آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کی والِدہ رضائے الہیٰ سے وفات پا گئیں
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کی والدہ ماجدہ رضائے الٰہی سے وفات پا گئیں، مرحومہ کا انتقال بروز 24 مارچ، 23 رمضان المبارک کو ہوا۔
وزیرِاعظم شہباز شریف نے آرمی چیف کی والدہ کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس دکھ کی گھڑی میں سوگوار خاندان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے مرحومہ کی مغفرت اور بلند درجات کے لیے دعا بھی کی۔
صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے بھی جنرل عاصم منیر سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ میں اس غم میں برابر کا شریک ہوں اور دعا کی کہ اللہ تعالیٰ مرحومہ کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا کرے اور لواحقین کو صبرِ جمیل دے۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے بھی آرمی چیف اور ان کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک ناقابلِ تلافی نقصان ہے، اللہ تعالیٰ مرحومہ کی مغفرت فرمائے اور پسماندگان کو حوصلہ دے۔
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کی والدہ کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا۔ انہوں نے دعا کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ مرحومہ کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور لواحقین کو صبرِ جمیل دے، یہ خاندان کے لیے ایک بڑا صدمہ ہے، اللہ پاک انہیں اس مشکل گھڑی میں حوصلہ اور ہمت عطا فرمائے۔
سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے بھی جنرل عاصم منیر اور ان کے خاندان سے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور دعا کی کہ اللہ تعالیٰ انہیں صبر عطا فرمائے۔
.ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالی آرمی چیف کا اظہار
پڑھیں:
افغان سرزمین سے کی جانے والی دہشتگردی کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا، فیلڈ مارشل
جرگے سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف نے پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان حالیہ کشیدگی کے دوران قبائلی عوام کی ثابت قدمی اور سیکیورٹی فورسز کے ساتھ غیر مشروط تعاون کو سراہا۔ اسلا ٹائمز۔ پاک فوج کے سربراہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ پاکستان افغانستان سمیت تمام ہمسایوں کے ساتھ امن کا خواہاں ہے لیکن پاکستان کے خلاف افغان سرزمین سے کی جانے والی دہشت گردی کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار آرمی چیف نے پشاور میں قبائلی عمائدین کے جرگے سے خطاب کے دوران کیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے آج پشاور کا دورہ کیا۔ دورے کے دوران آرمی چیف نے پشاور میں قبائلی عمائدین کے جرگے سے ملاقات کی۔ بعد ازاں انہیں ہیڈکوارٹرز الیون کور میں سیکیورٹی صورتحال، آپریشنل تیاریوں اور پاک افغان سرحد پر امن و استحکام کے لیے جاری انسدادِ دہشت گردی کی کوششوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ جرگے سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف نے پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان حالیہ کشیدگی کے دوران قبائلی عوام کی ثابت قدمی اور سیکیورٹی فورسز کے ساتھ غیر مشروط تعاون کو سراہا۔ انہوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں خیبر پختونخوا کے عوام کی قربانیوں اور عزم کو خراجِ تحسین پیش کیا۔ قبائلی عمائدین نے بھی دہشت گردی اور افغان طالبان کے خلاف مسلح افواج کے شانہ بشانہ رہنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان افغانستان سمیت تمام ہمسایوں کے ساتھ امن کا خواہاں ہے تاہم افغان سرزمین کو پاکستان کے خلاف دہشت گردی کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ افغانستان کی جانب سے سرحد پار دہشت گردی کے تسلسل کے باوجود پاکستان نے گزشتہ چند سالوں میں صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا ہے اور افغانستان کے ساتھ متعدد مواقع پر سفارتی اور اقتصادی تعاون بڑھایا ہے، جس کا مقصد پاک افغان دوطرفہ تعلقات کو بہتر بنانا ہے۔ آرمی چیف نے کہا کہ بھارتی حمایت یافتہ دہشت گرد گروہوں فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندوستان کے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے افغان طالبان حکومت ان گروہوں کو ہر ممکن سہولت فراہم کر رہی ہے۔ آرمی چیف نے یقین دلایا کہ پاکستان، بالخصوص خیبر پختونخوا کو دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں سے مکمل طور پر پاک کیا جائے گا۔ قبائلی عمائدین نے آرمی چیف کے دو ٹوک مؤقف کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ امن و استحکام کے لیے متحد ہیں اور فتنہ الخوارج کی گمراہ کن سوچ کو خیبر پختونخوا کے قبائل میں کوئی پذیرائی حاصل نہیں۔ قبل ازیں پشاور آمد پر آرمی چیف سید عاصم منیر کا استقبال کمانڈر پشاور کور نے کیا۔