ کے ملک نائجر میں مسجد پر دہشتگردوں کے حملے میں 44 افراد جاں بحق ہو گئے۔
نائجر کی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق نائجر  میں مسجد پر دہشت گردوں کے حملے میں متعدد افراد زخمی بھی ہوئے۔ دہشت گردوں کے حملے کے وقت لوگ بڑی تعداد میں مسجد میں نماز ادا کر رہے تھے۔ دہشت گردوں نے نائجر کے دیہی علاقے کوکورو میں مسجد کو نشانہ بنایا۔ حملے میں 44 افراد جاں بحق ہوئے۔ وزارت داخلہ کے مطابق دہشت گردوں نے مسجد کو گھیرے میں لے کر حملہ کیا جبکہ مقامی بازار اور گھروں کو بھی آگ لگا دی۔ نائجر کی حکومت نے مسجد پر دہشتگرد حملے میں جانی نقصان پر 3 روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔ مسجد حملے میں زخمی ہونے والے متعدد افراد کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔ دہشتگرد حملے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: حملے میں

پڑھیں:

علمائے کرام اور اساتذہ پر حملہ کرنے والے خوارج دہشت گرد اسلام دشمن  قرار

جنوبی وزیرستان میں دہشت گردوں کی جانب سے علما، اساتذہ اور تعلیمی اداروں کو نشانہ بنانے کی ایک اور خوفناک مثال سامنے آئی ہے۔

مقامی ذرائع کے مطابق لوئر اعظم ورسک، کارہ باغ میں مذہبی عالم اور اسکول ٹیچر مولانا ثناءاللہ کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا۔ یہ واقعہ اُس دھماکے کے ایک روز بعد پیش آیا جب اسی علاقے میں ایک اسکول کو بم دھماکے سے تباہ کر دیا گیا تھا۔ دہشت گرد گروہ نے طلبہ اور اساتذہ کو دھمکیاں بھی دیں کہ وہ تعلیمی سرگرمیوں میں حصہ نہ لیں۔

یہ حملے اس بات کا واضح ثبوت ہیں کہ خود کو "فدائین اسلام" کہنے والے گروہ دراصل علم اور تعلیم کے سب سے بڑے دشمن ہیں۔ ان کا مقصد دینی خدمت نہیں بلکہ لوگوں کو جہالت میں جکڑنا، خوف و ہراس کے ذریعے اپنی گرفت مضبوط رکھنا اور مسلم معاشرے کی فکری بنیادوں کو کمزور کرنا ہے۔ تعلیم کو مٹانے اور اتحاد کو توڑنے کی یہ کوششیں اسلام کے نام پر نہیں بلکہ اس کی اصل روح کے خلاف بغاوت ہیں۔

مولانا ثناءاللہ کا قتل یہ باور کراتا ہے کہ دہشت گرد اسلام کے محافظ نہیں بلکہ اس کی بنیادی اقدار کے دشمن ہیں۔ حقیقی شہادت اُن افراد کی ہے جو علم، روشنی اور عزت کے ساتھ جینے کے حق کی حفاظت کرتے ہیں نہ کہ اُن کی جو علما اور معصوم شہریوں کو اپنی طاقت کے لیے قتل کریں۔

نبی کریمﷺ نے علم کے حصول کو ہر مسلمان مرد و عورت پر فرض قرار دیا۔ اسکولوں کو بم سے اڑا کر اور طلبہ کو دھمکیاں دے کر خوارج اس حکم الٰہی کی کھلی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔ یہ تعلیم اور اتحاد کے اُس ڈھانچے کو تباہ کرنا چاہتے ہیں جس پر اُمت مسلمہ کی اخلاقی اور فکری طاقت قائم ہے۔

یہ حقیقت واضح ہے کہ علما، اساتذہ اور شہریوں پر حملے کسی اسلامی مقصد کی خدمت نہیں کرتے۔ یہ وہی خوارجی راستہ ہے جو امت کو اندر سے توڑتا ہے اور بیرونی دشمنوں کو ہمارے اختلافات سے فائدہ اٹھانے کا موقع دیتا ہے۔

وقت کا تقاضا ہے کہ مسلمان ان سازشوں کو پہچانیں، یکجہتی کا مظاہرہ کریں اور تعلیم کے چراغ کو بجھنے نہ دیں تاکہ معاشرہ جہالت اور خوف کے اندھیروں سے نکل سکے۔

متعلقہ مضامین

  • علمائے کرام اور اساتذہ پر حملہ کرنے والے خوارج دہشت گرد اسلام دشمن  قرار
  • سویڈن کی مسجد پر فائرنگ میں ایک شخص شہید اور متعدد زخمی
  • اسلام آباد میں مدنی مسجد کوشہید کرنے کا معاملہ ، وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی ، چیئرمین سی ڈی اے و دیگر کیخلاف اندراج مقدمہ کی درخواست دائر
  • پشاور: 18 حملوں میں ملوث 3 دہشتگرد ہلاک
  • خیبر پختونخوا، پولیس پر 6 دہشتگرد حملے، 5 اہلکار شہید، 5 زخمی
  • بیٹے نے متعدد دہشت گردوں کو انجام تک پہنچایا، شہید میجر رضوان کے والد کرنل (ر) محمد طاہر کی گفتگو
  • دیر، دہشت گردوں کا پولیس موبائل پر حملہ، 3 اہلکار شہید، 6 زخمی
  • خیبر پختونخوا پولیس دہشت گردوں کے نشانے پر، 24 گھنٹوں میں 5 اہلکار شہید
  • خیبر پختونخوا :دہشتگردوں کے پولیس پر بیک وقت 6حملے ، 5 اہلکار شہید ، 5 زخمی
  • پشاور، تھانے اور پولیس چوکیوں پر دہشت گردوں کا حملہ ناکام بنا دیا گیا، ایک اہلکار شہید