فلائی جناح، ایئر عربیہ اکیڈمی کے جوائنٹ وینچر کی منظوری
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
کمپٹیشن کمیشن (سی سی پی) نے فلائی جناح سروسز (پرائیویٹ)لمیٹڈ اور ایئر عربیہ اکیڈمی ایل ایل سی کے درمیان جوائنٹ وینچر کی منظوری دے دی ہے۔
سی سی پی کے مطابق مذکورہ دونوں کمپنیاں پاکستان میں ہوا بازی کی تربیت کی خدمات پیش کرنے کے لیے ایک نیا تربیتی ادارہ، فلائی جناح ٹی تھری فلائٹ اکیڈمی (پرائیویٹ) لمیٹڈ قائم کریں گی۔
کمپٹیشن کمیشن نے کمپیٹیشن (مرجر کنٹرول)ریگولیشنز2016کے تحت دونوں فریقین کی جانب سے جمع کرائی گئی پری مرجر کی درخواست کا جائزہ لیا۔
معاہدے کے مطابق دونوں فریق نئی کمپنی میں سرمایہ کاری کریں گے۔کمپٹیشن جائزے میں سامنے آیا ہے کہ یہ ٹرانزیکشن بین الاقوامی نوعیت کی ہے جو متعلقہ شعبہ میں مسابقت پر اثرانداز نہیں ہوگی۔
فلائی جناح کمرشل ایئر لائن خدمات پیش کرتی ہے جبکہ ایئر عربیہ اکیڈمی متحدہ عرب امارات میں ہوا بازی کی تربیت کے شعبہ سے وابستہ ہے۔
ایک الگ ادارے کے قیام کے لیے کیا گیا یہ جوائنٹ وینچر متوقع طور پر آزادانہ حیثیت میں کام کرے گا اور پاکستان میں ہوابازی کی تربیت کی خدمات کی دستیابی اور معیار کو بہتر بنائے گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: فلائی جناح
پڑھیں:
علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی کی ملتان میں استاد العلماء علامہ سید محمد تقی نقوی سے اہم ملاقات
اس موقع پر جامعہ کے علماء کرام و طلباء عظام بھی موجود تھے، حالیہ پنجاب میں سیلاب سے ہونیوالی تباہ کاریوں کے حوالے سے زہرا(س) اکیڈمی پاکستان کیجانب سے مسلسل سیلاب زدگان کی خدمات اور دیگر ملی و قومی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین زہرا (س) اکیڈمی، پاکستان و سیکرٹری جنرل شیعہ علماء کونسل پاکستان، علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی اور مرکزی سیکرٹری اطلاعات جناب زاہد علی آخونزادہ کی جامعہ مخزن العلوم الجعفریہ شیعہ میانی ملتان میں استاد العلماء علامہ سید محمد تقی نقوی سے اہم ملاقات ہوئی۔ اس ملاقات میں قبلہ محترم نے سیکرٹری جنرل کی تشریف آوری پر شکریہ ادا کیا۔
اس موقع پر جامعہ کے علماء کرام و طلباء عظام بھی موجود تھے، حالیہ پنجاب میں سیلاب سے ہونے والی تباہ کاریوں کے حوالے سے زہرا(س) اکیڈمی پاکستان کی جانب سے مسلسل سیلاب زدگان کی خدمات اور دیگر ملی و قومی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔ اس موقع پر زہرا ( س) اکیڈمی پاکستان کے رفقاء جناب سہیل رضا صالحی، رفعت عباس زیدی، مولانا رفیق مہدی و دیگر ہمراہ موجود تھے۔